نتائج تلاش

  1. محمد یعقوب آسی

    اردو کو سنسکرت سے بچاٰیئے

    آپ نے نوٹ کیا ہو گا، کہ ڈسکوری، نیشنل جیوگرافک اور ایسے چینلز ترجمہ تو ہندی میں کرتے ہیں (ہندی زبان کیا ہے، یہ ایک الگ بحث ہے) اور نام اس کو اردو کا دیتے ہیں۔ اردو والا وہاں کوئی ہے ہی نہیں۔ احساسِ کمتری کی وجوہات جو بھی رہی ہوں، اس کے موجود ہونے سے انکار ممکن نہیں۔
  2. محمد یعقوب آسی

    اردو کو سنسکرت سے بچاٰیئے

    کتاب پڑھنے کا رجحان مر رہا ہے۔ اس کو زندہ کرنا ہو گا۔ ایک کاوش یہ بھی ہو سکتی ہے کہ مفید اور معتبر کتابیں انٹرنیٹ پر یوں فراہم کی جائیں کہ ان کو بلامعاوضہ ڈاؤن لوڈ کیا جا سکے۔ بہت ساری کتب موجود بھی ہیں مگر قاری کی ترجیحات میں جو تبدیلی آئی ہے، وہ خاصی پریشان کن ہے۔ ع: اپنی سی کرو بنے جہاں تک...
  3. محمد یعقوب آسی

    اردو کو سنسکرت سے بچاٰیئے

    بجا ارشاد! تاہم میں نے ایک عمومی بات کی تھی۔ سنسکرت میں کوئی ایسی بات ضرور ہے کہ مجھے سنسکرت کے الفاظ کا اردو میں نفوذ یوں کہہ لیجئے حلق سے نہیں اترتا۔ یہاں ایک مسئلہ اور در آیا ہے۔ جب ایک قوم دوسری قوم کی برتری تسلیم کرتی ہے (درست یا نادرست سے قطع نظر) تو وہ اُس قوم کی زبان کو بھی برتر مان...
  4. محمد یعقوب آسی

    جنگل بُک: رڈیارڈ کپلنگ کی کہانی پر نظم: از محمد خلیل الرحمٰن

    میرے نزدیک ’’زیادہ‘‘ کا عروضی وزن ’’فعولن‘‘ درست ہے اور ’’پیاس‘‘ وتد مفروق ہے۔ جناب الف عین اور جناب محمد وارث کیا فرماتے ہیں؟
  5. محمد یعقوب آسی

    جنگل بُک: رڈیارڈ کپلنگ کی کہانی پر نظم: از محمد خلیل الرحمٰن

    ہمارے تایا حضور بتاتے تھے کہ گیدڑ خربوزے شوق سے کھاتے ہیں۔ واللہ اعلم
  6. محمد یعقوب آسی

    جنگل بُک: رڈیارڈ کپلنگ کی کہانی پر نظم: از محمد خلیل الرحمٰن

    ارے آپ پھر بھول گئے!! یہ ’’رڈیارڈ کپلنگ‘‘ بے چارہ تو لکھاری تھا ایک، ہم جیسا ڈھیلا ڈھالا۔ بیٹھا کہانیاں جوڑا کرتا ہو گا، اسے گلگت بلتستان سے کیا لینا دینا بھلا۔ http://en.wikipedia.org/wiki/Rudyard_Kipling
  7. محمد یعقوب آسی

    جنگل بُک: رڈیارڈ کپلنگ کی کہانی پر نظم: از محمد خلیل الرحمٰن

    آسان زبان اور لفظیات اس کی افادیت میں اضافہ کا باعث ہیں۔ بہت عمدہ ہے جناب، جاری رکھئے۔
  8. محمد یعقوب آسی

    جنگل بُک: رڈیارڈ کپلنگ کی کہانی پر نظم: از محمد خلیل الرحمٰن

    یہاں زیادہ کی ی دب رہی ہے۔ درست وزن (زیادہ : فعولن) ہے۔ اس کو کیا، پیاس وغیرہ پر محمول نہ کیجئے۔
  9. محمد یعقوب آسی

    جنگل بُک: رڈیارڈ کپلنگ کی کہانی پر نظم: از محمد خلیل الرحمٰن

    میرا اندازہ تھا کہ گیدڑ گوشت یا ہڈی نہیں کھاتا۔
  10. محمد یعقوب آسی

    اردو کو سنسکرت سے بچاٰیئے

    آداب عرض ہے۔
  11. محمد یعقوب آسی

    اردو کو سنسکرت سے بچاٰیئے

    مقامی آوازیں: ڈ، ڑ، ٹ، بھ، پھ، تھ وغیرہ کے لئے فارسی خط میں حروف نہیں تھے، سو بنا لئے گئے۔ اس میں قباحت بھی کیا ہے۔ رومن خط میں لکھی جانے والی بہت ساری زبانوں میں ایسا بھی ہے کہ ایک جیسے الفابیٹس کی صوتیات مختلف ہیں، کانسوننٹ اور واول کا فرق بھی ہے، روسی زبان میں الفابیٹس کی شکلیں بھی کچھ نئی...
  12. محمد یعقوب آسی

