شمشاد بھائی حسن نے سہی کہا یہ ڈش ٹکا ٹک ہی ہوتی ھے اور لاہور میں روائیتی طریقے سے بنتی ھے جس میں گردے کپورے اور دل وغیرہ استعمال کئے جاتے ہیں اور آخر میں اسے توے پر دو پلٹوں سے چھوٹے پیسز میں قیمے کی شکل میں لے آتے ہیں اسلیئے اس کو ٹکا ٹک کہا جاتا ھے ۔