انّا للہ و انا الیہ راجعون ۔
موت کا ایک دن معیّن ہے۔ خدا مرحومہ کو اپنے جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور پسماندگان کو ہمت و حوصلے سے یہ غم سہنے کی توفیق عطا فرمائے۔
وارث صاحب دیوان میں لونڈا نہیں لڑکا ہے۔ یعنی اسی عطار کے لڑکے سے دوا لیتے ہیں۔ اس شعر کا معاملہ بھی اسی زیف صاحب کے مضمون جیسا ہے کہ عوام نے لڑکے کی جگہ لونڈا کر دیا۔ اور لونڈے میں جو معنی آفرینی ہے وہ لڑکے میں کہاں۔ :)