نتائج تلاش

  1. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    آرزوم بودو یارېن سرِ کویوندا اؤلۆم من تا یار آیاغېن قۏیدوغو یئر مدفنیم اۏلسون (اُستاد تیمور پیرهاشمی) میری آرزو یہ ہے کہ میں یار کے سرِ کوچہ میں مروں تاکہ وہ جگہ کہ جس پر یار نے اپنا قدم رکھا تھا میرا مدفن بن جائے۔ Arzum budu yarın səri-kuyunda ölüm mən Ta yar ayağın qoyduğu yer mədfənim olsun...
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    قفقازی آذربائجانی شاعر مشهدی ایّوب باکی کی ایک بیتِ مُلمّع جس کا مصرعِ اول فارسی میں اور مصرعِ دوم تُرکی میں ہے: بیا که بی تو نگیرد دلم قرار، ای دوست گئجه صباحه کیمی ائیلر آه و زار، ای دوست (مشهدی ایّوب باکی) اے دوست! آ جاؤ کہ تمہارے بغیر میرے دل کو قرار نہیں آتا اے دوست! وہ شب کو صُبح تک آہ و...
  3. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    قفقازی آذربائجانی شاعر مشهدی ایّوب باکی کی ایک بیتِ مُلمّع جس کا مصرعِ اول فارسی میں اور مصرعِ دوم تُرکی میں ہے: بیا که بی تو نگیرد دلم قرار، ای دوست گئجه صباحه کیمی ائیلر آه و زار، ای دوست (مشهدی ایّوب باکی) اے دوست! آ جاؤ کہ تمہارے بغیر میرے دل کو قرار نہیں آتا اے دوست! وہ شب کو صُبح تک آہ و...
  4. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    کافرم، جانا، سنی ائتسم برابر آیه من وئرمزم دېرناغېنې، بیللاهی، یۆز دۆنیایه من (مشهدی ایّوب باکی) اے جان! میں کافر ہوں اگر میں تم کو قمر کے مساوی ٹھہراؤں! خدا کی قسم! میں تمہارے ناخن کو صد دُنیاؤں کے عِوض میں [بھی] نہ دوں گا! Kafərəm, cana, səni etsəm bərabər ayə mən, Verməzəm dırnağını...
  5. حسان خان

    چند فارسی و ایرانی نام

    یہ 'کُوروش/کُورُش' کی فرانسیسی شکل ہے۔ 'کوروشِ کبیر' چھٹی صدی قبلِ مسیح میں ہخامنَشی سلطنت کا بانی تھا۔ شاہنامۂ فردوسی میں ہخامنَشیوں اور کوروش کا ذکر نہیں ہے، لیکن یہودی/مسیحی کتابِ مقدس کے عہدنامۂ قدیم میں اُس کا نیک الفاظ کے ساتھ ذکر ہوا ہے۔
  6. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    ایک حدیثِ نبوی کا منظوم تُرکی ترجمہ: حِرص‌دین کېچ‌گیل اول غمې‌دور کیم حدّ و غایت اېمس انگه پیدا توت قناعت که اول اېرور مالې که نهایت انگه اېمس پیدا (امیر علی‌شیر نوایی) حِرص کو تَرک کر دو کیونکہ وہ ایک ایسا غم ہے کہ جس کی حدّ و انتہا ظاہر نہیں ہوتی۔۔۔ قناعت پکڑو کیونکہ وہ ایک ایسا مال ہے کہ جس...
  7. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    ایک حدیثِ نبوی کا منظوم تُرکی ترجمہ: مالِ دۆنیایا مئیل قېلما کیم اۏل قابیلِ نقص اۏلان بیضاعت‌دیر آدمی‌زاده‌یه تۆکه‌نمز مال نقدِ گنجینه‌یِ قناعت‌دیر (محمد فضولی بغدادی) مالِ دُنیا کی جانب رغبت مت کرو کیونکہ وہ ایک قابلِ نَقص سرمایہ ہے۔۔۔ آدم زاد کے لیے ناقابلِ اختتام مال نقدِ گنجینۂ قناعت ہے۔...
  8. حسان خان

    چند فارسی و ایرانی نام

    شمْشاد ایک خوش نُما و ہمیشہ سبز درخت کا نام۔۔۔ شاعری میں محبوب کی قامتِ راست و موزوں کو بھی درختِ شمشاد سے تشبیہ دی جاتی رہی ہے۔ یہ نام ایران میں رائج نہیں ہے، لیکن ماوراءالنہریوں اور افغانستانیوں میں بطورِ مردانہ نام اِس کا استعمال نظر آیا ہے۔ پاکستان میں یہ فارسی نام عام ہے، اور مرد و زن ہر دو...
  9. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    آهوموڭ اۏقې گئچدی فلک‌دن سنۆڭ ای دوست سنگین دِلۆڭه اۏلمادې مُمکن اثر ایتمک (سلطان بایزیدِ ثانی 'عدلی') میری آہ کا تیر فلک سے گُذر گیا، [لیکن] اے دوست، تمہارے دلِ سنگین پر اثر کرنا ممکن نہ ہوا۔ Âhumuñ okı geçdi felekden senüñ iy dûst Sengîn dilüñe olmadı mümkin eser itmek وزن: مفعول مفاعیل...
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بیا تا یک دمت گیرم در آغوش که در هجرِ تو پُرخون شد مرا دل (سلطان بایزیدِ ثانی 'عدلی') آؤ تاکہ میں تمہیں ایک لمحے کے لیے آغوش میں لوں۔۔۔ کہ تمہارے ہجر میں میرا دل پُرخون ہو گیا [ہے]۔
  11. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    خاکۆمۆڭ هر ذرّه‌سی رقص اورا یارۆڭ مِهریله گر ایده زُلفی نسیمی قبرۆم اۆستینه گُذر (سلطان بایزیدِ ثانی 'عدلی') اگر اُس کی زُلف کی نسیم میری قبر پر سے گُذر کرے تو میری خاک کا ہر ذرّہ یار کی محبّت کے سبب رقص کرے گا۔ Hâkümüñ her zerresi raks ura yârüñ mihrile Ger ide zülfi nesîmi kabrüm üstine güzer
  12. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    ای گؤڭۆل حقّوڭ کلامېن جان ایله ائیله قبول تا که انوارېندان آنوڭ بولا قلبۆڭ انشراح (قول‌اۏغلو شیخ حاجی الیاس) اے دل! حق تعالیٰ کے کلام کو بہ جان [و دل] قبول کرو تا کہ اُس کے انوار سے تمہارا قلب کُشادگی پائے۔ Ey göñül Hakkuñ kelâmın cân ile eyle kabûl Tâ ki envârından anuñ bula kalbüñ inşirâh...
  13. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    ایک افغانستانی اُزبک شاعر کی ایک تُرکی بیت: حیاتیم سۉن بهارینده کېلیب کۉر عشق اعجازین قیزیل یاش ایله سرغرگن عِذاریم لاله‌گون اېتدی (استاد محمد کریم نزیهی جلوه) میری حیات اپنی خزاں کو پہنچ گئی ہے۔۔۔ [لیکن] عشق کا اعجاز دیکھو کہ اُس نے [فصلِ خزاں میں بھی] سُرخ اشکوں سے میرے زرد شدہ رُخسار کو لالہ...
  14. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    بو تفاخۆر منه، واحید، یئتر اؤلسم ده اگر من ده بیر شاعیری‌یم آذربایجانېمېزېن (علی آغا واحد) اے واحد! اگر میں مر جاؤں تو بھی میرے لیے یہ اِفتخار کافی ہے کہ میں بھی ہمارے آذربائجان کا ایک شاعر ہوں۔ Bu təfaxür mənə, Vahid, yetər ölsəm də əgər, Mən də bir şairiyəm Azərbaycanımızın.
  15. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    من اسیرِ عئشقی‌یم اؤز خالقېمېن، اؤز یوردومون سئومه‌ین اؤز خالقېنې، اؤز یوردونو دیوانه‌دیر (علی آغا واحد) میں اپنے مردُم اور اپنے وطن کے عشق کا اسیر ہوں۔۔۔ جو شخص اپنے مردُم اور اپنے وطن سے محبّت نہیں کرتا، دیوانہ ہے۔ Mən əsiri-eşqiyəm öz xalqımın, öz yurdumun, Sevməyən öz xalqını, öz yurdunu...
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    یہ ترجمہ میں نے کیا تھا: اور یہ میں محض اطّلاعاً بتا رہا ہوں، کوئی اعتراض نہیں کر رہا۔ :)
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    دریغا که فصلِ جوانی بِرفت به لهو و لعب زندگانی بِرفت (سعدی شیرازی) افسوس کہ موسمِ جوانی گُذر گیا۔۔۔ بازی و عِشرت میں زندگانی گُذر گئی۔ (یعنی زندگی بازی و عِشرت میں صَرف ہو گئی۔) مأخوذ از: بوستانِ سعدی
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    دریغا! که عهدِ جوانی گُذشت جوانی مگو، زندگانی گُذشت (میر حسن دهلوی) افسوس! کہ عہدِ جوانی گُذر گیا۔۔۔ جوانی مت کہو، [بلکہ کہو کہ] زندگانی گُذر گئی۔ مأخوذ از: مثنویِ سحرالبیان
  19. حسان خان

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اصفہان - نصفِ جہان: مثنویِ سحر البیان کی ایک بیت میں میر حسن دہلوی اپنی داستان کے تخیُّلی شہر کی توصیف میں کہتے ہیں: کروں اُس کی وسعت کا کیا میں بیاں کہ جوں اصفہاں تھا وہ نصفِ جہاں (میر حسن دہلوی)
  20. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    جاهله تبلیغِ عرفان ائیله‌مک آسان دگۆل دیدهٔ خفّاش ایچۆن ظُلمت ضیادن یاخشې‌دور (علی آغا واحد) جاہل کو دانش و معرفت کی تبلیغ کرنا آسان نہیں ہے۔۔۔ خفّاش (چمگاڈر) کی چشم کے لیے تاریکی روشنی سے بہتر ہے۔ (یا خفّاش کی نظر میں تاریکی روشنی سے بہتر ہے۔) Cahilə təbliği-irfan eyləmək asan dəgül...
Top