نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ناکس ز تنومندیِ ظاهر نشود کس چون سنگِ سرِ ره که گران است و گران نیست (غالب دهلوی) ایک ناکَس (گھٹیا) انسان ظاہراً تنومندی سے کَس (عظیم) نہیں بن سکتا، اس راستے کے پتھر کی طرح کہ بھاری تو ہوتا ہے لیکن گراں نہیں ہوتا (یعنی اس کی قدر و اہمیت کچھ نہیں ہوتی)۔ انسان کو اُس کی ظاہراً نمود و نمائش، بڑا...
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بی وجودِ ما همین هستی عدم خواهد شدن تا درین آیینه پیداییم عالم عالم است (بیدل دهلوی) ہمارے وجود کے بغیر یہی ہستی عدم ہو جائے گی؛ جب تک اِس آئینے میں ہم ظاہر ہیں، دنیا دنیا ہے۔
  3. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گمانم نیست کاندر هفت کشور بوَد شهری به آب و تابِ لاهور (طالب آملی) میرا نہیں گمان کہ ہفت اِقلیم میں کوئی شہر لاہور کی آب و تاب والا ہے۔
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    به حسنِ خُلق و حسنِ چهره مانَند به اصحابِ بهشت اصحابِ لاهور (طالب آملی) حُسنِ خُلق اور حُسنِ چہرہ میں اہلِ لاہور اہلِ بہشت سے مشابہت رکھتے ہیں۔
  5. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    سَرهَنگ فارسی زبان میں، بالخصوص ایرانی فارسی زبان میں، تمام عسکری عہدوں کے لیے بھی فارسی اصطلاحیں ہی استعمال ہوتی ہیں مثلاً 'کرنل' کو فارسی میں 'سرہنگ' کہتے ہیں اور اسی لیے 'کرنل قذافی' کو فارسی میں 'سرہنگ قذافی' کہا جاتا رہا ہے۔ اِن عسکری عہدوں کے لیے عموماً افغان فارسی میں پشتو اور تاجک فارسی...
  6. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    سرمایهٔ هر قطره که گم گشت به دریا سودی‌ست که مانا به زیان است و زیان نیست (غالب دهلوی) لغت: "مانا" = ملتا جلتا، مانا میں الفِ آخر فاعلی ہے، ملنے جلنے والا جیسے دانا کا الفِ آخر یعنی جاننے والا۔ ہر اُس قطرے کا سرمایہ جو سمندر میں گم ہو گیا، ایک سود (نفع) ہے جو بظاہر زیاں نظر آتا ہے لیکن زیاں نہیں...
  7. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    وزن کی برقراری کے لیے یہاں 'دگر' کی بجائے 'دیگر' آئے گا۔
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    نازم به فریبی که دهی اهلِ نظر را کز بوسه پیامی به دهان است و دهان نیست (غالب دهلوی) شعرا جس طرح محبوب کی کمر کو اتنا نازک دکھاتے ہیں کہ گویا اس کا کوئی وجود ہی نہیں اسی طرح معشوق کے دہنِ تنگ کو بھی یوں ہی دکھاتے ہیں۔ مرزا غالب نے اس نازک بیانی سے عجب کام لیا ہے۔ کہتے ہیں: تو اہلِ نظر کو جو فریب...
  9. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بِه که با نورِ چراغِ تهِ دامان سازیم طاقتِ جلوهٔ سینا نه تو داری و نه من (علامه اقبال) بہتر ہے کہ ہم دامن کے نیچے چھپے ہوئے چراغ کی روشنی پر اکتفا کریں۔ کیونکہ تجلیِ وادیِ سینا برداشت کرنے کا دم خم نہ تو رکھتا ہے نہ میں۔ (مترجم: فقیرا خان فقری جدون)
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گفتمش: "از خود فضولی را میفکن دور"، گفت: "نیست این صیدِ مُحقَّر قابلِ فتراکِ ما" (محمد فضولی بغدادی) میں نے اُس سے کہا: "فضولی کو خود سے دور مت پھینکو۔" اُس نے کہا: "یہ حقیر شکار ہمارے فتراک کے قابل نہیں ہے۔"
  11. حسان خان

    مزہ میتہ - نجیم نوابی (افغانستان)، شبنم ثریا (تاجکستان)

    آپ نے درست فرمایا۔ صرف اضافہ کرنا چاہتا ہوں کہ تہرانی گفتاری فارسی میں بھی علامتِ جمع 'ها' کے 'ه' کی آواز عموماً حذف ہو جاتی ہے، یعنی وہاں بھی 'دل‌ها' کی بجائے 'دلا' بولا جاتا ہے۔ مثلاً: "من و تو با ھمیم اما دلامون خیلی دوره" ترجمہ: میں اور تم ایک ساتھ ہیں لیکن ہمارے دل بہت دور ہیں۔ دلامون =...
  12. حسان خان

