غیر کے پاس یہ اپنا ہی گماں ہے کہ نہیں؟
جلوہ گر یار مرا ورنہ کہاں ہے کہ نہیں؟
مہر ہر ذرے میں مجھ کو ہی نظر آتا ہے
تم بھی ٹک دیکھو تو صاحب نظراں ہے کہ نہیں؟
پاسِ ناموس مجھے عشق کا ہے اے بلبل
ورنہ یاں کون سا اندازِ فغاں ہے کہ نہیں؟
دل کے ٹکڑوں کو بغل بیچ لیے پھرتا ہوں
کچھ علاج ان کا بھی اے...