پروردگار اب مری توبہ کی خیر ہو
کالی گھٹا کو دیکھ کے تھرّا رہا ہوں میں
اس کی خبر نہیں ہے کہ منزل ہے کس طرف
احساس اس قدر ہے کہ ہاں جا رہا ہوں میں
میں نے تو ہائے مشقِ تصوّر بھی چھوڑ دی
اپنے سے کیوں قریب تجھے پا رہا ہوں میں
واہ واہ۔۔۔۔ لطف آگیا۔۔۔۔ زبردست سے بھی عمدہ۔۔۔۔ بہت شکریہ اس قدر خوبصورت...
تو حقیقت تلاش کر زاہد
مجھ کو وقفِ مجاز رہنے دے
مجھ کو سمجھا نہ واعظِ ناداں
یہ نشیب و فراز رہنے دے
زبردست۔۔۔۔ کیا ہی اعلیٰ انتخاب ہے۔۔۔ بے شک آپ کے ذوق لطیف کا منہ بولتا ثبوت ہے۔۔۔
ہوم ڈیلیوری فری۔۔۔ :p
قیصرانی بھائی کئی بار لکھا ہے۔ لیکن اس سے پہلے تصویر کھینچوں۔۔۔ عشبہ توڑ دیتی ہے۔۔۔۔ اور جو عشبہ لکھا ہوا ہے۔ وہ اس وقت لکھا تھا۔ جب زین ابھی آیا نہیں تھا اس دنیا میں اور عشبہ یہاں اسلام آباد سے غائب تھی۔ :)