نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    جلیل حسن جلیل (مانکپوری) :::: رِندوں کو غمِ بادۂ گلفام نہیں ہے -- Jaleel Hasan Jaleel Manakpoori

    غزل جلیل حسن جلیل رِندوں کو غمِ بادۂ گلفام نہیں ہے آنکھیں تو ہیں ساقی کی، اگر جام نہیں ہے کٹتی ہے نہ گھٹتی ہے، نہ ہٹتی ہے شبِ غم اِس پر اثرِ گردشِ ایّامِ نہیں ہے جب تک خلشِ درد تھی، اِک گو نہ مزہ تھا جب سے مجھے آرام ہے، آرام نہیں ہے چلنے کی اجازت ہے فقط تیغِ رواں کو قاتل کی گلی رہگذرِ...
  2. طارق شاہ

    شفیق خلش :::: ہاتھوں کو اپنے ہاتھ میں میرے دئے ہوئے -- Shafiq Khalish

    شفیق خلش لچھّی نہیں پہ ! ہاتھوں کو اپنے ہاتھ میں میرے دئے ہوئے کرتی تھی یاد سات وہ پھیرے لئے ہوئے کیوں چوڑیاں نہیں پہ ہمیشہ یہی کہا ! پہنوں گی اپنی ہاتھوں میں تیرے دئے ہوئے دل روز روز ملنے پہ ڈرتا بہت تھا تب کیا کیا نہ خوف رہتے تھے گھیرے لئے ہوئے شاخیں فسردہ یوں کہ پرندے تھے جو یہاں...
  3. طارق شاہ

    جگر :::: ایسی بھی اک نگاہ کیے جارہا ہوں میں -- Jigar Muradabadi

    غزلِ جگرمُرادآبادی دل میں کسی کے راہ کیے جا رہا ہوں میں کتنا حسِیں گُناہ کیے جا رہا ہوں میں دُنیائے دِل تباہ کیے جارہا ہوں میں صرفِ نگاہ و آہ کیے جارہا ہوں میں فردِ عمل سیاہ کیے جا رہا ہوں میں رحمت کو بے پناہ کیے جارہا ہوں میں ایسی بھی اِک نِگاہ کیے جارہا ہوں میں ذرّوں کو مہر و ماہ...
  4. طارق شاہ

    ثاقب لکھنوی :::: ایک ایک گھڑی اُس کی قیامت کی گھڑی ہے -- Saqib Lakhnavi

    غزلِ ثاقب لکھنوی ایک ایک گھڑی اُس کی قیامت کی گھڑی ہے جو ہجر میں تڑپائے، وہی رات بڑی ہے یہ ضُعف کا عالم ہے کہ ، تقدیر کا لِکھّا بستر پہ ہُوں میں یا ، کوئی تصویر پڑی ہے بیتابئ دل کا ، ہے وہ دِلچسپ تماشہ ! جب دیکھو شبِ ہجر مِرے در پہ کھڑی ہے اب تک مجھے کُچھ اور دِکھائی نہیں دیتا کیا...
  5. طارق شاہ

    بیخود دہلوی :::: اُٹّھے تِری محفِل سے تو کِس کام کے اُٹّھے -- Bekhud Dehlvi

    غزلِ بیخود دہلوی اُٹھّے تِری محفِل سے تو کِس کام کے اُٹھّے دل تھام کے بیٹھے تھے جگر تھام کے اُٹھّے دم بھر مِرے پہلوُ میں اُنھیں چین کہاں ہے بیٹھے کہ بہانے سے کِسی کام کے اُٹھّے افسوس سے اغیّار نے کیا کیا نہ ملے ہاتھ وہ بزم سے جب ہاتھ مِرا تھام کے اٹھے دُنیا میں کِسی نے بھی یہ دیکھی...
  6. طارق شاہ

    صابرظفر :::: ملائم لمسِ خلوت کا اثر کُچھ دیر رہنے دو -- Sabir Zafar

    غزل صابرظفر ملائم لمسِ خلوت کا اثر کُچھ دیر رہنے دو نظر اپنی مِری تصویر پر کُچھ دیر رہنے دو جمالِ ماورائے جسم و جاں پر جب نظر ٹھہرے تو اپنے آپ سے کُچھ بےخبر کُچھ دیر رہنے دو اکیلا چھوڑ دو چاہے مُجھے آثارِ کثرت میں یہ منظر اور پس منظر، مگر کُچھ دیر رہنے دو اِسے چھنکا کے رقصِ زندگی کچھ...
  7. طارق شاہ

    صابرظفر :::: ایک شمع آرزُو جلتی ہوئی، آواز میں -- Sabir Zafar

    غزل صابرظفر ایک شمع آرزُو جلتی ہوئی، آواز میں اوراُس کی روشنی لے جا رہی تھی راز میں بوسہ ہائے لب سے اُس نے کھینچنا چاہی تھی سانس سُر لگے تھے ٹھیک لیکن خامشی تھی ساز میں خواب ہے اپنا سُخن تو خواب مفہومِ سُخن سوتے سوتے آ گئی خوابیدگی الفاظ میں ہے کٹھن چھُونا، جمالِ ماورائے جسم وجاں...
  8. طارق شاہ

