بھئی، ہم نے تو گزشتہ مہینے بھر کے عرصے میں خاصا غل مچایا ہے۔ غزلیں وزلیں تو ایک طرف رہیں، لطیفے سنائے، تسنن، تقدس اور تصنع اور اوزانِ رباعی کے دو قاعدوں کو زیرِ بحث لائے، اپنے زریں خیالات زریں تر لبادے میں پیش کیے، سیاست کی مٹی (یا اپنی) پلید کرنا چاہی۔ بقولِ شاعر، ہم نے کیا کیا نہ ترے عشق میں...