صبحِ غم بسلسلۂ مرگِ زوجۂ دوم (1980ء)
دلِ بر گشتہ قسمت کی پریشانی نہیں جاتی
ملا وہ غم کہ جس کی شعلہ سامانی نہیں جاتی
نہ بھولے گا وہ صبحِ غم دلِ رنجور و صد پارا
شبستانِ محبت کی بجھی جب شمع دل آرا
لیا دستِ قضا نے چھین تم کو اے وفا پیکر
کفِ افسوس ملتا رہ گیا اپنا دلِ مضطر
تمہارا آفتابِ...