نتائج تلاش

  1. حسان خان

    سوانح عمری فردوسی صفحہ 25

    بہتر یہ ہو گا کہ عربی عبارات کی تصحیح اُن لوگوں سے کروا لی جائے جو عربی زبان جانتے ہیں۔ محمد اسامہ سَرسَری صاحب، ذرا مدد کیجیے۔
  2. حسان خان

    سوانح عمری فردوسی صفحہ 25

    محمود کی خدمت میں بھیجا۔ شاہنامہ کی وقعت تاریخ کے لحاظ سے: اگرچہ اس میں شک نہیں کہ شاعرانہ رنگ آمیزیوں نے شاہنامہ کو عام نظروں میں تاریخی درجہ سے گرا دیا ہے تاہم ایران کی کوئی مفصل تاریخ اس سے زیادہ صحیح نہیں مل سکتی۔ ملکم صاحب بھی تاریخ ایران میں اعتراف کرتے ہیں۔ "یہ کتاب فردوسی اگرچہ افسانہ و...
  3. حسان خان

    سوانح عمری فردوسی صفحہ 24

    یزدگرد نے اپنے زمانہ میں ان سب کو دانشور دہقان کے حوالہ کیا کہ کیومرث سے لیکر خسرو پرویز کے زمانہ تک مکمل اور مرتب تاریخ کر دے۔ دانشور مذکور مداین کے رؤسا میں تھا اور نہایت صاحب حوصلہ اور فاضل شخص تھا۔ اس نے ان تمام ذخیروں کو عمدگی سے ترتیب دیکر ایک مبسوط اور جامع تاریخ تیار کی ۔ عربوں کے حملہ...
  4. حسان خان

    سوانح عمری فردوسی صفحہ 23

    تمہید میں لکھا ہے کہ احمد بن سہل کے دربار میں ایک بڈھا تھا جو سام نریمان کی اولاد تھا۔ اس کے پاس سلاطین ایران کی تاریخ تھی۔ اور رستم کی اکثر داستانیں اسکو زبانی یاد تھیں۔ شغاد کا قصہ میں نے اس سے لے کر نظم کیا۔ یکے پیر بُد نامش آزاد سرو کہ با احمد سہل بودے بہ مرو کجا نامۂ خسروان واشتے تن و پیکر...
  5. حسان خان

    سوانح عمری فردوسی صفحہ 22

    غالباً یہ وہی خدائی نامہ ہے جس کا ذکر اوپر ہوچکا۔ صاحب مجمع الفصحاء لکھتے ہیں۔ "از جملہ نامہائے قدیم جاسپ نہاد۔ کتاب اوسط کہ در ذکر خسروان ایران بودہ دیگر آئین بہمن است۔ دراحوال بہمن۔ دیگروداراب نامہ است۔ دیگر دانش افزائے نوشیروانی کہ جامع آن بزرگ مہر حکیم بودہ، و پاستان نامہ و دانشورنامہ و...
  6. حسان خان

    سوانح عمری فردوسی صفحہ 1

    صفحہ ۱ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم فردوسی حسن بن اسحاق بن شرف نام اور فردوسی (*) تخلص تھا، دوست شاہ کا بیان ہے کہ کہیں کہیں وہ اپنا تخلص ابن شرف شاہ بھی لاتا ہے۔ مجالس المومنین میں بعض مورخون کے حوالہ سے اس کے باپ کا نام منصور بن فخر الدین احمد بن مولانا فرخ بیان کیا ہے۔ وطن میں بھی اختلاف ہے۔...
  7. حسان خان

    حافظ اور سعدی کے بوسنیائی شارح احمد سودی بوسنوی کا تعارف

    احمد سودی کی گلستان اور دیوانِ حافظ پر عثمانی ترکی میں لکھی شرحیں نیٹ پر دستیاب ہیں۔ اس کے علاوہ شرحِ دیوانِ حافظ کا چار جلدوں میں فارسی ترجمہ بھی دستیاب ہے جسے ان دو جگہوں سے پڑھا جا سکتا ہے: http://www.noorlib.ir/View/fa/Book/BookView/Image/2760...
  8. حسان خان

