نتائج تلاش

  1. انیس الرحمن

    علامہ دانش کے کارنامے (٢ ۔ پراسرار غار میں)

    ہم شکل ہم راز اور تین بندوقچی واقعی نایاب ہیں۔ علامہ دانش بھی ان سے بڑی منت و سماجت کر کے حاصل کی ہے۔ تین بندوقچی تو انشاء اللہ ایک دو ہفتے میں مل جائے گی۔ پر ہم شکل ہم راز کا کوئی وعدہ نہیں کرسکتا۔ آپ مجھے بتا سکتے ہیں کہ "سام پر کیا گزری؟" کس سال شائع ہوئی تھی؟
  2. انیس الرحمن

    علامہ دانش کے کارنامے (٢ ۔ پراسرار غار میں)

    علامہ دانش کے کارنامے معراج ہمدرد نونہال (١٩٨٧ ء) ٢ ۔ پراسرار غار میں ہم نے علامہ دانش کے ساتھ بہت سے سفر کئے۔ ہر دفعہ ہم کوئی نہ کوئی بات دریافت کرکے واپس لوٹے۔ کبھی کبھی ایسا بھی ہوا کہ ہم کسی خبر کی تصدیق کے لئے اس جگہ پہنچے تو بات کچھ اور ہی نکلی۔ ایک دن علامہ نے اطلاع دی کہ ہمیں بورینو...
  3. انیس الرحمن

    چوکا کا آدم خور شیر

    ناشتے کے بعد مسز ایبٹسن اور میکڈونلڈ مچھلی کے شکار پر چلے گئے اور میں ایبٹسن کے ایک ملازم کے ہمراہ گمشدہ بھینس کی کھوج میں چل پڑا۔ ٹوٹے ہوئے رسے اور شیر کے پنجوں کے نشانوں کے سوا کسی دوسری بات سے یہ ظاہر نہ ہوتا تھا کہ بھینس کو ہلاک کیا گیا ہے۔ بہرحال آس پاس تلاش کرنے پر مجھے خون کی لکیر دکھائی...
  4. انیس الرحمن

    چوکا کا آدم خور شیر

    چوکا کا آدم خور شیر جم کاربٹ چوکا۔۔۔ جس نے لدھیا وادی کے آدم خور شیر کو چوکا کے آدم خور کا نام دیا۔ لدھیا وادی کے قریب دریائے ساروا کے دائیں کنارے پر ایک چھوٹا سا گاؤں ہے۔ اس گاؤں کے شمال مغربی کنارے سے ایک راستہ ایک چوتھائی میل چل کر دو حصوں میں تقسیم ہو جاتا ہے۔ جس کا ایک تہائی حصہ تو ٹھک...
  5. انیس الرحمن

    کیا جسم کا درجہ حرارت اور دل کی دھڑکن معلوم کرنے کیلئے بھی کوئی سوفٹ وئیر ہے

    اگر آپ الیکٹرانکس کے حوالے سے کچھ جانکاری رکھتے ہیں تو میں آپ کو تفصیل سے ان سوفٹ ویئرز کا فنکشن سمجھا سکتا ہوں۔
  6. انیس الرحمن

    ردراپریاگ کا آدم خور تیندوا

    السلام علیکم! عثمان صاحب! پہلی بات یہ کہ مجھے آپ کے کمنٹس پسند آئے۔ کم از کم کوئی تو شکاریات کی کتب کا قدردان ملا۔ میں آپ کی تھوڑی تصحیح کر دیتا ہوں۔ ١- یہ کتاب ١٧٦ صفحات پر مشتمل ہے۔ ۲۔ اس کا خلاصہ کتاب کے اعتبار سے اس کا پندرہ فیصد ہے۔ (جب کہ آپ اسے دس فیصد بھی نہیں گردانتے) ۳۔ اگر جم کاربٹ کی...
  7. انیس الرحمن

