نتائج تلاش

  1. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    "بابا سِیَر نے اپنے اچھوتے خیالات کے اظہار کے لیے فارسی زبان کو کیوں منتخب کیا؟ یہ تقریباً تمام اہلِ علم و قلم پر واضح ہے کہ جس زمانے میں بابا سِیَر زندہ تھے وہ ایسا زمانہ تھا کہ چترال میں دفتری زبان بھی فارسی تھی اور جن ممالک سے اُس دور کے حکّام کا واسطہ و رابطہ تھا وہاں کی زبان بھی فارسی ہی...
  2. حسان خان

    اصفہان کے میدانِ نقشِ جہاں میں چوگان بازی

    عکاس: عباس پوستین دوز تاریخ: ۸ فروردین ۱۳۹۶هش/۲۸ مارچ ۲۰۱۷ء ماخذ ختم شد!
  3. حسان خان

    اصفہان کے میدانِ نقشِ جہاں میں چوگان بازی

    عکاس: محمد رضا جعفری تاریخ: ۶ فروردین ۱۳۹۶هش/۲۶ مارچ ۲۰۱۷ء ماخذ
  4. حسان خان

    اصفہان کے میدانِ نقشِ جہاں میں چوگان بازی

    عکاس: علی خدایی تاریخ: ۶ فروردین ۱۳۹۶هش/۲۶ مارچ ۲۰۱۷ء ماخذ ختم شد!
  5. حسان خان

    اصفہان کے میدانِ نقشِ جہاں میں چوگان بازی

    عکاس: محمد رضا شریف تاریخ: ۵ فروردین ۱۳۹۶هش/۲۵ مارچ ۲۰۱۷ء ماخذ ختم شد!
  6. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    "اس [کھوار] زبان وادب پر فارسی کے اثرات بھی نمایاں ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ پورا خطۂ چترال اور گلگت بلتستان زمانہ قدیم سے فارسی تہذیب کے زیر سایہ رہا۔ دور جدید تک تو ریاست چترال، ریاست غذر و یاسین، گلگت و ہنزہ کی سرکاری زبان فارسی تھی اور اکثر علمی مواد اب بھی فارسی زبان میں موجود ہے۔ کھوار ثقافت...
  7. حسان خان

    کیا آپ جانتے ہیں کہ ۱۹۶۲ء تک ریاستِ چترال کی سرکاری زبان فارسی تھی؟

    کیا آپ جانتے ہیں کہ ۱۹۶۲ء تک ریاستِ چترال کی سرکاری زبان فارسی تھی؟
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بُوَد آفت ز برقِ حُسنِ خود هر جای خوبان را که هست از پرتوِ خود مِهرِ عالم‌تاب در آتش (میرزا محمد سِیَر) ترجمہ: خوبصورت لوگوں کو اپنے حُسن کی بجلی سے ہر جگہ تکلیف پہنچتی ہے۔ جیسا کہ دنیا کو روشن کرنے والا سورج اپنی شعاعوں کی وجہ سے آگ میں جل رہا ہے۔ تشریح: سورج جسے آفتابِ عالم تاب کا نام دیا جاتا...
  9. حسان خان

