غزل
ہم کو غافل تِرا سمجھتے ہیں
دُنیا والے بھی کیا سمجھتے ہیں
تیرے ہم سے نظر چرانے کو
ہاں ہم اپنی خطا سمجھتے ہیں
آدمی کا ہے آدمی دشمن
خود کو دشمن تِرا سمجھتے ہیں
فرض کرتے ہیں خُود پہ تیری یاد
خُود کو تُجھ سے جدا سمجھتے ہیں
کن سے چرچا ہو پارسائی کا
دُنیا والے بُرا سمجھتے ہیں
دیکھ لیجئے جنابِ...