کمپیوٹر گیمز کے لیے ایک فزکس پراسیسر

نبیل

تکنیکی معاون
جدید وڈیو گیمز کو رن کرنے کے لیے آج کل خاصی زیادہ کمپیوٹنگ پاور کی ضرورت پڑتی ہے۔ وڈیو گیمز میں حقیقت سے قریب تر ایفیکٹ دینے کے لیے طبیعیات کے فارمولوں کے مطابق مختلف اشیا کے تصادم (collission detection) کا تعین کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ گیم کے مناظر کی اچھی کوالٹی برقرار رکھنے کے لیے کئی فریم (30 سے 60) فی سیکنڈ جنریٹ کرنا پڑتے ہیں۔ اس کے لیے ایسے گرافک کارڈ کی ضرورت ہوتی ہے جس پر کافی (کم از کم 128 میگابائٹ) وڈیو میموری ہو اور ایک طاقتور گرافک پروسیسر ہو۔

ویڈیو گیم کے مختلف کرداروں کے آپس میں اور ان کرداروں کے دوسری اشیاء سے انٹرایکشن کے کو simulate کرنے کے لیے فزکس کے اصول و قوانین کا استعمال کیا جاتا ہے اور ان کمپیوٹیشنز کے لیے جن فنکشنز کو استعمال کیا جاتا ہے انہیں عام اصطلاح میں فزکس انجن (Physics Engine) کہا جاتا ہے۔ اب تک فزکس انجن کی کیلکولیشنز سوفٹویر کے ذریعے ہی کی جاتی رہی ہیں اور اس کے رزلٹ کی کوالٹی کا انحصار کمپیوٹر کے سی پی یو کی استعداد پر رہا ہے۔ ویڈیو گیمز میں حقیقی تاثرات دینے کی راہ میں عام پراسیسرز کی محدود کمپیوٹنگ پاور مانع رہی ہے۔ اب یہ صورتحال بدلنے والی ہے۔ ایک سٹارٹ اپ کمپنی ایجیا (Ageia) نے فزکس سے متعلقہ کمپیوٹیشن کی رفتار بڑھانے کے لیے ایک فزکس پراسیسنگ یونٹ (Physics Processing Unit)یا پی پی یو تیار کیا ہے جس کے استعمال سے پہلے کی نسبت بہت بہتر کوالٹی کی گیمز تیار کرنا ممکن ہوجائے گا۔ اس فزکس پراسیسنگ یونٹ کا نام PhysX رکا گیا ہے۔ ایجیا کا فزکس ایکسلریٹر ایک کمپیوٹر کارڈ کی شکل میں دستیاب ہوگا جس پر اس کا پی پی یو نصب ہوگا۔ اس پی پی یو کی طاقت کا بخوبی فائدہ اٹھانے کے لیے کمپیوٹر گیمز میں اس پی پی یو کی سپورٹ ہونا ضروری ہے۔ اس مقصد کے لیے ایجیا کمپیوٹر گیمز لکھنے والی کمپنیوں کو ایک سوفٹویر ڈیویلپمنٹ کٹ مہیا کر رہی ہے۔

کمپیوٹر گیمز میں فزکس انجن کی ایکسلریشن کے لیے ایجیا کے پی پی یو کے مارکیٹ میں آنے سے قبل ایک اور حل متعارف کرایا گیا ہے۔ یہ حل سوفٹویر کمنپی ہیوک (Havok) نے گرافک پروسیسر بنانے والی کمپنی این ویڈیا (Nvidia) کے ساتھ مل کر متعارف کرایا ہے اور اس سال کی گیمز ڈیویلپرز کانفرنس میں اس کا مظاہرہ بھی کیا ہے۔ مذکورہ حل میں گرافک کارڈ پر موجود گرافک پروسیسرز میں سے ایک پراسیسر کے ذریعے ہی فزکس انجن کی کیلکولیشنز کی جاتی ہیں۔

ایجیا کے کہنے کے مطابق گرافک پراسیسرز کے ذریعے محض سادہ تصادم (Collissions) کو ڈٹیکٹ کیا جا سکتا ہے جبکہ PhysX پراسیسر کے قالب (core) میں کئی پراسیسر شامل ہیں اور یہ کافی پیچیدہ سمولیشن کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ PhysX کی بدولت collission detection کے علاوہ دھواں، مائع کے بہاؤ اور کپڑے کے لہرانے جیسے ایفکٹ بہت بہتر انداز میں دیے جانے ممکن ہوں گے۔
 
Top