غزل
کِس غم میں مبتلا ہم ہو کرکے رہ گئے ہیں
جانے کیا بے خُودی میں کیا کیا نہ کہہ گئے ہیں
تُم نے جو ظلم ڈھائے ہم پر جہان والو !
کم بخت دِل کی خاطر سب ہنس کے سہہ گئے ہیں
اب تو ہمارے دِل کی دُنیا میں کُچھ نہیں ہے
پوچھو نہ اور کتنے ارماں بھی رہ گئے ہیں
وائے رے کم نصیبی ! خُونِ جگر کے قطرے
بن کرکے...