"گذشتہ زمانہ میں فارسی زبان مسلمان حکمرانوں کے گھر کی کنیز تھی، جس سے برِ صغیر کے ادباء و شعراء نے بھرپور استفادہ کیا اور نتیجتاً یہ ہوا کہ اردو زبان میں تمام اساسی مضامین کا مواد فارسی سے ہی در آیا۔ چنانچہ ہم دیکھتے ہیں کہ صرف و نحو، صنائع و بدائع، بحور و اوزان، ردیف و قافیہ، تشبیہ و استعارہ کے...
به زمین بُرد فرو خجلتِ محتاجانم
بیزری کرد به من آنچه به قارون زر کرد
(واعظ قزوینی)
حاجت مندوں (کے سامنے مفلسی و ناداری) کی شرمندگی مجھے زمین میں دھنسا گئی؛ بے زری نے میرے ساتھ وہ کیا جو قارون کے ساتھ زر نے کیا تھا۔
× یہ شعر صائب تبریزی سے بھی منسوب ہے۔
ز گلزارِ جِنان گر نشنوم روزِ جزا بویت
برآرم آهی و آتش زنم گلهای جنت را
(ملک قمی)
اگر بہ روزِ جزا میں جنت کے گلزار میں تمہاری بُو نہ پاؤں تو میں ایک آہ بلند کروں گا اور جنت کے گُلوں کو آگ لگا دوں گا۔
کم نگردد ذرّهای سوزِ دلِ شیدا مرا
گر دهی هر دم هزاران غوطه در دریا مرا
(ملک قمی)
اگر تم ہر دم...
از آن به وعدهٔ وصلم امیدوار کند
که آنچه هجر نکردهست انتظار کند
(ملک قمی)
وہ وصل کے وعدے سے مجھے اس لیے امیدوار کرتا ہے تاکہ جو کچھ ہجر نے نہیں کیا ہے، وہ انتظار کر دے۔
آفتابِ روزِ محشر بیشتر میسوزدش
هر که اینجا درد و داغِ عشق کمتر میکشد
(صائب تبریزی)
جو شخص بھی یہاں عشق کا درد و داغ کمتر...
حافظ شیرازی کی آرامگاہ کی جوار میں کئی دیگر شخصیتوں کی قبریں اور خاندانی مقبرے موجود ہیں۔ حافظ شیرازی کے یہ وفات یافتہ مجاورین اگرچہ خود شیراز اور ایران کے بزرگانِ علم و ادب میں شامل ہیں، لیکن اپنی تمام تر بزرگی کے باوجود یہ سب ہمسائے حافظ کے مقابلے میں فراموش ہو چکے ہیں۔
تصاویر کا ماخذ: ایرنا...
آرزو مُرد و جوانی رفت و عشق از دل گریخت
غم نمیگردد جدا از جانِ مسکینم هنوز
(رهی معیّری)
آرزو مر گئی، جوانی چلی گئی اور عشق دل سے فرار کر گیا، (لیکن) غم میری جانِ مسکین سے ہنوز جدا نہیں ہوتا۔
به غیر از بوسه کز تکرار رغبت را کند افزون
کدامین قند را دیگر مکرر میتوان خوردن؟
(صائب تبریزی)
بوسے کے سوا، کہ جس کی تکرار رغبت میں اضافہ کر دیتی ہے، کون سی مٹھائی کو پھر بار بار کھایا جا سکتا ہے؟
ز عمر هر چه به جز عشق، پوچ و برباد است
مرا ز پندِ ادیبان، همین سخن یاد است
(محسن مردانی)
مجھے ادیبوں کی نصیحت میں سے یہی بات یاد ہے کہ عمر میں عشق کے سوا جو کچھ بھی ہے وہ بے کار اور برباد ہے۔
از دفترِ وصالِ تو چون طفلِ خودنما
یک حرف خواندهایم و به صد جا نوشتهایم
(شکیبی اصفهانی)
ہم نے تمہارے وصال کے کتابچے سے خودنما بچّے کی طرح ایک حرف پڑھا ہے اور سو جگہوں پر لکھا ہے۔
بی مهرِ چاریار در این پنج روزه عمر
نتوان خلاص یافت از این ششدرِ فنا
(خاقانی شروانی)
(نبی کے) چار یاروں کی محبت کے بغیر اِس پنج روزہ عمر میں اِس ششدرِ فنا (یعنی شش جہتی دنیائے فناپذیر) سے نجات و رہائی نہیں پائی جا سکتی۔
فرانسیسی مستشرق اور اسلام شناس لوئی ماسینیون کی کتاب 'قوسِ زندگیِ منصورِ حلاج' پڑھ رہا ہوں جسے افغانستان سے تعلق رکھنے والے اور لوئی ماسینیون کے شاگرد دکتر عبدالغفور روان فرہادی نے ۱۹۵۲ء میں فرانسیسی زبان سے فارسی میں منتقل کیا تھا۔
تو چنان زی که بمیری برهی
نه چنان چون تو بمیری برهند
(سنایی غزنوی)
تم اس طرح زندگی بسر کرو کہ جب مر جاؤ تو نجات پا جاؤ۔۔۔ یوں زندگی بسر مت کرو کہ جب تم مر جاؤ تو دیگر لوگ نجات پا جائیں۔
بہت شکریہ فرخ صاحب!
اس مخمس کی اردو محفل پر مشارکت ہو چکی ہے۔ اگر منتظم مناسب سمجھیں تو دونوں دھاگوں کو ضم کر دینا چاہیے تاکہ دھاگوں کی تکرار نہ ہو۔
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/مخمس-بر-غزلِ-حضرت-امیر-خسرو-دہلوی-حسرت-شروانی.60866/
هر که را دیدیم از مجنون و عشقش قصه گفت
کاش میگفتند در این ره چه بر لیلیٰ گذشت
(حامد تبریزی)
ہم نے جس کو بھی دیکھا اُس نے مجنوں اور اُس کے عشق کا قصہ کہا۔۔۔۔ کاش لوگ (یہ بھی) بیاں کرتے کہ اِس راہ میں لیلیٰ پر کیا گذری۔
تاجکستان کے ازبک شاعر عسکر محکم کی قبر
نمازِ جنازہ
دوشنبہ کے جوار میں واقع ضلعِ وحدت میں چاولوں کا کھیت
دوشنبہ کے جوار میں واقع ضلعِ وحدت میں چاولوں کا کھیت
دوشنبہ میں 'صدرالدین عینی تماشا خانے' کے سامنے فوارہ
دوشنبہ میں 'صدرالدین عینی تماشا خانے' کے سامنے فوارہ
دوشنبہ میں امیر اسماعیل...
ضلعِ وحدت میں رہنے والی ۸۰ سالہ 'خوشوقت ماما' جو ازبکوں کے مرقہ قبیلے سے تعلق رکھتی ہیں۔
دوشنبہ کے جوار میں واقع ضلعِ وحدت
ضلعِ وحدت کے بچے
دوشنبہ کے جوار میں واقع ضلعِ وحدت کے انگور
تاجکستان کے کوہ
اِس سال تربوزوں کی فراوانی رہی۔
دوشنبہ سے خُجند جانے والی راہ
چائے خانے میں پلاؤ...