    ردراپریاگ کا آدم خور تیندوا

    ردراپریاگ میں قیام کے دوران میرے کھانے کے اوقات بڑے غلط ہوگئے تھے۔ گزشتہ دن کے بےوقت کھانے کے سوا میں نے اب تک کچھ نہ کھایا تھا۔ بھیس واڑہ سے واپسی پر میں نے پیٹ بھر کے کھانا کھایا اور پھر گلاب رائے کی طرف چل دیا تاکہ وہاں کے آشرم کے پنڈت کو اس علاقے میں آدم خور کی موجودگی سے آگاہ کر دوں۔ اس شام...
  8. انیس الرحمن

    ردراپریاگ کا آدم خور تیندوا

    دوسری صبح میں ردراپریاگ کے مشرق کے دیہات دیکھ رہا تھا تو آدم خور کے پنجوں کے نشان ایسے راستے پر ملے جو ایک گاؤں کی سمت جاتا تھا۔ اس گاؤں میں آدم خور نے ایک ایسے مکان کا دروازہ توڑنے کی کوشش کی تھی جس میں ایک بچہ کھانسی میں مبتلا تھا۔ دو میل چلنے کے بعد وہ نشان مجھے اس پہاڑی کی طرف لے گئے جہاں...
  9. انیس الرحمن

    ردراپریاگ کا آدم خور تیندوا

    وہ مکان گاؤں کے وسط میں تھا۔ اس کے سامنے کے ایک دوسرے مکان کی دیوار میں چھید کرکے ہم ہلاک شدہ گائے کی نگرانی کرسکتے تھے۔ اس گھر کا مالک ہمارے منصوبے سے متفق تھا۔ ہم شام سے اس مکان سے گائے کی نگرانی میں لگ گئے۔ لیکن تیندوا رات بھر دکھائی نہ دیا اور نہ ہی اس کی آواز سنائی دی۔ دو دن بعد ایک دوسرے گاؤں...
  10. انیس الرحمن

    ردراپریاگ کا آدم خور تیندوا

    ردراپریاگ کا آدم خور تیندوا ہندوستان کے تپتے ہوئے میدانوں کے باسی کیدرناتھ اور بدری ناتھ کی یاتراؤں پر جاتے ہیں۔ ان یاتراؤں کا آغاز ضلع گھڑوال میں ہردوار سے ہوتا ہے۔ ہردوار سے رکی کیش ،لچھمن جھولا، شری نگر، چٹخال اور گلاب رائے سے ہوتے ہوئے ردراپریاگ پہنچا جاتا ہے اور وہاں سے کیدرناتھ اور بدری...
  11. انیس الرحمن

    ردراپریاگ کا آدم خور تیندوا

    یہ کہانی جم کاربٹ کی کماؤں کے آدم خوروں کے حوالے کی آخری کتاب The Man-Eating Leopard of Rudraparyag کا تخلیص و ترجمہ ہے۔ میں نے اس بات کا خیال رکھا ہے کہ اس کہانی میں درج واقعات کو ان کی اصل حالت میں پیش کیا جائے۔ اپنی طرف سے کچھ نیا ڈالنے کی کوشش نہیں کی ہے۔ البتہ چند ایسے واقعات کا ذکر نہیں کیا...
  12. انیس الرحمن

    پیگی پلہام کا آدم خور

    شکریہ غالب بھائی! لیکن ابھی ویب کی طرف دھیان نہیں دے رہا۔ اسکیننگ اور ٹائپنگ پر دھیان ہے آج کل۔ انشا اللہ جلد اسے اپ ڈیٹ کرونگا۔
  13. انیس الرحمن

    پیگی پلہام کا آدم خور

    جی خود سے ٹائپ کررہا ہوں۔ بعض کے تلخیص و ترجمے میرے خود کے ہیں اور جو کتابوں سے کررہا ہوں ان کی تصیح بھی کررہا ہوں کیونکہ ہمارے مصنف و مترجم کہانی کو ڈرامائی شکل دینے کے واسطے اس میں اپنی طرف سے مصالحہ جات ڈال دیتے ہیں۔
  14. انیس الرحمن

    پیگی پلہام کا آدم خور

    السلامُ علیکم! ٹِری ٹوپس تو مکمل ایک کتاب ہے۔ اس کے مترجم سمیع محمد خان ہیں۔ آکسفورڈ یونیورسٹی پریس نے اسے شائع کیا تھا۔ آپ اُسے کتابی شکل دے دیں۔ باقی کہانیاں مختلف کتب کی ہیں۔ جو کتابیں مکمل ہوتی جائیں گی میں آپ کو بتاتا رہوں گا۔ والسلام
  15. انیس الرحمن