    اردو کو سنسکرت سے بچاٰیئے

    اس فقیر کی رائے تو یہی ہے کہ زبان کوئی بھی، مذہب اس کا اہم ترین بنیادی عنصر ہے۔ کیوں کہ مذہب ایک معاشرے کو دوسرے معاشرے سے ممتاز کرتا ہے۔ باقی عوامل کا انکار مقصود نہیں، تاہم مذہب کا انکار ممکن نہیں۔ ایک زبان میں دوسری کئی زبانوں کے الفاظ (اسماء افعال وغیرہ) ہو سکتے ہیں اور ہوتے ہیں، کوئی بھی...
  13. محمد یعقوب آسی

    ہیری پوٹر اور پارس پتھر

    ’’اِکھٹا‘‘ نہیں صاحب۔ درست ہجے ہیں : اِکَٹّھا = اِ + کَ ٹھ + ٹھا
  14. محمد یعقوب آسی

    یہاں تیرا گماں ہے اور ہم ہیں ۔۔۔ برائے اصلاح

    وہ جیسا اقبال نے کہا ہے نا! دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے پر نہیں، طاقتِ پرواز مگر رکھتی ہے وہ ہے اصل بات۔ شعر اس کے بغیر ہو نا، تو ملمع کاری کے سوا کچھ نہیں ہوتا۔ معذرت خواہ ہوں، کہ ایسی کڑوی کسیلی باتیں کر دیں۔ اس کے باوجود شعر آپ کا ہے، مضمون، خیال، احساس، اسلوب سب کچھ آپ کا ہے،...
  15. محمد یعقوب آسی

    یہاں تیرا گماں ہے اور ہم ہیں ۔۔۔ برائے اصلاح

    ان کے بارے میں آپ کا فیصلہ مناسب ہے۔ تاہم ایک مشورہ ہے کہ ان کو کلی طور پر رد نہ کریں، خیال کو پکنے دیں۔ جہاں کہیں خیالات اور محسوسات ہم آہنگ ہو گئے، یہی مضامین ایک نئے رنگ میں سامنے آئیں گے۔
  16. محمد یعقوب آسی

    یہاں تیرا گماں ہے اور ہم ہیں ۔۔۔ برائے اصلاح

    آپ شاید یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ صدا کا منبع معلوم نہیں ہے۔ بے نشان ہونا بالکل مختلف بات ہے۔ پہلا مصرع قاری کو جس انداز میں چھیڑتا ہے دوسرا مصرع اس کا ساتھ نہیں دے رہا۔ اس شعر پر ذرا سی اور توجہ دیں تو بہت عمدہ صورت نکل آئے گی۔
  17. محمد یعقوب آسی

    یہاں تیرا گماں ہے اور ہم ہیں ۔۔۔ برائے اصلاح

    یہ شعر ہے جسے ’’اچھا‘‘ قرار دینے میں مجھے کوئی تامل نہیں ہے۔
  18. محمد یعقوب آسی

    یہاں تیرا گماں ہے اور ہم ہیں ۔۔۔ برائے اصلاح

    یہاں مضمون کا تقاضا یہ ہے کہ سروں پر آسمان بھی نہ ہو۔ زمیں پیروں کے نیچے ہے نہ شاہد سروں پر آسماں ہے اور ہم ہیں ۔۔۔
  19. محمد یعقوب آسی

    یہاں تیرا گماں ہے اور ہم ہیں ۔۔۔ برائے اصلاح

    اپنے سے پہلے شعر کا تسلسل ہے۔ ان دونوں کو ملا کر قطعہ قرار دیا جا سکتا ہے۔ ایک دو شعر دیکھئے: وہ تو اس شام سرِ شہر پناہ شہر کا درد لکھا تھا میں نے یونہی اک عالمِ مجبوری میں جبر کو جبر کہا تھا میں نے ۔۔۔۔۔۔
  20. محمد یعقوب آسی

    یہاں تیرا گماں ہے اور ہم ہیں ۔۔۔ برائے اصلاح

    یہ تو اتنا بڑا موضوع ہے کہ شعر کا اچھا قاری کیا، ہر شخص خوف اور عدم تحفظ کی کیفیات کو نہ صرف سمجھ سکتا ہے بلکہ محسوس بھی کر سکتا ہے۔ بارِ دگر معذرت کہ اس شعر میں کوئی تاثر نہیں پیدا ہو رہا اگرچہ بیان میں کوئی الجھاوا نہیں۔
Top