نتائج تلاش

  1. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    بیز دۆنیادان گیدر اۏلدوق قالان‌لارا سلام اۏلسون بیزۆم ایچۆن خایېر دوعا قېلان‌لارا سلام اۏلسون (یونس امره) ہم دُنیا سے جانے لگے ہیں۔۔ باقی رہ جانے والوں کو سلام ہو! ہمارے لیے دُعائے خَیر کرنے والوں کو سلام ہو! Biz dünyâdan gider olduk kalanlara selâm olsun Bizüm içün hayır-du‘â kılanlara selâm olsun
  2. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    مظهرِ عشقِ رسولِ کبریا دئرلر بیزه واقفِ سِرِّ علی المُرتضیٰ دئرلر بیزه بیز مُحِبِّ خاندانېز جان و دل‌دن زاهدا سالکِ راهِ حقیقت بی‌ریا دئرلر بیزه (حُزنی بابا) ہم کو مظہرِ عشقِ رسولِ کِبریا کہتے ہیں ہم کو واقفِ رازِ علیِ مُرتضی‏ٰ کہتے ہیں اے زاہد! ہم جان و دل سے مُحِبِّ خاندانِ [علی] ہیں ہم کو، بے...
  3. حسان خان

    تُرکی زبان کے بغیر ایران کی تاریخ نامکمل ہے۔۔۔ فارسی کے بغیر تُرکی زبان کی تاریخ نامکمل ہے۔

    تُرکی زبان کے بغیر ایران کی تاریخ نامکمل ہے۔۔۔ فارسی کے بغیر تُرکی زبان کی تاریخ نامکمل ہے۔
  4. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    مع‌الأسف، بو بئیتین معناسې‌نې تام اۏلاراق آنلایا بیلمه‌دیم۔ لۆطفن بونو فارسجایا ترجۆمه، و یا تۆرکجه‌ده ایضاح ائدین۔
  5. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    اردو ترجمہ: میرا دیوانہ دل دوبارہ تمہاری چشموں کے خیال میں گرفتار ہو گیا کوئی کیا جانے کہ میرے اِس دل کی فِکر کیا ہے، خیال کیا ہے؟ جمہوریۂ آذربائجان کے لاطینی رسم الخط میں: Düşdü yеnə dəli könül gözlərinin хəyalinə, Kim nə bilir bu könlümün fikri nədir, хəyali nə? تُرکیہ کے لاطینی رسم الخط...
  6. حسان خان

    ایران کو اِثناعشری شیعہ کرنے والے صفوی شاہان اور اُن کے قِزِلباش مُرید و سپاہی فارسی نہیں، بلکہ...

    ایران کو اِثناعشری شیعہ کرنے والے صفوی شاہان اور اُن کے قِزِلباش مُرید و سپاہی فارسی نہیں، بلکہ تُرکی زبان بولتے تھے۔
  7. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    طُرفه مجنونام که پَی‌درپَی خیالِ چشمِ یار دَور ائدر اطرافېمې سرگشته آهولار گیبی (مُصطفیٰ نائلی) میں [ایک] نادر و عجیب مجنون ہوں کہ چشمِ یار کا خیال مُسلسل میرے اطراف میں سرگشتہ آہُوؤں کی مانند گردِش کرتا ہے۔ Turfa Mecnûnam ki pey-der-pey hayâl-i çeşm-i yâr Devr eder etrâfımı ser-geşte ahular gibi
  8. حسان خان

    چند فارسی و ایرانی نام

    دارْیُوش/دارِیُوش (مردانہ) دارا/داراب (مردانہ) اِس نام کی اصل زبانِ پارسیِ باستان ہے، جس میں اِس کا تلفظ دارایاواوُش (یا دارایاوَهوش) تها، اور اِس کا معنی 'دارندۂ نیکی/حاملِ نیکی' ہے۔۔۔ لغت نامۂ دہخُدا کے مطابق اِسلامی دور کی فارسیِ دری اور مُسلِم ادبیات میں یہ نام دارا، داراب اور داریوش کی شکل...
  9. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    اردو ترجمہ: اگر تم انگارے کی آرزو کرتی تو میں شُعلہ ور ہو کر جل جاتا۔۔۔ اگر تم سُخن کی آرزو کرتی تو میں ایک نغمہ ہو جاتا۔۔۔ اگر تم مجھ کو دیکھنے کے لیے چشم کی آرزو کرتی تو میں کور (اندھا) رہ کر تم کو اپنی چشم دے دیتا۔۔۔ [لیکن اِس کے باوجود] میں خود کو تمہارا محبوب نہ بنا سکا! (یعنی میں تم کو...
  10. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    تا آلغه‌لی کۉنگلوم‌نی اول یوز بیله اول گیسو کوندوز منگه نه آرام، کېچه منگه نه اویقو (‌ظهیرالدین محمد بابر) جب سے اُس چہرہ و گیسو نے میرا دل لیا ہے، نہ روز کے وقت میرے لیے آرام ہے، نہ شب کے وقت میرے لیے نیند۔ اُزبکستان کے لاطینی رسم الخط میں: To olg'ali ko'nglumni ul yuz bila ul gisu Kunduz...
  11. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    دُعائیہ بیت: یاووز کؤزلر یۆزۆڭ‌دین دور بۏلسون جمالیڭ‌دین جهان معمور بۏلسون (سید احمد میرزا) بد نظریں تمہارے چہرے سے دُور ہوں!۔۔۔ تمہارے جمال سے دُنیا معمور و آباد ہو! yavuz közler yüzüŋdin dûr bolsun cemâliŋdin cihân ma‛mûr bolsun × مندرجۂ بالا بیت چغتائی تُرکی میں ہے۔
  12. حسان خان