    حافظ اور سعدی کے بوسنیائی شارح احمد سودی بوسنوی کا تعارف

    بوسنیا اس روئے زمین پر جغرافیائی لحاظ سے مغربی ترین نقطہ ہے جہاں (عثمانی سلطنت کی بدولت) فارسی ادبی زبان کے طور پر رائج رہی ہے۔ بوسنیائی لوگوں نے اسلام قبول کرنے کے بعد عثمانی ترکوں کی تقریباً تمام ثقافت، عادات اور دلچسپیاں اپنا لی تھیں۔ بوسنیا کے خواندہ افراد کے لیے ان میں سے ایک دلچسپی فارسی...
  9. حسان خان

    تہران کی گفتاری فارسی کے خد و خال

    ترکی الفاظ کا استعمال قاجار دور کی یادگار کے طور پر تہرانی بولی میں بے شمار ترکی کے الفاظ باقی رہ گئے ہیں جو بول چال میں عام استعمال ہوتے ہیں، لیکن ادبی زبان میں مستعمل نہیں ہیں۔ ان میں سے کچھ الفاظ مندرجہ ذیل ہے: داداش = بڑا بھائی یواش = جلدی قاشق = چمچہ آیِزنہ = بہن کا شوہر، بہنوئی تُپُق =...
  10. حسان خان

    تہران کی گفتاری فارسی کے خد و خال

    فعلِ مستقبل ویسے تو ادبی فارسی میں مستقبل کے لیے ایک خصوصی زمانہ tense موجود ہے، لیکن گفتاری زبان میں وہ شاذ و نادر ہی استعمال ہوتا ہے۔ اُس کی جگہ پر فعلِ حال ہی کو مستقبل کے معنوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ فردا خواہم آمد ->فردا میام (می آیم -> میام) فعلِ مستقبل اُسی وقت استعمال ہوتا ہے جب واقعہ...
  11. حسان خان

    تہران کی گفتاری فارسی کے خد و خال

    دستوری خصوصیات است کی جگہ پر ہائے غیر ملفوظہ آتا ہے۔ این کتاب است -> این کتابہ in kitabe ہائے غیر ملفوظہ پر ختم ہونے والے الفاظ کے بعد اگر است آئے تو ہائے غیر ملفوظہ کا مصوت e اَ میں بدل جائے گا۔ اُو فریدہ است oo faride ast -> اُو فریدَہ ست oo faridast 'کی' لاحقہ بعض اسماء کے بعد بطور ظرف ساز...
  12. حسان خان

    ایرانی بچہ انگریزی کا محبوب!

    عورت: چلو باتیں کرو، تمہارا نام کیا ہے؟ بچہ: علی رضا عورت: تمہاری عمر کتنی ہے؟ بچہ: دو سال کا ہوں۔ عورت: خوب! میرا نام کیا ہے؟ بچہ: ندا عورت: درست کہا۔ خوب! اس وقت ہم کہاں ہیں؟ بچہ: مجھے نہیں معلوم۔ عورت: نہیں معلوم؟ بچہ: نہیں۔ عورت: یہ تو ماما کا گھر ہے۔ بچہ: ماما کا گھر۔ عورت: خوب! درست ہے۔ اس...
  13. حسان خان

    تہران کی گفتاری فارسی کے خد و خال

    تلفظ کی خصوصیات واوِ مجہول اور یائے مجہول کی آواز سرے سے مفقود ہے۔ یعنی شَیر (lion) اور شِیر (دودھ) دونوں شِیر (sheer) کی طرح پڑھے جاتے ہیں۔ اور روز کو ruz پڑھا جاتا ہے۔ اس میں ایران کے تمام لہجے متفق ہیں۔ عثمانی سلطنت میں رائج فارسی کا بھی یہی حال تھا۔ ق اور غ میں فرق ختم ہو گیا ہے اور دونوں...
  14. حسان خان

