نتائج تلاش

  1. انیس الرحمن

    گدھا کہانی (میرزا ادیب)

    گدھا بک گیا فخرو کے گھر میں گدھا کیا آیا ماں اور بیٹے کے لئے ایک مسئلہ بن گیا۔ دونوں کی رائے یہ تھی کہ یہ گدھا دے کر ان بزرگ نے ان کے ساتھ زیادتی کی ہے۔ گھر کا خرچ مشکل سے پورا ہوتا ہے اب اس کے چارے کا انتظام کیسے کریں گے اور اس کی رکھوالی کیسے ہوگی۔ ماں کو خدشہ تھا کہ محلے کے بچے اسے چھوڑیں گے...
  2. انیس الرحمن

    گدھا کہانی (میرزا ادیب)

    فخرو کا جی چاہتا تھا کہ کہے تایا جان! اپنا یہ قیمتی اور نایاب تحفہ اپنے پاس ہی رکھیں۔ مجھے یہ نہیں چاہیے، مگر وہ خاموش رہا۔ گدھے کا مالک کہہ رہا تھا، "میں نے جو کچھ کہا ہے وہ تم نے سمجھ لیا نا؟" "جی ہاں پوری طرح سمجھ لیا۔" "کیا سمجھا ہے بھلا؟" اب فخرو زبان پر قابو نہ رکھ سکا اور بولا، "تایا جی...
  3. انیس الرحمن

    گدھا کہانی (میرزا ادیب)

    گدھا کہانی میرزا ادیب ہمدرد نونہال (نومبر ١٩٨٩ تا اکتوبر ١٩٩٠) قیمتی تحفہ کرم الہی ایک چھوٹا سا دکاندار تھا، مگر قصبے کے لوگ اس کی بڑی عزت کرتے تھے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ کرم الہی ایک نیک دل، سادہ مزاج اور دیانت دار آدمی تھا۔ گاہکوں کے ساتھ اچھا سلوک کرتا تھا۔ کبھی کسی کو اس سے شکایت کا موقع...
  4. انیس الرحمن

    آلیور ٹوئسٹ (چارلس ڈکنس)

    آلیور ٹوئسٹ چارلس ڈکنس مبینہ بیگم آلیور ٹوئسٹ کی زندگی کا آغاز دکھوں سے ہوا۔ مسلسل کیے سالوں تک اس نے دکھ اٹھائے۔ ١٨٣٧ء میں آلیور ٹوئسٹ ایک یتیم خانے میں جاڑوں کی ایک رات میں پیدا ہوا۔ اس کی ماں اسی رات مر گئی۔ ڈاکٹر نے کہا، "افسوس کتنی جوان اور خوب صورت ہے۔" وہ بوڑھی عورت کی طرف بڑھا، جس نے اس...
  5. انیس الرحمن

    کہاوتوں کی کہانیاں (رؤف پاریکھ)

    اندھیر نگری چوپٹ راجا ۔۔۔۔ ٹکے سیر بھاجی ٹکے سیر کھاجا بھاجی کا مطلب ہے پکی ہوئی سبزی اور ترکاری اور کھاجا ایک قسم کی مٹھائی کا نام ہے۔ اس کہاوت کا مطلب ہے کہ اگر حاکم بےوقوف یا نالائق ہو تو ملک میں لوٹ مار اور بے انصافی عام ہو جاتی ہے۔ یہ کہاوت عام طور پہ ایسے وقت بولی جاتی ہے جب کسی جگہ،...
  6. انیس الرحمن

    کہاوتوں کی کہانیاں (رؤف پاریکھ)

    حساب جوں کا توں کنبہ ڈوبا کیوں مطلب یہ کہ تھوڑا علم خطرناک ہوتا ہے۔یہ کہاوت اس وقت بولی جاتی ہے جب کوئی شخص تھوڑا سا علم حاصل کر کے خود کو بہت قابل سمجھے اور جب اس علم پر عمل کرنے بیٹھے تو اپنی بے وقوفی کی وجہ سے نقصان اٹھائے، مگر نقصان کی وجہ اس کی سمجھ میں نہ آئے۔ اس کی کہانی یہ ہے کہ ایک صاحب...
  7. انیس الرحمن

    کہاوتوں کی کہانیاں (رؤف پاریکھ)

    آپ بے فکر رہیں۔ یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
  8. انیس الرحمن

    کہاوتوں کی کہانیاں (رؤف پاریکھ)

    الٹی گنگا بہانا اس کہاوت کا مطلب ہے عقل کے خلاف بات کہنا یا رواج کے خلاف کرنا۔ جب کوئی شخص ایسی بات کہے جو بالکل الٹی اور کم عقلی کی بات ہو یا ناممکن ہو تو ایسے موقع پر یہ کہاوت بولی جاتی ہے۔ اس کہاوت کی کہانی یہ ہے کہ ایک عورت بہت ضدی تھی۔ اس کا شوہر اس سے جو کہتا وہ اس کے برعکس کام کرتی۔ ایک...
  9. انیس الرحمن

    سام پہ کیا گزری

    بہت خوب جناب! آپ واقعی کمال کی نظر رکھتے ہیں۔ میں دوبارہ پروف ریڈنگ کروں گا۔ کہانی پسند کرنے کا شکریہ۔
  10. انیس الرحمن

