اور یہی اصل نور جہاں ہیں 1960 کے اوائل تک نور جہاںکی آواز اور گائکی اپنے شباب پر تھی - اور خواجہ خورشید انور کی دھنیں صرف میڈم کے ہی بس میں ہوتھا کہ اسے گا سکیں - خواجہ صاحب کا گانا ہارمونیم میں نہیں بجایا جا سکتا تھا- یہ صرف میڈم کے گلے میں ہی امان پا سکتا تھا -
بہت مبارک ہو سارہ خان آپ کو یہ پانچ ہزاری پیغامات - کچھوے کی چال سے ہوسکتا ہے آپ کے پیغامات شمشاد صاحب سے بھی بڑھ جائیں - کیونکہ سنا ہے خرگوش سے کچھوا ہی جیتا کرتا ہے - :)
میرا مشورہ ہے کہ جنہوں نے بھی شخصی بت بنائے ہوئے ہیں انہیں یہ بت پوجنا چھوڑ دینا چاہیے - اور منٹو کا ایک خاکہ پڑھنا چاہیے جو قائدِ اعظم کے بارے میںہے - "میرا صاحب" شائد گنجے فرشتے میں ہے -