اپنی اوقات یاد آئی مجھے ۔

عظیم

محفلین


اپنی اوقات یاد آئی مجھے
جب کسی شخص نے سنائی مجھے

جانے کس طرح سے بیاں ہو گا
وہ جو دیتا ہے اب دِکھائی مجھے

میں برا ہوں زمانے بھر کا مگر
چاہیے سب کی ہی بھلائی مجھے

بس محبت ہے میرے کام کی شے
کبھی نفرت نہ راس آئی مجھے

دیکھتا ہوں کہ کب رلاتی ہے
اپنے محبوب سے جدائی مجھے

سچ پہ قائم ہوں آج تک میں عظیم
گو بلاتا نہیں ہے بھائی مجھے


*****​
 
Top