نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا میں نے بھی بوں فوں بوں باندھا تھا ۔ خیر اِسی بہانے ایک اور مشق ہو گئی ۔
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا وفا کی ''کی'' پر زور دیا تھا مگر نہیں چلا ۔ جن سے اُمید تھی وفاؤں کی اُن سے ہم کو جفا ملی یارو
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جی بابا دوبارہ دیکھتا ہوں
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اچھا یُونہی صحیح سہی یارو بابا یہ سہی اور صحیح عجیب ہیں نہ سہا سہی میں فرق کیا جا سکے اور نہ صحیح صحیح میں ۔ میرے نذدیک صحیح ہی صحیح ہے مگر حضرتِ نوشہ سہی فرماتے ہیں ۔ اب کیا کروں ؟ مُجھ کو دیوانہ کر گئی یارو حیف اتنی سے آگہی یارو اور بابا وہ گناہوں والا شعر ۔ ہم نے مانا گناہ گار تھے ہم...
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    رات دن بیقرار رہتا ہُوں ظلم اپنے خُدا کے سہتا ہُوں اے زمانے تو یہ بتا مُجھ کو کہنا چاہتا ہوں جو نہ کہتا ہُوں وہ مری روح کا ہے سلجھا پن جس میں الجھا جناب رہتا ہُوں مان لیجئے کہ اِک سمندر ہوں اور اپنی حدوں میں بہتا ہُوں جانے کس واسطے عظیم اب تو بیٹھ خُود سے بھی دور رہتا ہُوں
  6. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ظہور الہی صاحب ایسا تھوڑی ہوں بابا اُنہوں نے میرے 150 پاؤنڈز ہڑپ لئے ۔ ایک ماہ ؟ بابا میں پانچ دن لکھنے پر کی بوڑڈ پیٹ رہا تھا ۔
  7. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    دل سے کُچھ کُچھ گمان جاتا ہے لو جی اپنا نشان جاتا ہے در ہے اُن کا ہی تو مقدر میں در کے اُن کی جو ٹھان جاتا ہے مُجھ سے دنیا کو دُور کر دیجئے ورنہ یہ بد گمان جاتا ہے شور اِس دل کے شور کرنے کا تا پرے آسمان جاتا ہے آؤ اُس سے مقابلہ کیسا ہار جو جیت مان جاتا ہے داغ دامن کے دھو چکے صاحب پر...
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اپنی رسوائیوں سے ڈرتے ہیں کب ترے عشق سے مکرتے ہیں ذکر کرتے ہیں جس کا رو رو کر ہم اُسی کرب سے گزرتے ہیں ڈوبنے دیجئے خیالوں میں ہم سے ڈوبے تبھی ابھرتے ہیں فکر کاہے کی ہم کو کھاتی ہے کب کوئی فکر عام کرتے ہیں دل کی بربادیوں کو دیکھوں تو اب بھی کُچھ کارواں گزرتے ہیں تو کیا صاحب نہیں ہوئے شاعر ہم...
  9. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ضرور صاحب صبر بھی کرلیں گے ۔ مگر اِس پر تو شُکر بنتا ہے ۔ بابا بھی چلے گئے پانچ دن کے لئے علی گڑھ اور شمشاد چاچو بھی نہیں ۔ اب ہم کھیلیں تو کس سے ؟
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    یہ جو عادت نہ ہے وفاؤں کی یہ بھی خوبی ہے اُن خُداؤں کی اے چراغِ سَحر جلا تجھ کو مول لی دشمنی ہواؤں کی اپنی ہی بے بسی کا رونا ہے کب ہے مرضی پہ غم خُداؤں کی کیا مری جان لے کے جائے گی ہائے تاثیر اِن دواؤں کی اپنے سائے تلے جلاتے ہیں دھوپ دیکھو تو اُن کی چھاؤں کی کب سے کھویا ہوا ہوں کیا معلوم...
  11. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بھائی کوئی کُچھ بول دو ۔
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    سچ تو یہ ہے کہا نہیں جاتا ورنہ کیا کُچھ سُنا نہیں جاتا اُن نگاہوں کا تِیر چل جائے دیکھئے پھر خطا نہیں جاتا ٹوٹ کر یُوں بکھر گیا ہُوں میں اپنے ہاتھوں چُنا نہیں جاتا میرا یہ حال جان ہنسئے مت آپ سے گر سُنا نہیں جاتا یہ جو دن رات آہ بھرتے ہیں عشق اِن کو ہُوا نہیں جاتا جانتا ہوں وہی دوا دیں گے...
  13. ع

    آداب

    آداب
  14. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    شمشاد چاچو نظر نہیں آ رہے خیریت ؟ وعلیکم السلام
  15. ع

    بے بنیاد ۔

    بے بنیاد ۔
  16. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    مانا ہم نے گناہ گار تھے ہم ۔ بابا اِس مصرعے میں کُچھ گڑ بڑ ہے نا ؟ یا مجھے لگ رہی ہے ؟
  17. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ہم کو دیوانہ کر گئی یارو اپنے افکار کی سعی یارو کیا سنیں غیر کا کہا ، اپنی بھول بیٹھے ہیں ہر کہی یارو مانا ہم نے گناہ گار تھے ہم اچھا اچھا سہی سہی یارو ہر تمنا گو مٹ چکی ہے لیک دِل میں حسرت سی اک رہی یارو بے وفائی کا جن کی چرچا ہو کب ہے اُن سے وفا ہی کی یارو ایک صورت ہے میری آنکھوں میں ایک...
  18. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اِس گنہگار پر کرم اتنا ہاں مگر اے مرے صنم اتنا تیری اِس بے رُخی کو دیکھوں مَیں مُجھ میں تُو ہی بتا ہے دَم اتنا چند خُوشیاں ہیں اِس زمانے میں اے مرے مہرباں پہ غم اتنا پہلے بھی بیقرار تھے لیکن کوئی ہم کو بتاؤ ہم اتنا اک ذرا سا ہے آہ سیدھا پن اور اُس زلف میں ہے خم اتنا دے دِیا تُو نے گر تو کیا...
  19. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    دردِ دِل دے دِیا فقیروں کو کوئی پوچھے تو اُن امیروں کو کیا رہائی ملے گی قبل از مرگ زلفِ جاناں کے ہم اسیروں کو راس آیا نہ سر کا اُٹھ جانا اے فلک زیر کے حقیروں کو اب یہ وحشت کرے گی کیا برباد ہم محبت کے راہگیروں کو خواب میں ہی بھلے مگر آئیے دیکھئے آپ کی نظیروں کو میرے سینے پہ آزمائیں تو...
  20. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ابن رضا بھائی ۔ قافیے پیما لیجئے درست ہیں ؟
Top