ٹوٹے تری نگہ سے اگر دل حباب کا
ٹوٹے تری نگہ سے اگر دل حباب کا
پانی بھی بھر پئیں تو مزہ ہے شراب کا
کہتا ہے آئینہ کہ سمجھ تربیت کی قدر
جن نے کیا ہے سنگ کو ہم رنگ آب کا
دوزخ مجھے قبول ہے اے منکر و نکیر
لیکن نہیں دماغ سوال و جواب کا
تھا کس کے دل کو کشمکشِ عشق کا دماغ
یارب! برا ہو دیدہء...