    وہ تُرکی اشعار جن میں فارسی گو شعراء کا ذکر ہے

    مُسلّم توتدولار شعرین اُصولی اُصولِ نظم‌دا سلمان اۏلان‌لار (اُصولی) اے 'اُصولی'! جو [شُعَراء] اُصولِ نظم میں سلمان [کی مانند مہارت رکھتے] ہیں، اُنہوں نے تمہاری شاعری کو تسلیم کیا ہے۔ × سلمان = سلمان ساوجی Müsellem tuttular si’rin Usûlî Usûl-i nazmda Selmân olanlar
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    همچو من دیوانه‌ای دیگر به سرحدِّ فنا گر رسید البتّه هم در جُست و جویِ من رسید (محمد فضولی بغدادی) اگر سرحدِ فنا پر مجھ جیسا کوئی دیوانہ دوبارہ پہنچا بھی تو یقیناً وہ بھی میری جستجو میں پہنچا ہو گا۔
  14. حسان خان

    زبانِ فارسی میرے ادبی و ثقافتی تصوّرات و مفکورات کی اساس ہے۔ جب تک زندہ ہوں اِس زبان کی ترویج و...

    زبانِ فارسی میرے ادبی و ثقافتی تصوّرات و مفکورات کی اساس ہے۔ جب تک زندہ ہوں اِس زبان کی ترویج و تبلیغ کروں گا۔
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بر گُلویم تیغِ تُرکِ تُندخویِ من رسید تشنه‌لب بودم که آبی بر گُلویِ من رسید (محمد فضولی بغدادی) میرے گلے پر میرے تُرکِ تُندخُو کی تیغ پہنچ گئی۔۔۔ میں تشنہ لب تھا، کہ [ناگہاں] آب میرے گلے پر پہنچ گیا۔ مندرجۂ بالا فارسی بیت کا منظوم تُرکی ترجمہ:
  16. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    محمد فضولی بغدادی کی مندرجۂ بالا فارسی بیت کا منظوم تُرکی ترجمہ: تُندخو تۆرکۆم منیم تیغی‌نی قۏیدو بۏینوما تشنه‌لب ایدیم، منی سو ایله ائتدی آشنا (حُسین محمدزاده صدّیق) میرے تُرکِ تُندخُو نے اپنی تیغ کو میری گردن پر رکھا۔۔۔ میں تشنہ لب تھا، اُس نے مجھ کو آب کے ساتھ آشنا کیا۔ Tündxu türküm mənim...
  17. حسان خان

    وہ تُرکی اشعار جن میں فارسی گو شعراء کا ذکر ہے

    فخر ایدر تُحفهٔ مضمونوم ایله باقیِ روم رشک ایدر رُتبهٔ گفتارېما سلمانِ عجم (جوری) میرے تُحفۂ مضمون کے باعث دیارِ رُوم کا [شاعر] 'باقی' فخر کرتا ہے میرے گُفتار کے رُتبے پر دیارِ عجم کا [شاعر] 'سلمان' رشک کرتا ہے × سلمان = سلمان ساوجی Fahr ider tuhfe-i mazmûnum ile Bâkî-i Rûm Resk ider rütbe-i...
  18. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    حضرتِ حُسین کے برائے لکھے گئے مرثیے کی ایک بیت میں عُثمانی شاعر 'ذِهنی' کہتے ہیں: نامُناسب‌دۆر بوگۆن گییمک لباسِ سُرخ‌رنگ عاشق ایسن گیی سیاه جامه وجودِ پُرغمه (ذهنی) اِمروز سُرخ رنگ لِباس پہننا نامُناسب ہے۔۔۔ اگر تم عاشق ہو تو [اپنے] وُجودِ پُرغم پر سیاہ جامہ پہنو۔ Nâ-münâsibdür bugün giymek...
  19. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    حضرتِ حُسین کے برائے لکھے گئے مرثیے کی ایک بیت میں عُثمانی شاعر 'ذِهنی' کہتے ہیں: چۆنکه گیردین ای دلِ شوریده ماهِ ماتمه اؤیله آغلا جُویِ اشکۆن‌له جهان دؤنسۆن نمه (ذهنی) اے دلِ شوریدہ! چونکہ تم ماہِ ماتم میں داخل ہوئے ہو، [لہٰذا] اِس طرح گریہ کرو کہ تمہاری جُوئے اشک سے جہان نمی میں تبدیل ہو جائے۔...
  20. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    قانېیلا اگر دۏلسا یزیدین یئدی دریا بیر قطره‌سینه خونِ حُسین‌ین بدل اۏلماز (کچه‌جی‌زاده عِزّت مُلّا) اگر یزید کے خون سے ہفت بحر پُر ہو جائیں [تو بھی وہ] حُسین کے خون کے ایک قطرے کا بدل نہ ہو گا۔ Kanıyla eger dolsa Yezîd’in yedi deryâ Bir katresine hûn-ı Hüseyn’in bedel olmaz
Top