نتائج تلاش

  1. حسان خان

    جمہوریۂ آذربائجان کا سرحدی قریہ 'ارچیوان' اور وہاں کی طرزِ زندگی

    آستارا کے بعض باشندے دوچرخوں کو سامان اور مسافر دونوں کے نقل و حمل کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
  2. حسان خان

    جمہوریۂ آذربائجان کا سرحدی قریہ 'ارچیوان' اور وہاں کی طرزِ زندگی

    آستارا کے قریے ارچیوان میں موجود، گندھک سے جلنے والے چشمے سے دیگر قریوں کے مردُم بھی برتنوں اور بوتلوں میں آب بھر کر لے جاتے ہیں اور معدے اور آنتوں کی بیماریوں میں علاج کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ (یہ متن شاید مندرجۂ ذیل تصویر سے تعلق نہیں رکھتا، لیکن اخبار میں یوں ہی درج ہے۔)
  3. حسان خان

    جمہوریۂ آذربائجان کا سرحدی قریہ 'ارچیوان' اور وہاں کی طرزِ زندگی

    آستارا کے قریے ارچیوان میں موجود، گندھک سے جلنے والے چشمے سے دیگر قریوں کے مردُم بھی برتنوں اور بوتلوں میں آب بھر کر لے جاتے ہیں اور معدے اور آنتوں کی بیماریوں میں علاج کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
  4. حسان خان

    جمہوریۂ آذربائجان کا سرحدی قریہ 'ارچیوان' اور وہاں کی طرزِ زندگی

    آستارا میں قرنِ نُوزدہُم کے دوران تعمیر ہونے والی محمد خلَفی نامی مسجد۔ مردُم ہر جمعے کو مسجد میں عبادت کے لیے جاتے ہیں۔
  5. حسان خان

    جمہوریۂ آذربائجان کا سرحدی قریہ 'ارچیوان' اور وہاں کی طرزِ زندگی

    آستارا کے بعض باشندے دوچرخوں کو سامان اور مسافر دونوں کے نقل و حمل کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
  6. حسان خان

    جمہوریۂ آذربائجان کا سرحدی قریہ 'ارچیوان' اور وہاں کی طرزِ زندگی

    آستارا کے قریے 'ارچیوان' میں ایک مقدّس و متبرّک درخت۔ روایتوں کے مطابق شاہ اسماعیل صفوی کا پدر [شیخ حیدر صفوی] جب خود کے دشمنوں سے چُھپتا پھر رہا تھا تو 'حُسین لالہ' نے اُس کو ایک بوری میں ڈال کر اور اِس درخت پر آویزاں کر کے پنہاں کیا تھا۔ اُس وقت سے مردُم اِس درخت کو متبرّک مانتے ہیں اور اِس...
  7. حسان خان

    جمہوریۂ آذربائجان کا سرحدی قریہ 'ارچیوان' اور وہاں کی طرزِ زندگی

    آستارا کے قریے 'ارچیوان' کے قبرستان میں ایک تین چار سالہ بچّے کی قبر
  8. حسان خان

    جمہوریۂ آذربائجان کا سرحدی قریہ 'ارچیوان' اور وہاں کی طرزِ زندگی

    آستارا کا 'لوَنگی' نامی بازار۔ مقامی باشندوں کے مطابق یہاں اوّلاً 'لوَنگی' فروخت ہوتی تھی، اور پھر رفتہ رفتہ یہ جگہ عمومی بازار میں تبدیل ہو گئی۔ (لوَنگی = مچھلی، مُرغ یا بطّخ سے تیّار ہونے والی جمہوریۂ آذربائجان و ایران کی ایک مقامی غذا)
  9. حسان خان

    جمہوریۂ آذربائجان کا سرحدی قریہ 'ارچیوان' اور وہاں کی طرزِ زندگی

    چالیس سالوں سے جُوتوں کی مُسلسل رفوگری کرتے کرتے اُس کے دست مُتورِّم ہو گئے ہیں۔ اُس کے مطابق اُس نے فوج میں بھی موچی گری کا کام کیا تھا، اور اِس باعث احترام اور خوب آمدنی کمائی تھی۔
  10. حسان خان

    جمہوریۂ آذربائجان کا سرحدی قریہ 'ارچیوان' اور وہاں کی طرزِ زندگی

    ۵۰ سالہ مُتعلّم حمیدوف آستارا میں بازارِ 'لوَنگی' کے نزدیک موچی گری کا کام کرتا ہے۔ اُس کے مطابق وہ دس سال کی عُمر سے اِس پیشے میں ہے۔
  11. حسان خان

    جمہوریۂ آذربائجان کا سرحدی قریہ 'ارچیوان' اور وہاں کی طرزِ زندگی

    ایرانی آستارا میں 'ازگِیل' نامی میوہ ۱ آذربائجانی منات میں، جبکہ آذربائجانی آستارا میں ۱.۵ یا ۲ منات کے درمیان میں فروخت ہوتا ہے۔ ایرانی آستارا میں میوہ و سبزی فروخت کرنے والوں کی اکثریت چونکہ خود ہی کِشت زاروں سے لاتی ہے اِس لیے اُنہیں وہ میوہ جات و سبزی جات ذرا ارزاں پڑتے ہیں۔ جبکہ جمہوریۂ...
  12. حسان خان