    کیا آپ جانتے ہیں کہ ۱۹۲۰ء تک اُزبکستان کی سرکاری زبان فارسی تھی؟

    کیا آپ جانتے ہیں کہ ۱۹۲۰ء تک اُزبکستان کی سرکاری زبان فارسی تھی؟
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    عَرَق هر گه کزان رخسارِ آتش‌ناک می‌افتد گلِ خورشید می‌روید اگر بر خاک می‌افتد (ملّا یگانهٔ بلخی) اُس رُخسارِ آتش ناک سے جب بھی پسینہ گرتا ہے، اگر خاک پر گرتا ہے تو گُلِ خورشید اُگتا ہے۔
  11. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    سحر ز هاتفِ غیبم به گوشِ هوش رسید که هر که بد نکند هیچ بد نخواهد دید (مولانا ناظری مشهدی) صبح کے وقت میرے گوشِ ہوش میں ہاتفِ غیب کی صدا آئی کہ جو بھی شخص بدی نہیں کرتا، اُسے کسی بھی بدی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
  12. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بر فرقِ ما اگر بِرسد گَردِ راهِ تو گردد بلند از سرِ گردون کُلاهِ ما (محمد رضا آگهی خوارَزمی) اگر ہمارے سر پر تمہاری راہ کی گَرد پہنچ جائے تو ہماری کُلاہ فلک کے سر سے [بھی] بلند تر ہو جائے۔ × کُلاہ = ٹوپی
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گردید خشک جسمِ نحیف از سمومِ آه سرسبز کن ز ابرِ کرم این گیاهِ ما (محمد رضا آگهی خوارَزمی) [اے خدا!] سَمومِ آہ سے [ہمارا] جسمِ نحیف و لاغر خشک ہو گیا ہے؛ [اپنے] ابرِ کرم سے ہماری اِس گیاہ کو سرسبر کر دو۔ × سَمُوم = بادِ گرم و مہلک × گیاہ = پودا؛ گھاس
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    همچو ما روزگار مخلوق است گله کردن ز روزگار چراست گله از هیچ کس نباید کرد کز تنِ ماست آنچه بر تنِ ماست (مسعود سعد سلمان لاهوری) زمانہ ہماری طرح مخلوق ہے، [پس] زمانے کے بارے میں گِلہ کرنا کس لیے؟ کسی بھی شخص کے بارے میں گِلہ نہیں کرنا چاہیے، کہ جو کچھ ہمارے تن پر ہے وہ ہمارے [ہی] تن سے ہے۔ (یعنی...
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    زان عزیز است آفتاب که او گاه پیدا و گاه ناپیداست (مسعود سعد سلمان لاهوری) خورشید اِس لیے محترم و ارجمند ہے کیونکہ وہ گاہ ظاہر اور گاہ غائب ہے۔ (ہر وقت نظروں میں رہنے سے قدر کم ہو جاتی ہے۔)
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ار خسی افتدت به دیده منال سویِ آن کس نِگر که نابیناست (مسعود سعد سلمان لاهوری) اگر تمہاری چشم میں تنکا گر جائے تو نالہ و زاری مت کرو [بلکہ] اُس شخص کی جانب دیکھو جو نابینا ہے۔
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    (رباعی) جز آتشِ عشق در دلم سوز مباد جز عارضِ او شمعِ شب‌افروز مباد روزی که دلم شاد نباشد به غمش در گردشِ ایّامِ من آن روز مباد (شیخ محمود شبستری) آتشِ عشق کے بجز میرے دل میں کوئی سوز نہ ہو! اُس کے رخسار کے بجز کوئی شمعِ شب افروز نہ ہو! جس روز کہ میرا دل اُس کے غم سے شاد نہ ہو، میری گردشِ ایّام...
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گر جهان ویران شود نبوَد عجب کز یک نگاه شورِ محشر کرد پیدا چشمِ فتّانِ شما (محمد رضا آگهی خوارَزمی) اگر دنیا ویران ہو جائے تو عجب نہیں، کہ تمہاری چشمِ فتنہ گر نے [صرف] ایک نگاہ سے شورِ محشر پیدا کر دیا ہے۔ × محمد رضا آگهی خوارَزمی (مُتَوَفّیٰ: ۱۲۹۱ھ/۱۸۷۴ء) ماوراءالنہری اُزبک شاعر تھے۔
  19. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    سَلَّمَکَ الله نیست مثلِ تو یاری نیست نکوتر ز بندگیِ تو کاری (مولانا جلال‌الدین رومی) اللہ تمہیں محفوظ رکھے! تم جیسا کوئی یار نہیں ہے؛ [اور] تمہاری بندگی سے خوب تر کوئی کام نہیں ہے۔
  20. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    گنجور پر موجود جو ابیات اِس بحر میں ہیں وہ یہاں سے دیکھی جا سکتی ہیں۔ یہ نظر آیا ہے کہ رُودکی سے لے کر بعد کے ادوار کے کئی شاعروں نے اِس بحر میں طبع آزمائی کی ہے۔ یعنی اِس بحر کا استعمال دوسری بحروں کے مقابلے میں یقیناً کم رہا ہے، لیکن یہ اُس قدر کم بھی استعمال نہیں ہوئی جس قدر میں قبلاً سمجھ...
Top