میں انکا بلاگ پڑھتا رہتا ہوں۔ کسی جگہ انہوں نے سیٹلائٹ ٹاؤن راولپنڈی میں رہائش کا ذکر کیا تھا اسلئے محلے داری کے تحت ایک آرزو تھی کہ وہ واپس آجائیں۔ باقی انکے یہاں آنے سے آپکی موجودگی خطرے میں پڑ جائے گی، یہ نہیں معلوم تھا :)
مجھے یاد پڑتا ہے کہ جب میں نے محفل جائن کی تھی اس وقت افتخار اجمل بھوپالی صاحب محفل کے باقاعدہ ایکٹیو ممبر تھے۔ آج بھی وہ اردو بلاگنگ میں اپنا خاص نام رکھتے ہیں۔ میری زیک سے گزارش ہوگی اگر آپ ابو جان کو واپس محفل جائن کرنے کیلئے قائل کر سکیں۔
کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ شہنشاہ جہانگیر نے دریا کے دوسری طرف کالے پتھروں سے تاج محل کی کاپی یا عکس تعمیر کرنے کا پلان بنایا تھا مگر یہ بعض وجوہات جیسے شاہی خزانے میں کمی یا بادشاہ کی معزولی کی وجہ سے کارگر ثابت نہ ہوا: