السلام علیکم!
احمد فراز کی نظمیں
ٹائپنگ کا تیسرا زینہ
"نایافت" سے انتخاب
استادِ محترم الف عین صاحب
فاتح بھائی
قیصرانی بھائی
مقدس آپی
نوٹ: تبصرہ جات کے لئے یہ دھاگہ استعمال کیا جائے۔
ٹائپنگ مکمل
میڈیا فائر لنک
استادِ محترم الف عین صاحب
فاتح بھائی
قیصرانی بھائی
مقدس آپی
لیکن اس کتاب میں صرف 14 یا 15 نظمیں ہیں لہٰذا میرے خیال میں یہ بہتر ہو گا کہ پسِ انداز موسم اور کچھ دوسری کتابوں کو ایک جگہ کر دیا جائے اور فراز کی نظموں سے ہی کوئی عنوان رکھ لیا جائے۔
بہرحال اب دیکھتا ہوں...
ہچ ہائیکر
میں کہ دو روز کا مہمان ترے شہر میں تھا
اب چلا ہوں تو کوئی فیصلہ کر بھی نہ سکوں
زندگی کی یہ گھڑی ٹوٹتا پل ہو جیسے
کہ ٹھہر بھی نہ سکوں اور گزر بھی نہ سکوں
مہرباں ہیں تری آنکھیں مگر اے مونسِ جاں
ان سے ہر زخمِ تمنّا تو نہیں بھر سکتا
ایسی بے نام مسافت ہو تو منزل کیسی
کوئی بستی ہو بسیرا...
ابو جہاد
ابو جہاد مرا دل لہو لہو ہے مگر
معاف کر کہ ترے دشمنوں کے ساتھ ہیں ہم
ترا جنوں ترا ایثار محترم لیکن
جو سچ کہوں تو ترے قاتلوں کے ساتھ ہیں ہم
ہمی تو ہیں وہ ستمگر کہ مصلحت جن کی
دراز دستئ قاتل کا دل بڑھاتی ہے
ہم اس قبیلۂ عشاق سے نہیں کہ جنہیں
ندیمِ دوست سے خوشبوئے دوست آتی ہے
جو ترے دل...
پردیس میں جاتے سال کی آخری رات
جاتے سال کی آخری شب ہے
چہل چراغ کی روشنیوں سے
بادۂ گلگلوں کی رنگت سے
جگر جگر کرتے پیمانے
جیسے جاتے سال کی گھڑیاں
پون سے دیپ کی آخری قُربت
جیسے دید کی آخری ساعت
جلتی بُجھتی سی پھلجڑیاں
آؤ آخری رات ہے سال کی
دل کہتا ہے شوق وصال کی
سب شمعیں ساری خوشبوئیں
تن من میں...
بیادِ فیض
قلم بدست ہوں حیران ہوں کہ کیا لکھوں
میں تیری بات کے دنیا کا تذکرہ لکھوں
لکھوں کہ تُو نے محبت کی روشنی لکھی
ترے سخن کو ستاروں کا قافلہ لکھوں
جہاں یزید بہت ہوں، حسین اکیلا ہو
تو کیوں نہ اپنی زمیں کو بھی کربلا لکھوں
ترے بغیر ہے ہر نقش "نقشِ فریادی"
تو پھول "دستِ صبا" پر ہے آبلہ...
آخری شعر یہ نہیں بلکہ کوئی اور ہے۔
یہ تو آپ کا ذاتی تجربہ ہے آخری شعر والا۔
پوری غزل پڑھیے
میں تلخی حیات سے گھبرا پی گیا
غم کی سیاہ رات سے گھبرا کے پی گیا
اتنی دقیق شے کوئی کیسے سمجھ سکے
یزداں کے واقعات سے گھبرا کے پی گیا
چھلکے ہوئے تھے جام پریشاں تھی زلف یار
کچھ ایسے حادثات سے گھبرا کے...
انیس بھائی استادِ محترم الف عین صاحب نے بالکل درست فرمایا ہے
اور جس انٹر کی کتاب کی نشاندہی آپ کر رہے ہیں، وہ میرے پاس بھی ہے اور اس میں ایسے ہی ہے کہ جیسے آپ نے بتایا ہے۔
لیکن حقیقت یہی ہے کہ ہماری نصابی کتابیں بی ٹھیک نہیں ہے، بغیر تحقیق کے ہم اپنی نسلوں کو تعلیم دیتے ہیں۔
اس غزل کا تو البتہ کچھ نہیں سنا میں نے لیکن یہ والی غزل ضرور بہادر شاہ ظفر سے منسوب کی جاتی رہی ہے۔
میرے پاس اردو کی ایک پرانی نصابی کتاب موجود پے، اُس میں بھی اسے بہادر شاہ ظفر کی ہی بتایا گیا ہے لیکن تحقیق یہ کہتی ہے کہ یہ مضطر خیر آبادی کی ہے۔
شکریہ بھائی
محمود احمد غزنوی صاحب، یہ اس لنک اپنے حساب سے کوئی بھی ورژن ڈاؤنلوڈ کر لیں۔
میں نے اس سافٹ وئیر کی مدد سے اقبال سائبر لنک لائبریری سے کئی کتابیں ڈاؤنلوڈ کی ہیں۔