نتائج تلاش

  1. حسان خان

    البانیہ کے بکتاشی شیعہ مسلمان

    البانیہ میں واقع بابا عباس علی توموری کا مقبرہ بکتاشیوں کی ایک اہم زیارت گاہ ہے، جس کے اطراف میں ہر سال بڑے اہتمام سے عرس منایا جاتا ہے۔ یہ پہاڑ ہی 'بابا توموری' کے نام سے موسوم ہے۔ اس زیارتگاہ کے اطراف میں ہونے والے عرس کی تصاویر: ایک بکتاشی زائر خاندان طعام کر رہا ہے۔ بکتاشی درویش عرس...
  2. حسان خان

    البانیہ کے بکتاشی شیعہ مسلمان

    مرحوم و مغفور حاجی رشاد باردی ۱۹۹۰ سے ۲۰۱۱ تک بکتاشیوں کے عالمی سربراہ تھے۔ ۱۹۷۰ میں البانیہ کی اشتراکی آمریت نے مرحوم بابا رشاد باردی (دائیں طرف) کی زبردستی ریش منڈوا کر اُنہیں عام لباس پہننے پر مجبور کر دیا تھا۔ ۱۹۵۱ میں تیرانا کے ددہ بابالیک تکیے میں سنی علماء اور بکتاشی درویش مولودِ نبی...
  3. حسان خان

    البانیہ کے بکتاشی شیعہ مسلمان

    البانیہ کے قومی شاعر نعیم فراشری اپنی ایک نظم میں کہتے ہیں: "ہم کیوں فاطمہ اور بارہ اماموں کو عزیز رکھتے ہیں؟ اور حسن اور حسین سے عشق کرتے ہیں؟ اس لیے چونکہ وہ حق پر ہیں اور اصحابِ فضل ہیں اور اُنہوں نے کسی کے ساتھ بدی نہیں کی ہے۔" ---------------- چند بکتاشی خانقاہوں کی تصاویر: کورچہ،...
  4. حسان خان

    البانیہ کے بکتاشی شیعہ مسلمان

    امریکہ میں مقیم بکتاشیوں کے سب سے بڑے روحانی پیشوا حاجی بابا عرشی۔۔۔۔۔ ۔ ویسے تو عام طور پر بلقان کی سنی خواتین بھی پردہ نہیں کرتیں، لیکن بکتاشی خواتین میں پردے کا کوئی تصور نہیں ہے۔
  5. حسان خان

    البانیہ کے بکتاشی شیعہ مسلمان

    روان سال فروری میں کوسووو کے قونصل جنرل بَکِم سعیدی نے بھی اس امریکی بکتاشی خانقاہ کو اپنی میزبانی کا شرف بخشا تھا۔
  6. حسان خان

    البانیہ کے بکتاشی شیعہ مسلمان

    اس کے علاوہ نوروز کا دن بھی بکتاشیوں کے لیے معنوی اہمیت کا حامل ہے جس میں ان کے عقیدے کے مطابق حضرت علی کی پیدائش ہوئی تھی۔ البانیہ میں نوروز کے دن عام تعطیل ہوتی ہے، اور ایسا کرنے والا یہ واحد یورپی ملک ہے۔ ---------------------------------------------------- البانیہ کے موجودہ صدر بویار نشانی...
  7. حسان خان

    البانیہ کے بکتاشی شیعہ مسلمان

    عاشورا کے روز بکتاشی دیگر اثنا عشریوں کی طرح منظم سینہ کوبی نہیں کرتے، بلکہ ایک سادہ سی تقریب منعقد کرتے ہیں جس میں مرثیے پڑھے جاتے ہیں اور مذہبی پیشوا تقاریر کرتے ہیں۔ اس کے بعد مشترکہ طعام کا انتظام ہوتا ہے۔ آغا خانی شیعہ بھی کچھ اسی طرح روزِ عاشورا مناتے ہیں۔ مندرجہ ذیل تصاویر میں دیکھا جا...
  8. حسان خان

