نتائج تلاش

  1. ظہیراحمدظہیر

    غزل ۔ مرے رات دن کبھی یوں بھی تھے، کئی خواب میرے دروں بھی تھے ۔ محمد احمدؔ

    کیا بات ہے احمد بھائی !!!! کیا اچھا شعر ہے !! بہت ہی اعلیٰ !!! اہاہ!!!! زندہ باد! سلامت رہیں !!! اسی آئنے میں فسوں بھی تھے! کیا بات ہے !!
  2. ظہیراحمدظہیر

    محشر کی اس گھڑی میں ہمارا کوئی تو ہو

    کیا بات ہے راحیل بھائی ! کیا تغزل ہے !! سلامت رہیں ! بہت اعلی!!
  3. ظہیراحمدظہیر

    ادھار مال دینے سے اکثر ایسا ہی ہوتا ہے ۔

    ادھار مال دینے سے اکثر ایسا ہی ہوتا ہے ۔
  4. ظہیراحمدظہیر

    اللہ تعالیٰ آپ کو صحتِ کاملہ عاجلہ عطا فرمائے ۔ لا باس طھوراُُ ان شاء اللہ ۔

    اللہ تعالیٰ آپ کو صحتِ کاملہ عاجلہ عطا فرمائے ۔ لا باس طھوراُُ ان شاء اللہ ۔
  5. ظہیراحمدظہیر

    اُجرتِ آبلہ پائی بھی نہ دے گا سورج

    اُجرتِ آبلہ پائی بھی نہ دے گا سورج ہمسفر بن کے اگر ساتھ چلے گا سورج دن نکلنے کا کرشمہ نہ سمجھنا آسان اَن گنت ٹوٹیں گے تارے تو بنے گا سورج سائباں جیسا بھی سر پر ہے غنیمت ہے بہت سر اٹھاؤ گے تو آنکھوں میں چُبھے گا سورج اپنی تابش پہ جنہیں ناز ہے اُن سے کہہ دو شام جب ہوگی تو اُن پر بھی...
  6. ظہیراحمدظہیر

    ریت گھڑی

    غالب نے کہا تھا کہ گیا وقت واپس نہیں آتا ۔ لیکن وہ زمانے اور تھے تابش بھائی ۔ اب تو کام پر جانے کا وقت روز عین اُسی وقت واپس آجاتا ہے ۔ بس اسی بات کو بیان کرنے کی کوشش کی ہے ۔ :):):)
  7. ظہیراحمدظہیر

    قلب ہوجائے جو پتھر تو بشر پتھر کا

    آداب تابش بھائی ! بہت بہت شکریہ ! مجھے اندازہ تھا کہ آپ کو پسند آتے ہیں اس طرح کے مضامین ۔ شادآباد رہیں ، سلامت رہیں !
  8. ظہیراحمدظہیر

    ریت گھڑی

    ریت گھڑی ٹھہری ہے ایک نقطے پہ گزرانِ روز و شب خود اپنی گردشوں میں کہیں کھوگیا ہے وقت گرتا ہے ریزہ ریزہ سا لمحوں کا ریگزار شیشے کے ایک ظرف میں گم ہوگیا ہے وقت اُلٹے گا ریگزار یہ دورانیے کے بعد پھر سے پلٹ کر آئیگا اب جو گیا ہے وقت ظہیر احمد ۔ ۔۔۔۔۔ ۲۰۰۶
  9. ظہیراحمدظہیر

    قلب ہوجائے جو پتھر تو بشر پتھر کا

    راحیل بھائی ، بہت شرمندہ ہوں ۔ آج ہی آپ کے مراسلے کا جواب لکھا ہے ۔ پروفیسر غالب ہی کہہ گئے ہیں کہ : ہوئی تاخیر تو کچھ باعثِ تاخیر بھی تھا ۔ اب یہ اور بات ہے کہ ہمارے سلسلے میں باعث ِ تاخیر کارخانہء قدرت کے اس اصول کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں کہ ایک دن میں محض چوبیس گھنٹے ہوتے ہیں ۔ اب آپ کو...
  10. ظہیراحمدظہیر

    آپ کچھ کہہ لیں ، میں باز نہیں آؤں گا ۔

    آپ کچھ کہہ لیں ، میں باز نہیں آؤں گا ۔
  11. ظہیراحمدظہیر

    قلب ہوجائے جو پتھر تو بشر پتھر کا

    قلب ہوجائے جو پتھر تو بشر پتھر کا پھر تو ہر آدمی آتا ہے نظر پتھر کا سنگباری ہوئی اتنی کہ شرر ہوگیا خون کچھ تو ہونا ہی تھا آخر کو اثر پتھر کا عشقِ بیناکی عنایت ہے یہ ترتیبِ صفات آئنہ چہرہ ، بدن پھول ، جگر پتھر کا کارِ شیشہ گری نازک سا ہے بالائے سطح زیرِ شیشہ ہے وہی کام مگر پتھر کا...
  12. ظہیراحمدظہیر

