ایک صاحب فیس بک پر چھاتے جا رہے ہیں۔ مژدم خان۔ فرماتے ہیں:
اگلے وقتوں کے آدمی کہیں گے
آدمی مولوی بھی ہوتا تھا
پھر کہتے ہیں:
دل کی حالت پہ کیا کروں افسوس
رکشے والے کو کار دے دی تھی
تازہ غزل کا ایک شعر بھی نمونۃً پیش ہے:
غزل سناؤں اُسے میر کی اور اُس کے بعد
میں کوئی اپنی سنا دوں تو چس تو کوئی نئیں