    البانیہ کے بکتاشی شیعہ مسلمان

    بکتاشی سلسلے کی تمام کلاسیکی مذہبی اور ادبی کتب ترکی، فارسی اور عربی میں ہیں جنہیں السنۂ تمدنِ اسلامی مانا جاتا ہے۔ بکتاشیوں کے لیے سب سے اہم ادبی کتاب مشہور آذربائجانی شاعر محمد فضولی کی حدیقۃ السعداء ہے جس میں انتہائی خوبصورت اور فارسی آمیز نثر اور نظم کے توسط سے واقعۂ کربلا بیان کیا گیا ہے۔...
  9. حسان خان

    البانیہ کے بکتاشی شیعہ مسلمان

    عثمانی دور میں بکتاشی درویش اپنی تعلیمات کی تبلیغ کے سلسلے میں پوری سلطنت میں پھرا کرتے تھے۔ ہنگری کے دارالحکومت بوڈاپسٹ میں بھی ایک بکتاشی بزرگ 'گل بابا' کی قبر واقع ہے جسے تربتِ گل بابا کے نام سے یاد کیا جاتا ہے اور جو کہ ترک علویوں اور البانوی بکتاشیوں کی زیارت گاہ ہے۔ گل بابا کا انتقال ۱۵۴۱...
  10. حسان خان

    البانیہ کے بکتاشی شیعہ مسلمان

    اشتراکی آًمریت کے دور میں تیرانا میں واقع ساری بکتاشی خانقاہیں (جنہیں بلقان میں 'تکیہ' کہا جاتا ہے) ڈھا دی گئیں تھیں۔ اشتراکیت کے سقوط کے بعد ابھی تیرانا میں کچھ خوبصورت بکتاشی خانقاہیں اور مزارات تعمیر کیے گئے ہیں۔ یہ تصاویر اُن میں سے ایک مزار کی ہیں۔ تین بکتاشی بزرگوں کی قبور...
  11. حسان خان

    البانیہ کے بکتاشی شیعہ مسلمان

    اس گروہ کا مختصر تعارف: بکتاشی درویش اسلامی روحانیت یعنی تصوف کے قابلِ ذکر مظاہر میں سے ہیں۔ ان کی شروعات ترکوں میں ایک اسلامی تحریک کے طور پر ہوئی اور ان کا نام تیرہویں صدی عیسوی کے بزرگ حاجی بکتاش ولی کی نسبت سے ہے جو مشرقی ایران میں پیدا ہوئے تھے اور جنہوں نے علاقائی ترکی زبان میں شاعری کی۔...
  12. حسان خان

    تاتارستان میں یومِ آئین

    نیٹ کے مطابق یہ تاتارستان کا پرانا اور اب قومی پرچم ہے۔ اس کی تحریکِ انصاف کے پرچم سے شباہت دیدنی ہے۔ خوش ہو جاؤ انصافیو! ہماری ایک شاخ تاتارستان میں بھی ہے۔ :) جبکہ یہ پرچم جمہوریۂ تاتارستان کا موجودہ پرچم ہے۔
  13. حسان خان

    البانیہ کے بکتاشی شیعہ مسلمان

    آج میں ایک ایسے گروہ کا تعارف کرانا چاہتا ہوں جس کے بارے میں مَیں چند مہینوں قبل تک کچھ بھی نہیں جانتا تھا۔ جب ان کے بارے میں اولاً پتا چلا تو اس بات کی مسرت ہوئی تھی کہ میں جس تہذیبی سلسلے سے قلبی وابستگی محسوس کرتا ہوں اُس کی ایک شاخ اتنی دور بلقان میں بھی موجود ہے۔ ساتھ ہی یہ دیکھ کر حیرت بھی...
  14. حسان خان

