بٹیا ! میں سمجھتا ہوں کہ یہاں زیک کا یہی مطلب ہے کہ قران کریم ہمیں عقل و شعور کی ترقی کے اعلی سے اعلی مدارج کے لیے تمام تر قوتیں یعنی غور و خوض تحقیق و جستجو کو بروئے کار لانے کی دعوت دیتا ہے لیکن ہم مسلمان کم اہمیت والی چیزوں کو زیادہ اہمیت دے کر مطلوبہ حفظ مراتب میں بحران کا شکار ہیں ۔