کیا دور یاد دلادیا اس مضمون نے! ستر کی دہائی میں یہ ادبی عدالتیں عام تھیں اور اکثر اخبارات ( جنگ، جسارت ، نوائے وقت وغیرہ) اپنے ویک اینڈ ایڈیشن میں ان کی روداد شائع کیا کرتے تھے ۔ ہمارے حیدرآباد میں سٹی آرٹس کالج کے پرنسپل پروفیسرقوی نقوی بھی ادبی عدالتوں اور مباحثوں کے انعقاد میں پیش پیش تھے ۔