پہیلیاں
فیض لدھیانوی
1
وہ کہنے کو تو چلتا ہے مگر ہلتا نہیں ہرگز
بنایا ہے کسی نے خوشنما صندوق جادو کا
جو راضی ہو تو بلبل کی طرح نغمے سناتا ہے
بگڑ جائے تو پھر رونا سنو تم اس سے الّو کا
2
ابھی لاہور سے نکلی ابھی ملتان میں پہنچی
اسے آتا نہیں ایک جا آرام سے رہنا
کئی چھوٹے محلے گود میں لے کر وہ...