ہر سال کی طرح ایران میں اِس سال بھی بیستمِ ماہِ مِہر، مطابق بہ ۱۲ اکتوبر، روزِ حافظ کے طور پر منایا گیا۔
ندیدم خوشتر از شعرِ تو حافظ
به قرآنی که اندر سینه داری
(حافظ شیرازی)
اے حافظ! اُس قرآن کی قسم جو تمہارے سینے میں ہے، میں نے تمہاری شاعری سے خوب تر [شاعری] نہیں دیکھی۔
عکّاس: اِلٰهه...
بو سعادت امانیا بیزه بس
جعفریمذهب و قېزېلباشوز
(محمد بیگ امانی)
اے امانی! ہمارے لیے یہ سعادت کافی ہے کہ ہم جعفری مذہب اور قِزِلباش ہیں۔
Bu sa‘ādet Emānīyā bize bes
Ca‘ferī meẕheb ü Ḳızılbaşuz
× شاعر کا تعلق صفوی سلطنت سے تھا۔
گوشهلرده نقشبندیلر گیبی ساقلانمایېز
قادریلر تکیهسی آسلان گیبی میداندادېر
(شیخ رضا طالبانی)
ہم، نقشبندیوں کی طرح گوشوں میں پنہاں نہیں ہو جاتے
[ہم] قادریوں کی خانقاہ شیر کی مانند میدان میں [ہوتی] ہے
Köşelerde Nakşibendiler gibi saklanmayız
Kadiriler tekyesi aslan gibi meydandadır
× شیخ رضا...
عمر خیّام سے منسوب ایک فارسی رُباعی کا منظوم تُرکی ترجمہ:
(رباعی)
سِرِّ ازلی نه سن بیلیرسن نه ده من
بو بیلمهجهیی نه سن اۏخورسان نه ده من
بیز پردهنین آرخاسېندا سؤیلشمهدهییز
تا پرده دۆشۆر نه سن قالېرسان نه ده من!
(جبّار باغچهبان)
رازِ ازلی کو نہ تم جانتے ہو اور نہ میں
اِس مُعمّا کو نہ تم کشف...
میرے پسندیدہ ترین ادیب محمد فضولی بغدادی اپنی ایک نعتیہ غزل میں فرماتے ہیں:
بر آسمان رسیده و گشته فرشتهای
هر ذرّهای که خاسته از گَردِ راهِ تو
(محمد فضولی بغدادی)
آپ کی گَردِ راہ سے جو بھی ذرّہ بلند ہوا ہے، وہ آسمان پر پہنچ کر ایک فرشتہ بن گیا ہے۔
نیست در عالَم مقامی خوشتر از خاکِ نجف
آری! آری! آن مقامِ مُقتدایِ عالَم است
(محمد فضولی بغدادی)
دنیا میں کوئی مقام خاکِ نجف سے خوب تر و بہتر نہیں ہے۔۔۔ ہاں! ہاں! وہ پیشوائے عالَم کی جائے اقامت ہے۔
ناصح مگُشا لب که گنهکار نگردی
در شرعِ ملامتزدگان پند حرام است
(عُرفی شیرازی)
اے ناصح! لب مت کھولو، تاکہ گناہ کار مت ہو جاؤ۔۔۔ ملامت زدوں کی شریعت میں نصیحت حرام ہے۔
نمیدانم که نازِ کیست بیباکانه شبخونزن
که در دل هر طرف آوازِ بِشْکن بِشْکن است اِمشب
(سید محمود آزاد)
مجھے نہیں معلوم کہ کس کا ناز [میرے دل میں] بے باکانہ شبخوں مار رہا ہے کہ دل میں ہر طرف اِس شب 'توڑ دو، توڑ دو' کی آواز [سنائی دے رہی] ہے۔
× شاعر کا تعلق شہرِ داکا (ڈھاکا) سے تھا۔
سن اۏلمایېنجا نئیلهیهلۆم ساقی بادهیی
جامِ لبۆنسۆز اۏل ویرهمز بزمه آب و تاب
(یُمنی)
اے ساقی! جب تم [ہماری بزم میں] نہ ہوؤ تو ہم بادے کا کیا کریں؟۔۔۔۔ تمہارے جامِ لب کے بغیر وہ بزم کو آب و تاب نہیں دے سکتا۔
Sen olmayınca neyleyelüm sâkî bâdeyi
Câm-ı lebüñsüz ol viremez bezme âb (u) tâb
(Yümnî)
یکیست نقدِ حکیمان و جِنس نادانان
هر آنچه در کُتُبِ حکمت است در مَثَل است
(عُرفی شیرازی)
دانشمندوں کی نقدی اور نادانوں کی متاع ایک ہی ہے۔۔۔ جو بھی کچھ علم و حِکمت کی کتابوں میں مرقوم ہے، وہ ضرب الامثال میں موجود ہے۔
چه میدانند خوبان قیمتِ دلهایِ مشتاقان
به کف جِنسی که مفت آمد نباشد قدر چندانش
(بیدل دهلوی)
خُوباں، مُشتاقوں اور عاشقوں کے دلوں کی قیمت کیا جانیں؟
جو چیز دست میں مفت آئی ہو اُس کی زیادہ قدر نہیں ہوتی
حاجی محمد صادق افندی کی وفات پر کہے گئے مرثیے میں بیسویں صدی کے عراقی ترکمن شاعر عثمان مظلوم کہتے ہیں:
حافظ و سعدییی آرتېق کیم بیزه تفهیم ایدر
علمِ تجوید علمِ نحوی کیم بیزه تعلیم ایدر
(عثمان مظلوم)
حافظ و سعدی کی اب مزید ہمارے لیے کون تفہیم کرے گا؟
علمِ تجوید و علمِ نحو کی [اب] کون ہمیں تعلیم...
گر منافق از تواضع صاحبِ دین میشود
تیغ هم خواهد نمازی شد به پروازِ رکوع
(بیدل دهلوی)
اگر منافق تواضُع و فُروتنی سے صاحبِ دین ہو جاتا ہے تو تیغ بھی [اپنے] رُکوع کی پرواز سے (یعنی اپنے خم سے) نمازی ہو جائے گی۔
شہرِ ڈھاکا سے تعلق رکھنے والے انیسوی عیسوی صدی کے فارسی گو شاعر سید محمود آزاد اپنے ایک اردو مقطع میں کہتے ہیں:
"آزاد نظمِ ریختہ کچھ میرا فن نہیں
واقف ہیں فارسی کے مرے شعرِ تر سے آپ"
(سید محمود آزاد)
یعنی: اے 'آزاد'! اردو میں نظم کہنا اور شاعری کرنا کوئی میرا فن نہیں ہے، بلکہ میرا حقیقی فن تو...
سید شائق حُسین سفیر نے بھی اپنی ایک بیت میں ایسا مضمون بیان کیا ہے:
پڑھا ہے میں نے گلستاں میں بابِ پنجمِ عشق
نہ پِیر ہو کے بھی بھولا سبق گلستاں کا
(سید شائق حُسین سفیر)
مِهْر = محبّت
سردمِهْری = بے محبّتی، بے رحمی
زمان = زمانہ
کردن = کرنا
کرد = اُس نے کیا، اُس نے کر دیا
سردمِهْریِ زمان کرد = زمانے کی سردمِہری نے کیا/کر دیا
مرا (من + را) = مجھ کو، مجھے
ولی = لیکن، امّا
داشْتن = رکھنا، حامل ہونا، مالک ہونا (to have)
دار = 'داشتن' کا بُنِ مضارع
دارم = میں رکھوں،...