    تہران کی گفتاری فارسی کے خد و خال

    تہرانی بولی کی شکل گیری قاجار شاہی دور سے پہلے تک تہران صرف ایک چھوٹا سا فاقدِ حیثیت قصبہ تھا جسے 'رے' کے نام سے یاد کیا جاتا تھا۔ اس قصبے کے نصیب اُس وقت پلٹنا شروع ہوئے جب قاجاریہ سلسلے کے بانی آغا محمد خان قاجار نے اسے دارالحکومت بنانے کا فیصلہ کیا اور خود یہاں مستقر ہو گیا۔ قاجاری بادشاہ نے...
  15. حسان خان

    تہران کی گفتاری فارسی کے خد و خال

    بہ نامِ خداوندِ جان و خرد (ہستی اور عقل کے مالک خدا کے نام سے) فارسی زبان کا موجودہ منظرنامہ دوگانگیِ لسان (diglossia) پر مشتمل ہے یعنی فارسی کی معیاری ادبی زبان اور فارسی گو علاقوں میں بولے جانی والی فارسی بولیوں میں وسیع تفریق پیدا ہو چکی ہے۔ اور یہ فارسی بولیاں نہ صرف ادبی زبان سے متفاوت...
  16. حسان خان

    شکر کیجئے

    عمدہ تحریر ہے شاکر بھائی۔ سلامت رہیے۔
  17. حسان خان

    انقرہ یونیورسٹی کے اردو طلبہ کے نام بابائے اردو مولوی عبدالحق کا پیغام

    مورخہ ۲۲ جون ۱۹۵۷ء میں ترک طالب علموں کو مبارک باد دیتا ہوں کہ انہوں نے اردو زبان سیکھنے کا عزم کیا ہے۔ پاکستانیوں اور ترکوں میں قدیم سے مذہبی اور تہذیبی رشتہ موجود ہے۔ زبان کو انسانی تہذیب میں بڑی اہمیت حاصل ہے، اردو زبان سیکھنے سے یہ رشتہ اور زیادہ مضبوط اور قوی ہو جائے گا۔ کسی زبان کے سیکھنے...
  18. حسان خان

    کابل میں افغان خطاط عارف غلامی کے فن پاروں کی نمائش

    مدرسۂ استقلال، کابل میں 'مشقِ تمنا' کے نام سے ایک نمائش منعقد ہوئی تھی جس میں استاد عارف غلامی کے شکستہ نستعلیق سے تعلق رکھنے والے ستائیس فن پارے علاقہ مندوں کے سامنے پیش کیے گئے۔ عارف غلامی انجمنِ خوش نویسانِ افغانستان کے اعضاء میں سے ہیں اور انہوں نے خوش نویسی (خطاطی) کا فن ایران میں سیکھا ہے۔...
  19. حسان خان

    مبارکباد امین بھیا کے گھر آیا ایک پالا سا گڈا

    ولادتِ فرزند مبارک ہو امین بھائی۔ اللہ اسے آپ کی آنکھوں کی ٹھنڈک بنائے۔
  20. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    آنان که عاشقانِ ترا طعنه می‌زنند معذور دارشان که رخت را ندیده‌اند (امیر خسرو) جو لوگ تمہارے عاشقوں کو طعنہ مارتے ہیں اُنہیں معذور سمجھو کیونکہ اُنہوں نے (ابھی تک) تمہارا چہرہ نہیں دیکھا ہے۔ جایی که زاهدان به هزار اربعین رسند مستِ شرابِ عشق به یک آه می‌رسد (خواجه معین الدین چشتی اجمیری) جس مقام...
Top