    کمر باندھے ہوئے چلنے کو یاں سب یار بیٹھے ہیں۔ انشاء اللہ خان انشاّ‌کی مشہور غزل

    انشاءاللہ خان انشاء پروفیسر مرزا سلیم بیگ ”ایسا طباع اور عالی دماغ ہندوستان میں کم ہی پیدا ہوا ہوگا۔ وہ اگر علوم میں سے کسی ایک کی طرف متوجہ ہوتے تو صد ہا سال تک وحید العصر گِنے جاتے، طبیعت ایک ہیولیٰ تھی کہ ہر قسم کی صورت پکڑ سکتی تھی۔“ (محمد حسین آزاد ، آبِ حیات) انشاءکے دادا سید نُوراللہ...
  9. طارق شاہ

    صابر ظفر :::: اسی لیے کبھی خُوش ہیں کبھی ہیں مضطر ہم -- Sabir Zafar

    غزل صابر ظفر اِسی لیے کبھی خُوش ہیں کبھی ہیں مُضطر ہم کسی کو یاد نہیں اور کسی کو ازبر ہم ہمارے حال کو پُہنچے اگر، تو جانے کوئی غُبارِ غم سے نہاں ہیں درُونِ منظر ہم خُدا ہو چاہے صنم، سب کچھ اپنے آپ میں ہے اور اپنے آپ میں رہتے نہیں ہیں اکثر ہم یہ نم گرفتہ و لُکنت زدہ ، ہمارا سُخن قبُول کر...
  10. طارق شاہ

    حالی :::: دل سے خیالِ دوست بُھلایا نہ جائے گا -- Altaf Hussain Hali

    غزلِ الطاف حُسین حالی دل سے خیالِ دوست بُھلایا نہ جائے گا سینے میں داغ ہے کہ مِٹایا نہ جائے گا تم کو ہزارشرم سہی، مجھ کو لاکھ ضبط اُلفت وہ راز ہے کہ ، چھپایا نہ جائے گا مے تُند و ظرفِ حوصلۂ اہلِ بزم تنگ ساقی سے جام بھر کے پلایا نہ جائے گا راضی ہیں ہم کہ دوست سے ہو دشمنی، مگر دشمن کو، ہم سے...
  11. طارق شاہ

    محمد علی خاں اثر (رامپوری) :::: حُسن اُدھر مست، اِدھرعشق کو کچُھ ہوش نہیں - Mohammed Ali KhaN Asar

    غزلِ محمد علی خاں اثر حُسن اُدھر مست، اِدھرعشق کو کچُھ ہوش نہیں اب کوئی شے نہیں، جو میکدہ بردوش نہیں چشمِ مِیگوں نے کِیا ایک ہی جلوے میں خراب کِس کو اب دیکھوں، کہ اپنا ہی مجھے ہوش نہیں ہٹ گئی خود، کہ ہٹا لی گئی چہرے سے نقاب بات کچھ ہو، مگر اب تک وہ فراموش نہیں ہجر ہے نام تصور کے فنا...
  12. طارق شاہ

    داغ :::: کیا کہوں تیرے تغافل نے، حیا نے کیا کِیا -- Daagh Dehlvi

    غزلِ داغ دہلوی کیا کہوں تیرے تغافل نے، حیا نے کیا کِیا اِس ادا نے کیا کِیا اوراُس ادا نے کیا کِیا بوسہ لے کر جان ڈالی غیر کی تصویر میں یہ اثر تیرے لبِ معجز نُما نے کیا کِیا یاں جگر پر چل گئیں چُھریاں کسی مُشتاق کی واں خبر یہ بھی نہیں، ناز و ادا نے کیا کِیا میرے ماتم سے مِرے قاتل کو ناخوش کر...
  13. طارق شاہ

    میرزامحمد ہادی عزیزلکھنوی :::: اُلجھن کاعِلاج آہ کوئی کام نہ آیا -- Aziz Lakhnavi

    غزلِ عزیزلکھنوی اُلجھن کا عِلاج آہ کوئی کام نہ آیا ! جی کھول کے رویا بھی تو آرام نہ آیا دل سینے میں جب تک رہا آرام نہ آیا کام آئے گا کِس کے جو مِرے کام نہ آیا کام اُس کے نہ کاش آئے وہ مغرور بھی یونہی جیسے دلِ آوارہ مِرے کام نہ آیا یہ کہہ کے وہ سرہانے سے بیمار کے اُٹّھے صد شکر، کہ...
  14. طارق شاہ