    پیگی پلہام کا آدم خور

    پیگی پلہام کا آدم خور کینتھ اینڈرسن Book: The Black Panther of Sivani Palli یہ ایک آدم خور شیر کی تباہ کاریوں اور اس کے زوال کی مکمل کہانی نہیں ہے کیونکہ وہ شیر یہ کہانی لکھنے کے وقت تک زندہ ہے۔ سرکاری اطلاع کے مطابق اس نے چودہ آدمی ہلاک کیئے ہیں اگرچہ غیرسرکاری اطلاعات کے مطابق اس کی ہلاکت...
  16. انیس الرحمن

    ٹری ٹوپس

    رات کا کھانا میز پر چن دیا گیا اور اطلاع ملنے پر ہم سب ایک قطار میں کھانے کے کمرے میں داخل ہوئے۔ میز پر سات مہمانوں کے لیئے برتن چنے گئے تھے۔ میں میز کے دوسرے سرے پر جانے لگا تو شہزادی نے کہا ، "آپ ہمارے درمیان والی کرسی پر بیٹھیں۔ " یہ سنتے ہی شہزادے نے مجھے اپنی کرسی پر بیٹھنے کا اشارہ کیا۔ جو...
  17. انیس الرحمن

    ٹری ٹوپس

    اس دلچسپ ماحول میں جس تیزی سے وقت گزر رہا تھا اس کا اندازہ بھی نہیں کیا جاسکتا۔ جب شہزادی کو بتایا گیا کہ کھانے کے کمرے میں چائے لگادی گئی ہے تو وہ کہنے لگیں کہ، "مجھے چائے بناکر یہیں دے دیں اس لیئے کہ میں ایک لمحہ بھی ضائع نہیں کرنا چاہتی"۔ چائے پینے کے دوران ہاتھی رفتہ رفتہ جانے شروع ہوگئے۔ کچھ تو...
  18. انیس الرحمن

    ٹری ٹوپس

    ٥ فروری کو دوپہر کے ڈیڑھ بجے ہیں اور دو بجے تک معزز مہمانوں کا "ٹری ٹوپس" تک پہنچنا نہایت اہم ہے۔ ہاتھی جو ابھی تک خاموش اور پرسکون ہیں آہستہ آہستہ گھاس اور جھاڑیاں کھاتے ہوئے جھیل کی طرف جارہے ہیں اور ان کو قریب سے دیکھنا ممکن ہے۔ ہاتھی مختلف عمر اور قامت کے ہیں۔ ان میں پانچ مادہ ہیں جن کے ہمراہ...
  19. انیس الرحمن

    ٹری ٹوپس

    ٹِری ٹوپس (جم کاربٹ کی آخری تصنف جو انہوں نے اپنی انتقال سے چند سال قبل تحریر کی) ۵فروری ۱۹۵۲ کی صبح مطلع صاف تھا۔ نیلے بادلوں کے درمیان سورج چمک رہا تھا اور صحت بخش خوشگوار ہوا آہستہ آہستہ چل رہی تھی۔ میں زمین سے تیس فٹ اونچے لکڑی کے ایک تختے پر کھڑا ہوا تھا۔ میرے سامنے ایک دو سو گز لمبا...
  20. انیس الرحمن

    مکتیسر کی آدم خور شیرنی

    صبح جس راستے پر میں نے آدم خور کے پنجوں کے نشانات دیکھے تھے ان پر چلتے ہوئے میں نے دیکھا کہ شیرنی جھاڑیوں کے گھنے خطے میں داخل ہوگئی تھی۔ چند سو گز چلنے کے بعد میں نے دیکھا کہ پہاڑی کو کئی چھوٹے چھوٹے ندی نالوں نے کاٹ رکھا تھا۔ اب میں گھاس کے اس قطعے کو تلاش کررہا تھا جہاں گوبند اور اس کے ساتھیوں...
Top