وارث صاحب اور زبیر صاحب کی باتوں سے مجھے غالب کا ایک شعر یاد آگیا - اور یہ شعر ان دونوں حضرات کی باتوں پر بالکل فِٹ آتا ہے - :) شاید اس سے دونوں حضرات کی باتوں کی تشریح ہوسکے -
نکالا چاہتا ہے کام کیا طعنوں سے تو غالب
ترے بے مہر کہنے سے وہ تجھ پر مہرباں کیوں ہو ;)