اس تحریر پر تبصرہ نہیں کیا جاسکتا ہے صرف صاحبِ تحریر پر فخر کیا جاسکتا ہے کہ ہمارے ایسے چھوٹے بھائی ہیں جن کی سوچ اور تحریر بیدار کرنے ،آگہی اور فکر وعمل
کے در وا کرنے کا کام کررہی ہے-
محمودبھائی آپ نے اورحسان نے مجھے قونیہ کے لیے تڑپانے کا پکا پروگرام بنایا ہوا ہے- اس کتاب کا ترجمہ ایک نیکی ہے جو آپ سے صوفی منش ہی کرسکتے ہیں
جزاک اللہ حسان خان میاں ناول پڑھا یا نہیں؟
یوں توپوری تحریر ہی لاجواب ہے جس میں مزاح اور بےساختگی پائی جاتی ہے اس پر آخری جملے سنجیدگی سےکم ہوتے سماجی تعلقات اوربیگانگی کے بڑھتے سرد رویوں کو بیان کرگئے-
بلاشبہ ایک ایسی تحریر جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے-
آپا عرصے بعد آپ کو محفل میں دیکھ کر خوشی ہوئی (ویسے تو میری بھی آمد طویل غیرحاضری کے بعد ہوئی ہے:)) - محفل میں آپ کے آنے سے
پھر وہی گھر والا ماحول لگا اور کیوں نہ لگے کہ بہنیں ہی رونق ہوتی ہیں گھر کی-