اس طرح کی تو کافی کتابیں شائع ہوئی ہی اور یہ زیادہ تر اس رقابت کا نتیجہ ہیں جو سرکاری افسران کے درمیان ہوتی ہے۔ قدرت اللہ شہاب اعلی ترین عہدوں پر فائز رہے ہیں اور ایسی جو کتابیں لکھی گئی ہیں ان سے عام طور پر یہی حسد جھلکتا ہے۔ مجھے م۔ب خالد کی ایک کتاب ایوان صدر میں سولہ سال پڑھنے کا اتفاق ہوا...