    تاتارستان میں یومِ آئین

    ۱۹۹۲ میں ریاستی شوریٰ کے نائب رائف علی مجمع سے خطاب کر رہے ہیں۔ قازان میں موجود سیاح ریلی کی تصویریں اتار رہا ہے۔ ایک تاتار نامہ نگار: اسکندر سراجی ملی حرکت پارٹی کے ایک فعال رہنما: اِلدوز صادق تاتار شاعرہ نجیبہ سفینہ بھی ریلی میں موجود تھیں۔ تاتار اتحادِ مسلمات کی رئیسہ المیرہ ادیہ تُلّینا ملی...
  15. حسان خان

    تاتارستان میں یومِ آئین

    چھ نومبر کو تاتارستان میں یومِ آئین منایا جاتا ہے۔ سوویت اشتراک کے خاتمے کے بعد سن ۱۹۹۲ میں اسی روز تاتارستان کا نیا آئین منظور کیا گیا تھا جس کے مطابق تاتارستان کو روس کے اندر رہتے ہوئے خودمختار ریاست کا درجہ ملا تھا۔ ریاستی دارالحکومت قازان میں تاتار قوم پرستوں نے اس دن ایک ریلی منعقد کی تھی۔...
  16. حسان خان

    نہیں ہلال فلک پر مہِ محرم کا - مرزا محمد رفیع سودا (مرثیہ)

    نہیں ہلال فلک پر مہِ محرم کا چڑھا ہے چرخ پہ تیغا مصیبت و غم کا دل اس طرح سے یہ گھائل کرے گا عالم کا کہ واں نہ لگ سکے ٹانکا نہ پھاہا مرہم کا دلوں میں آتشِ غم یہ رکھے ہے اب تب و تاب کہ مور خاک میں اور مرغ ہوں ہوا میں کباب کر اس کو یاد جو آلِ نبی پہ بند تھا آب ہر ایک چشمہ رواں ہو گا چشمِ پُرنم کا...
  17. حسان خان

    ہاں اے نفسِ بادِ سحر شعلہ فشاں ہو - مرزا غالب (مرثیہ)

    ہاں اے نفسِ بادِ سحر شعلہ فشاں ہو اے دجلۂ خوں چشمِ ملائک سے رواں ہو اے زمزمۂ قم لبِ عیسیٰ پہ فغاں ہو اے ماتمیانِ شہِ مظلوم کہاں ہو بگڑی ہے بہت بات بنائے نہیں بنتی اب گھر کو بغیر آگ لگائے نہیں بنتی تابِ سخن و طاقتِ غوغا نہیں ہم کو ماتم میں شہِ دیں کے ہیں سودا نہیں ہم کو گھر پھونکنے میں اپنے...
  18. حسان خان

    کراچی نامہ

    بہت خوب زبیر بھائی۔ :)
  19. حسان خان

    تبریزی کوفتے

    ان کوفتوں کے ترکیبی اجزاء اور پکائے جانے کا طریقے کو مندرجہ ذیل روابط سے پڑھا جا سکتا ہے۔ http://www.aashpazi.com/kooftehtabrizi http://recipes.wikia.com/wiki/Koofteh_Tabrizi
  20. حسان خان

    گھر کو چھوڑا شاہ نے جنت بسانے کے لیے - تعشق لکھنوی (سلام)

    گھر کو چھوڑا شاہ نے جنت بسانے کے لیے کربلا میں آئے تھے دنیا سے جانے کے لیے ظہر کو زینب سے جب ملنے گئے گھر میں حُسین کوئی ڈیوڑھی پر نہ تھا پردہ اٹھانے کے لیے صبر یہ تھا مرگ پر باندھی جو اکبر نے کمر شہ نے الٹی آستیں لاشہ اٹھانے کے لیے کہتی تھی ماں خط مرے اکبر کو تھا پیغامِ مرگ یہ جوانی آئی تھی...
Top