    مزہ میتہ - نجیم نوابی (افغانستان)، شبنم ثریا (تاجکستان)

    میں نے اِسے 'دمِ (= لبِ) پشتِ در' یعنی 'دروازے کی پشت کا کنارہ' کے طور پر ترجمہ کیا تھا۔ لیکن ایک زبان شناس تاجک قلمی دوست نے بتایا ہے کہ 'دم پشتکِ در' بسیار نامانوس ہے اور اُس کی نظر میں یہ محض ایک اشتباہ ہے۔ ظاہراً یہاں 'در پشتکِ در' مراد تھی، جسے غلطی سے 'دم پشتکِ در' گایا گیا ہے۔ اُس کا کہنا...
  13. حسان خان

    مزہ میتہ - نجیم نوابی (افغانستان)، شبنم ثریا (تاجکستان)

    افغان گفتاری فارسی میں 'گک' علامتِ تصغیر کے طور پر استعمال ہوتا ہے، جب کہ خندگکا، خندگک‌ها کی گفتاری شکل ہے۔ علاماتِ تصغیر کا صرف تحقیراً نہیں، بلکہ تحبیباً اور شفقت آمیزانہ بھی استعمال ہوتا ہے۔
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    پهلو بشگافید و ببینید دلم را تا چند بگویم که چِسان است و چِسان نیست (غالب دهلوی) میرے پہلو کو چیر ڈالو اور میرے دل کو دیکھ لو۔ میں کب تک کہتا رہوں گا کہ میرا دل کیسا ہے کیسا نہیں ہے۔ (مترجم: صوفی غلام مصطفیٰ تبسم)
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    در هر مژه برهم زدن این خلق جدید است نظاره سِگالد که همان است و همان نیست (غالب دهلوی) ہر بار آنکھ کے جھپکنے میں یہ کائنات نئی ہوتی ہے۔ ہماری نظریں سمجھتی ہیں کہ یہ کائنات وہی ہے لیکن وہی نہیں ہوتی۔ اس شعر میں مرزا غالب نے ایک نہایت ہی دقیق نفسیاتی نکتہ بیان کیا ہے۔ انسان اپنے ادنیٰ سے ادنیٰ...
  16. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    جی، لغت ناموں کے مطابق اِس مصدر کا ایک معنی دشمنی کرنا بھی ہے، لیکن یہ اِس کا ثانوی و نادر مفہوم ہے، اور اِس ذکر شدہ شعر میں یہ مفہوم مراد نہیں ہے۔ صوفی غلام مصطفیٰ تبسم نے اِس شعر کی یوں تشریح کی ہے: در هر مژه برهم زدن این خلق جدید است نظاره سگالد که همان است و همان نیست ہر بار آنکھ کے جھپکنے...
  17. حسان خان

    فارسی شاعری آورد جامِ زہر و دوا را بہانہ ساخت - امیر مینائی (با ترجمہ)

    آورد جامِ زهر و دوا را بهانه ساخت افسونِ مرگ خواند و دعا را بهانه ساخت خود رفت از کنارِ من و وقتِ شکوه‌ها عیار، بی‌قراریِ ما را بهانه ساخت از رویِ غمزه کرد به سویم نگاه و کشت وین غمزهٔ دگر که قضا را بهانه ساخت یکتایی‌اش نخواست که بیند نظیرِ خویش آیینه را شکست و حیا را بهانه ساخت زاهد به...
  18. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    سِگالیدن کا بنیادی معنی سوچنا اور فکر کرنا ہے۔ ہم اردو میں بھی خیرسگالی جیسی تراکیب استعمال کرتے ہیں۔ اس لیے اس مصرعے کا لفظی ترجمہ یہ بن رہا ہے: 'نظارہ سوچتا ہے کہ وہی ہے اور وہی نہیں ہے'۔ ویسے یہ مصرع کس شاعر کا ہے؟
  19. حسان خان

    اوجِ تخیّل ۔ اشعار شامل کیجے۔

    گذشت عمر و نکردی کلامِ خود را نرم ترا چه حاصل ازین آسیای دندان است؟ (صائب تبریزی) تمہیں اس دانتوں کی چکّی سے کیا فائدہ ہے کہ عمر گذر گئی لیکن تم نے اپنے کلام کو نرم و ملائم نہیں کیا؟
  20. حسان خان

    اوجِ تخیّل ۔ اشعار شامل کیجے۔

    اگر کلام نه از آسمان فرود آید چرا به هر سخنی خامه در سجود آید (صائب تبریزی) اگر کلام آسمان سے نازل نہیں ہوتا تو پھر ہر سخن کو لکھتے وقت قلم سجدے کی حالت میں کیوں آتا ہے؟
Top