آؤ تو لگاؤ ساتھ سینے کے مگر لیکن
یہ پوچھو حال دل میر حسن خنجر کی پٹھی ہوں
تیری قُ لفت محبت کا گلہ کچھ کر نہی سکتی
جگر چھلنی ہوا میرا، گئی عالم میں چھٹی ہوں
چھٹی= پنجابی بمعنی بدنام
سُرمے کی دھار تیغ سا اپنی پھبا کے آنکھ
میرے قتل کو آتے ہیں کیا کیا سجاکے آنکھ
حد سے بڑھی ہوئی ہے اُن کی بے تکلفی
ہر شب کو بعد سوتے ہیں وہ چم چما کے آنکھ
استاد امام دین
ایف اے تلک گئی، کوئی بی اے، ایم اے ہوئی
اس کے سوا لندن کو بھی جاتی ہیں عورتیں
حیران گھرکے ہوتے ہیں سب دیکھ دیکھ کر
ایسی آزاد پھرتی پھراتی ہیں یہ عورتیں
استاد امام دین