    میرزا محمد ہادی عزیز لکھنوی :::: جلوہ دکھلائے وہ جو اپنی خود آرائی کا -- Aziz Lakhnavi

    غزلِ عزیزلکھنوی جلوہ دکھلائے جووہ اپنی خود آرائی کا نُور جل جائے ابھی چشمِ تماشائی کا رنگ ہرپُھول میں ہے حُسن خود آرائی کا چمنِ دہر ہے محضر تِری یکتائی کا اپنے مرکز کی طرف مائلِ پرواز تھا حُسن بُھولتا ہی نہیں عالم تِری انگڑائی کا اُف تِرے حُسنِ جہاں سوز کی پُر زور کشِش نُور سب کھینچ لِیا...
  15. طارق شاہ

    شکیل بدایونی :::: اِک عشق ہی کیا شعلہ فشاں میری غزل میں - Shakeel Badayuni

    شکیل بدایونی اِک عشق ہی کیا شعلہ فشاں میری غزل میں پنہاں ہیں رموزِ دو جہاں میری غزل میں تعمیر کے پہلوُ ہیں نہاں میری غزل میں مِلتا نہیں رجعت کا نِشاں میری غزل میں دیکھے تو کوئی دیدۂ ادراک و یقین سے ہر منظرِ فطرت ہے جواں میری غزل میں اُردو کو جس اندازِ بیاں کی ہے ضرورت مِلتا ہے وہ اندازِ...
  16. طارق شاہ

    مجاز :::: نِگاہِ لُطف مت اُٹھ ، خُوگرِ آلام رہنے دے -- Asrar ul haq Majaz

    غزلِ اسرارالحق مجاز نِگاہِ لُطف مت اُٹھ ، خُوگرِ آلام رہنے دے ہمیں ناکام رہنا ہے، ہمیں ناکام رہنے دے کسی معصُوم پر بیداد کا اِلزام کیا معنی یہ وحشت خیز باتیں عشقِ بدانجام رہنے دے ابھی رہنے دے دل میں شوقِ شورِیدہ کے ہنگامے ابھی سر میں محبّت کا جنُونِ خام رہنے دے ابھی رہنے دے کچُھ دن...
  17. طارق شاہ

    مجاز :::: حُسن کو بے حجاب ہونا تھا -- Asrar ul haq Majaz

    غزلِ اسرارالحق مجاز حُسن کو بے حجاب ہونا تھا شوق کو کامیاب ہونا تھا ہجْرمیں کیف اِضطراب نہ پُوچھ خُونِ دِل بھی شراب ہونا تھا تیرے جلووں میں گِھر گیا آخر ذرّے کو آفتاب ہونا تھا رات تاروں کا ٹوٹنا بھی مجاز باعثِ اِضطراب ہونا تھا اسرارالحق مجاز
  18. طارق شاہ

    فراغ روہوی :::: ہمارے ساتھ اُمیدِ بہار تم بھی کرو -- Faragh Rohvi

    غزلِ فراغ روہوی ہمارے ساتھ اُمیدِ بہار تم بھی کرو اِس اِنتظار کے دریا کو پار تم بھی کرو ہوا کا رُخ تو کسی پل بھی، بدل سکتا ہے اُس ایک پل کا، ذرا اِنتظار تم بھی کرو میں ایک جُگنو، اندھیرا مِٹانے نِکلا ہوں رِدائے تِیرہ شبی تار تار تم بھی کرو تمھارا چہرہ تمھیں ہُو بہُو دِکھاؤں گا میں...
  19. طارق شاہ

    فراغ روہوی :::: کمی، ذرا سی اگر فاصلے میں آ جائے ! -- Faragh Rohvi

    غزلِ فراغ روہوی کمی، ذرا سی اگر فاصلے میں آ جائے ! وہ شخص پھر سے مِرے رابطے میں آ جائے اُسے کرید رہا ہُوں طرح طرح سے، کہ وہ جہت جہت سے مِرے جائزے میں آ جائے کمال جب ہے کہ ، سنْورے وہ اپنے درپن میں ! اور اُس کا عکس، مِرے آئینے میں آ جائے کوئی گناہ نہیں ہے، تو یہ محبّت بھی ہر ایک شے...
  20. طارق شاہ

    دامودر ذکی ٹھاکور :::: بُلند زیست کا اپنی وقار ہو نہ سکا -- Damodar Zaki Thakor

    غزلِ ذکی ٹھاکور بُلند زیست کا اپنی وقار ہو نہ سکا تِری نظر میں مِرا پیار، پیار ہو نہ سکا زمانہ زندگی کا سازگار ہو نہ سکا جیئے ضرور، مگر اعتبار ہو نہ سکا تِرا وقار ، مُکمل وقار ہو نہ سکا کسی سے تجھ کو زمانے میں پیار ہو نہ سکا زمانہ سارا ہُوا ہے تمھارا محرمِ راز نہ ہو سکا تو مِرا...
Top