بہت خوب راحیل صاحب!
نظامی گنجوی بے شک مثنوی گوئی کے امام ہیں۔ اُن کے بعد آنے والے جن جن فارسی و ترکی گو شعراء نے خمسے یا حکایتی مثنویاں لکھی ہیں، اُن سب نے نظامی کی ستائش میں اشعار کہے ہیں اور انہیں استاد مانا ہے۔ امیر خسرو دہلوی مثنوی گوئی میں خود کو 'شاگردِ نظامی' کہتے ہیں۔