    جمہوریۂ آذربائجان کا سرحدی قریہ 'ارچیوان' اور وہاں کی طرزِ زندگی

    ۴۰ سالہ النور آخُوندوف تقریباً دس سالوں سے آستارا کے بازار میں بطورِ قصّاب کام کر رہا ہے۔ وہ روزانہ ایک گائے اور بعض اوقات دو گوُسفند ذبح کرتا ہے۔
  13. حسان خان

    جمہوریۂ آذربائجان کا سرحدی قریہ 'ارچیوان' اور وہاں کی طرزِ زندگی

    اِن تصاویر میں ایرانی سرحد کے ساتھ واقع جمہوریۂ آذربائجان کے ضلعے 'آستارا' کے قریے 'ارچیوان' کے سادہ انسانوں کی طرزِ حیات اور اُن کی پریشانیوں سے آگاہ کرایا جا رہا ہے۔ تصاویر اور متون کا مأخذ تاریخ: ۷ دسمبر ۲۰۱۷ء ۴۲ سالہ صفَروف طاہر۔ "مجھے چائے فروخت کرتے ہوئے چودہ سال ہو گئے ہیں۔ میرا چائے...
  14. حسان خان

    شہرِ تبریز کے قلب میں مُتعدّد خِیابانی فروشندے (ایرانی آذربائجان)

    دست‌فروشانِ متعدد در قلبِ شهرِ تبریز عکّاس: آرمان فتّاحی تاریخ: ۸ دَے ‌۱۳۹۶هش/۲۹ دسمبر ۲۰۱۷ء مأخذ 'خِیابانی فروشندہ' کی اصطلاح میں نے خِیابانوں (سڑکوں) اور کُوچوں میں دُکان کے بغیر فروخت کرنے والے شخص کے لیے استعمال کی ہے۔ فارسی میں ایسے شخص کو 'دست‌فروش' کہتے ہیں۔...
  15. حسان خان

    نہ میں سندھی ہوں، اور نہ مہاجر ہوں۔ یہ دونوں شناختیں مجھے قبول نہیں ہیں۔

    نہ میں سندھی ہوں، اور نہ مہاجر ہوں۔ یہ دونوں شناختیں مجھے قبول نہیں ہیں۔
  16. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    اۏل زاهدِ افسُرده‌نی مسجددن آيېردېم بو اجرِ عظيم يۏخ ائده‌جک جُمله گُناهېم (عصری تبریزی) میں نے اُس زاہدِ افسُردہ کو مسجد سے جُدا و دُور کر دیا۔۔۔ یہ اجرِ عظیم میرے تمام گُناہوں کو محو کر دے گا۔ Ol zahidi-əfsürdəni məsciddən ayırdım Bu əcri-əzim yox edəcək cümlə günahım
  17. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    قرنِ نُوزدہُم کے مجارستانی شاعر 'شاندور پتوفی' کی ایک نظم کا منظوم تُرکی ترجمہ: (آزادلېق و محببت) آزادلېق و محببت! یالنېز بودور قلبیم‌ده ان بؤیۆک آرزو-مقصد. محببتین یۏلوندا قوربان گئده‌رم، فقط آزادلېغېن اوغروندا من سن‌دن ده کئچه‌رم، ای مۆقددس محببت! (شاندۏر پئتؤفی) مترجم: خلیل رِضا اولوتۆرک...
  18. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    ایرانی آذربائجانی شاعر سید مهدی اعتماد کی نظم 'تبریزیم' کا بندِ اوّل: ای آنا یوردومون گۆلۆ، گۆلشنی، سن گۆل قوجاغېندا بؤیۆتدۆن منی، سئوه‌رم دۆنیالار بۏیو من سنی! عیززتیم، شؤوکتیم، گۆلۆم، تبریزیم! (سید مهدی اعتماد) اے میری مادرِ وطن کے گُل و گُلشن! تم نے اپنی [مثلِ] گُل آغوش میں مجھے بزرگ کیا میں...
  19. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    ساتمېشام جننتی بیر دیل‌برِ ترسایه گؤره اڲمیشم قددیمی اۏل قامتِ رعنایه گؤره (عاصم اردَبیلی) میں نے ایک دلبرِ مسیحی کی خاطر جنّت فروخت کر دی ہے۔۔۔ میں نے اُس قامتِ رعنا کی خاطر خود کے قدّ کو خم کر لیا ہے۔ Satmışam cənnəti bir dilbəri-tərsayə görə Əymişəm qəddimi ol qaməti-rə'nayə görə
  20. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    مۆقصصیر سانما گر ائتمم حذر اۏل طاقِ ابرو‌دن مۆسلمانم اۏ مئحرابه عیبادت ائتمه‌ییم نئیلیم (عاصم اردَبیلی) اگر میں [یار کے] اُس طاقِ ابرو سے دُوری نہیں کرتا تو [مجھے] قُصورمند مت تصوُّر کرو۔۔۔ میں مسلمان ہوں، [اگر] اُس محراب کی عبادت نہ کروں تو کیا کروں؟ Müqəssir sanma gər etməm həzər ol...
Top