مین کب یہ چاہتا ہوں کہ لڑائی ہو۔
شعر تو سیدھا سا ہے کہ حنا (مہندی) کے پتوں پر دل کا حال لکھ رہا ہوں تاکہ جب یہ پتے پیس کر اس کی مہندی بنائی جائے اور شاعر کی پسندیدہ کے ہاتھ پر لگائی جائے تو وہ دل کا حال پڑھ لے۔
اف توبہ ، لڑکیاں بھی کہاں کہاں سے معلومات کھود کر لے آتی ہیں۔ غلطی ویسے امین کی ہے ، اس نے یہ بات بتائی ہی کیوں۔
خرگوش نک نیم (ویسے دل تو کر رہا ہے ایک زبردست قہقہہ لگانے کو مگر امین ناراض ہی نہ ہو جائے)
لو بھلا دہشت کی کیا پوچھتی ہو ، میرے نام سے کیا مائیں بچوں کو ڈرا کر سلاتی ہیں :-P
ایسے ہی سمجھا بجھا کر کام چلانا پڑتا ہے لڑکی ، زمانہ بہت آگے نکل گیا ہے۔
بہت شکریہ تلمیذ ،
آپ سے دلچسپ گفتگو ہوتی رہی ہے اور انشاءللہ یہ سلسلہ جاری رہے گا اب۔ امید ہے آپ نئے دھاگے کھولتے رہیں گے اور اب تو ٹیگ کرنے کی بھی سہولت ہے
ایسے کہتے ہیں امین کیا بھلا ۔۔۔۔۔۔۔ تم سے مجھے یہ توقع نہیں تھی (اچھا اب کچھ الفاظ واپس لینےکی بات کر لو ، ناعمہ نے ابھی ابھی عمدہ چائے پلوائی ہے پھر تمہارے لیے بھی آرڈر ہو جائے گی ، سمجھدار بنو شاباش ;) )