وہ مسکرا کر کہتی “علی احمد پہلے تو ہمیشہ مٹی پر گرا کرتا تھا۔ اب کی بار تو جیت گیا ہے۔“
“پسند ہے تمھیں چاچی؟“
“اچھی ہے۔ اپنی لڑکیوں کی طرح ہی ہے۔ بیچاری، ناک نقشہ برا نہیں رنگ سفید ہے۔
آنکھیں کالی تو ہیں پر ذرا کھلی کھلی ہیں۔ بہرحال ناک نقشہ برا نہیں۔“
“تیرے ناک نقشے کی طرح ہے کیا۔“ علی احمد...