    غالب بھائی آپ نے اپنی تصویر کیوں بدل دی؟

    غالب بھائی آپ نے اپنی تصویر کیوں بدل دی؟
  11. انیس الرحمن

    کہاوتوں کی کہانیاں (رؤف پاریکھ)

    کہاوتوں کی کہانیاں رؤف پاریکھ ہمدرد نونہال ۱۹۹۰ یک نہ شد دو شد اس کہاوت کے لفظی معنی تو یہ ہیں، "ایک نہ ہوا دو ہوئے۔" اور یہ اس وقت بولی جاتی ہے جب ایک مصیبت کے ساتھ دوسری مصیبت بھی سر پر آ پڑے۔ اس کہاوت کی کہانی یوں ہے کہ ایک شخص منتر پڑھ کر مردوں کو زندہ کرنے اور دوسرا منتر پڑھ کر انہیں...
  12. انیس الرحمن

    ساتویں سالگرہ سریع ایکٹیویٹی : سرورق ڈیزائن کیجیے

    جی بالکل! میں سمجھا تھا شاید لوگو کو تھری ڈی کرنے کی غرض سے ایسا کیا گیا ہے۔ دراصل دیا گیا ٹیمپلیٹ میرے پاس صحیح نہیں کھل رہا۔ لیئرز کا ایرر آتا ہے۔
  13. انیس الرحمن

    ساتویں سالگرہ سریع ایکٹیویٹی : سرورق ڈیزائن کیجیے

    یہ تو صرف سیمپل پکچر ہے۔ میڈیا فائر کے لنک پر پی ایس ڈی فائل کے کینوس سائز کی ہی جے پی جی فائل اپ لوڈ کی ہے۔
  14. انیس الرحمن

    ساتویں سالگرہ سریع ایکٹیویٹی : سرورق ڈیزائن کیجیے

    نمونہ: ڈاؤن لوڈ لنک: http://www.mediafire.com/?i97f4xvjla9qsdw
  15. انیس الرحمن

    سام پہ کیا گزری

    "ہمت نہ ہارو سائمن! یہاں سے فرار کی کوئی نہ کوئی صورت نکلے گی۔" سام نے سائمن کا حوصلہ بڑھایا۔ کچھ دیر بعد اس نے باہر سوئے ہوئے مارش کو آواز دی، مگر اس نے کوئی جواب نہ دیا۔ پھر اس نے مارش کو کئی آوازیں دیں، مگر مارش دوسری طرف منہ کئے سوتا رہا۔ اس کا پستول اس کے پاس پڑا تھا۔ "جانے کیا بات ہے؟" سام...
  16. انیس الرحمن

    سام پہ کیا گزری

    تھوڑی دیر بعد اس نے سر اٹھا کر پوچھا، "مگر تم کون ہو اور اس ساحلی جنگل میں کیسے پہنچے؟" "میں؟" سام جو اس کی داستان سنتے سنتے نہ جانے کن سوچوں میں گم ہوگیا تھا اچانک چونک پڑا۔ واقعی اس نے اب تک اپنا تعارف تو کرایا ہی نہیں تھا۔ پھر سام نے اپنا تعارف کرایا اور سفر، بحری جہاز کی تباہی اور یہاں تک...
  17. انیس الرحمن

    سام پہ کیا گزری

    کچھ لوگ اس آدمی سے چند قدم دور کھڑے تیز تیز آواز میں باتیں کر رہے تھے۔ ان میں سے ایک آدمی تیز تیز قدموں سے چلتا ہوا اس قیدی کے پاس آیا جو رسیوں سے جکڑا پڑا تھا۔ سام نے غور سے اسے دیکھا، چوڑے کندھوں اور بھاری جسم والے اس آدمی نے لمبے جوتے پہن رکھے تھے۔ وہ بھورے رنگ کی پتلون اور اسی رنگ کی جگہ...
  18. انیس الرحمن

    سام پہ کیا گزری

    سام نے جنگل کا ایک بڑا حصہ اچھی طرح دیکھ ڈالا اور جنگل کے راستوں سے بھی خوب واقف ہوگیا۔ یہاں اس نے ایسے ایسے پھول پودے اور درخت دیکھے جو اس نے اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھے تھے۔ یہاں اسے جانوروں کی نفسیات بھی سمجھنے کا موقع ملا اور تو اور ایک بندر تو اس کا دوست بھی بن گیا۔ یہ بندر سام سے اس قدر...
  19. انیس الرحمن

    سام پہ کیا گزری

    سام پہ کیا گزری اظفر مہدی ہمدرد نونہال فروری تا جولائی 1989 اس کے ہاتھ پاؤں لرزنے لگے۔ اتنا شدید طوفان اس نے اپنی زندگی میں پہلے کبھی نہ دیکھا تھا۔ وقت تو دن کا تھا مگر سیاہ گھٹاؤں کی وجہ سے اندھیرا رات کا سا چھایا ہوا تھا۔ "چر۔۔۔۔چر۔۔۔۔چرر چرر چر۔۔۔۔" سام نے اپنے سر کے عین اوپر ایک آواز...
Top