جناب مزمل شیخ بسمل کے اس ارشاد کو صاد کرتا ہوں۔ اصولی طور پر ایک اکیلے مصرعے کی تقطیع ہو تو سکتی ہے مگر قابلِ اعتماد بھی ہو ضروری نہیں۔ روایتی نظامِ عروض میں بحور کے ناموں کو دیکھ لیجئے۔ ان کو ہم ’’مسدس‘‘، ’’مثمن‘‘ وغیرہ کہتے ہی دو مصرعوں یا ایک پورے بیت کی بنیاد پر ہیں۔