آپ کی اس غزل میں قوافی کی درست تقطیع نہیں ہوئی ہے ۔
مثلاً 'مکّاروں' اور 'غداروں' کا وزن 'فعولن' نہیں ہے ۔
ان الفاظ کو یوں تقطیع کِیا جائے گا ، 'مک کا رو(ں)' غد دا رو(ں) ۔
اگر آپ 'مفاعیلن مفاعیلن فعولن' کی بحر استعمال کرتے تو ان الفاظ یا قوافی کو آسانی سے برتا جا سکتا تھا ۔
مثلاً
یہ دنیا تو...