    ہر تہمتِ غرور و تکبر سے پاک ہیں ۔ ہم اہلِ انکسار کے قدموں کی خاک ہیں

    ہر تہمتِ غرور و تکبر سے پاک ہیں ۔ ہم اہلِ انکسار کے قدموں کی خاک ہیں
  13. ظہیراحمدظہیر

    ترکِ وطن

    ترکِ وطن مرہموں کی صورت میں زہر بھی ملے ہم کو نشتروں کے دھوکے میں وار بھی ہوئے اکثر منزلوں کی لالچ میں راستے گنوا ڈالے رہبروں کی چاہت میں خوار بھی ہوئے اکثر ہر فریب ِتازہ کومسکرا کے دیکھا تھا دل کو عہدِ رفتہ کےطور ابھی نہیں بھولے چشم ِخوش گما ں گرچہ تیرگی میں الجھی تھی خواب دیکھنا لیکن ہم...
  14. ظہیراحمدظہیر

    غزل ۔۔۔ وہ تشنگی کا دشت جب سراب رکھ کے سو گیا ۔۔۔ محمد احمدؔ

    واہ واہ واہ!!!!! احمد بھائی کیا خوبصورت جدید غزل عطا کی ہے !!! سوال ہی سوال تھے لبوں پہ زندگی ترے دمِ فنا لبوں پہ میں جواب رکھ کے سو گیا بہت اچھا شعر ہے!!! جواب نہیں!! واہ واہ! اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ! سلامت رہیں!
  15. ظہیراحمدظہیر

    خوشبو ہوگی یہاں کی مٹّی میں

    کاشف بھائی بہت محبت ہے آپ کی ۔ میرا بس چلے تو بزمِ سخن ہی میں (گاؤ) تکیہ لگا کر بیٹھ جاؤں لیکن بھائی یہ زندگی اور اس کے تقاضے کسے چین سے بیٹھنے دیتے ہیں ۔ اب آدمی ان احتیاجات کا کیا کرے ۔ سو حاضری کی پوری پوری کوشش کے باوجود دیر سویر ہو ہی جاتی ہے ۔ میں اپنے آخری جملے کے لئے معذرت خواہ ہوں ۔...
  16. ظہیراحمدظہیر

    ہاں خدا لگتی، برملا کہیے

    عظیم بھائی یہ تو کوئی مناسب جواب نہیں ہوا ۔ براہِ کرم آپ بھی میری طرح کچھ وقت نکال کر اپنا نقطہء نظر بیان کیجئے تاکہ بات صاف ہوسکے۔ اگر میں غلطی پر ہوں تو میری اصلاح ہوجائے گی اور دیگر پڑھنے والوں کو بھی کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا ۔ باقی آپ صاحبِ غزل ہیں ۔ آپ کو کلی اختیار ہے کسی بھی تبصرے کو...
  17. ظہیراحمدظہیر

    ہاں خدا لگتی، برملا کہیے

    کچھ مثالیں دیکھ لیجئے: جی حضوری پہ آپ مائل ہیں ہم جو کیجے خدا خدا کہیے یہ شعر شاید متروک اردو میں ہے ۔ اس شعر کی نثر یوں ہوگی: آپ جی حضوری پر مائل ہیں لیکن (اگر) ہم (جی حضوری) کریں تو آپ خدا خدا کہیں گے ۔ یہاں ہم جو کیجے نہیں بلکہ ہم جو کریں کا محل ہے ۔ نیز خدا خدا کہیے مستقبل کے لئے استعمال...
  18. ظہیراحمدظہیر

    محفل کے شعرا ء کے خوبصورت کلام کی پیروڈیز

    ہا ہا ہا !! کیا قہقہہ آور تحریف ہے!! تابش بھائی ! پہلے کہا جاتا تھا کہ بگڑا شاعر مرثیہ گو ۔ اب شاید بگڑا شاعر ہزل گو کہنا چاہیئے ۔ :):):)
  19. ظہیراحمدظہیر

    فنا بھی ساتھ لائی ہوں

    بہت خوب! بہت اچھی کاوش ہے !! عرض یہ ہے کہ آپ کو اب اصلاح کی کیا ضرورت؟! الحمدللہ آپ زبان و بیان اور اوزان پر اچھا عبور رکھتی ہیں ۔ مشق برائے مشق بہت ہوچکی ، اب سنجیدگی سے لکھیں ۔ انشا ءاللہ آپ بہت آگے تک جائیں گی ۔ معذرت کے ساتھ عرض کروں گا کہ اس غزل میں قافیہ پیمائی کا سا انداز ہے ۔ ایک آدھ شعر...
Top