نتائج تلاش

  1. فرحان محمد خان

    ناز خیالوی ""نہ ایسے بھی خدایا زہد و تقویٰ کا بھرم نکلے"" نازؔ خیالوی

    نہ ایسے بھی خدایا زہد و تقویٰ کا بھرم نکلے فقیہانِ حرم کی آستینوں سے صنم نکلے محبت کی بہار آئی مگر خالی گئی آ کر حصارِ بدگمانی سے نہ تم نکلے نہ ہم نکلے اتارا میں نے جب اپنا سفینہ بحرِ الفت میں نجانے کتنے طوفانِ حوادث یم بہ یم نکلے ترے چہرے کو مہر و ماہ سے تشبیہہ دوں کیونکر کہ مہر و ماہ سے...
  2. فرحان محمد خان

    طارق عزیز ہرجاعین ظہور

    ہرجاعین ظہور اج دی رات وی چنگی سی چنگے کم میں کیتے پہلے پڑھی نماز عشاء دی فیر جام شراب دے پیتے نال یقین دے دیوے باے کجھ میخانے کجھ مسیتے طارق عزیز
  3. فرحان محمد خان

    طارق عزیز آپے رانجھا ہوئی

    آپے رانجھا ہوئی میرے شعر تے میری شراب وی توں میرے خواب تے میرے عذاب بھی توں میرے وہم، گمان، یقین وی توں میرے حرف، حروف ، کتاب وی توں میرے دل وچ وجدا ڈھول وی توں میرے لہو وچ نچدا بول وی توں میرے تن تے لگدی چھمک وی توں میری اکھ وچ کھبدی چمک وی توں میری روح دا پہلا گیت وی توں میرا دشمن توں...
  4. فرحان محمد خان

    ناز خیالوی ""رات دِن میزانِ غم پر تولتی رہ جائے گی"" نازؔ خیالوی

    سر فرخ منظور کیا یہ لفظ وقفِ نیاز ہی لکھا گیا ہو گا
  5. فرحان محمد خان

    ناز خیالوی ""رات دِن میزانِ غم پر تولتی رہ جائے گی"" نازؔ خیالوی

    سر کتاب میں یہی ہے لیکن مجھ خود بھی شک ہے ان کے شاگرد سے پتہ کرتا ہوں
  6. فرحان محمد خان

    ناز خیالوی ""رات دِن میزانِ غم پر تولتی رہ جائے گی"" نازؔ خیالوی

    رات دِن میزانِ غم پر تولتی رہ جائے گی زندگی مجھ کو رلاتی رولتی رہ جائے گی پھڑ پھڑا کر اپنے پر پنچھی کوئی اڑ جائے گا دیر تک سونی سی ٹہنی ڈولتی رہ جائے گی دے کے دستک میں گزر جاؤں گا جھونکے کی طرح وہ تغافل کیش کھڑکی کھولتی رہ جائے گی موت اپنا کام کر جائے گی خاموشی کے ساتھ زندگی کچھ منہ ہی منہ...
  7. فرحان محمد خان

    "ربّ" پروفیسر موہن سنگھ

    "ربّ" ربّ اک گنجھل دار بجھارت ربّ اک گورکھ دھندا کھولن لگیاں پیچ ایس دے کافر ہو جائے بندہ کافر ہونو ڈر کے جیویں کھوجوں مول نہ کھنجھی لائیلگّ مومن دے کولوں کھوجی کافر چنگا تیری کھوج وچ عقل دے کھنبھ جھڑ گئے تیری بھال وچ تھوتھا خیال ہویا لکھاں انگلاں گنجھلاں کھولھ تھکیاں تیری زلف دا سدھا نہ...
  8. فرحان محمد خان

    ناز خیالوی ""تان سازِ درد کی درد آشنا تک جائے گی"" ناز خیالوی

    تان سازِ درد کی درد آشنا تک جائے گی بات بندے کی بہر صورت خدا تک جائے گی جان سے جائے گا میرے ساتھ جو بھی آئے گا میری غیرت مجھ کو لے کر کربلا تک جائے گی بات میری سرخئی خوں کی سرِ بزمِ وفا جب بھی چل نکلی ترے رنگِ حنا تک جائے گی خسرِو شہرِ جمال آئے گا سوئے گلستاں خیر مقدم کے لیے بادِ...
  9. فرحان محمد خان

    ناز خیالوی ""نظر فریب نظاروں کو آگ لگ جائے"" ناز خیالوی

    نظر فریب نظاروں کو آگ لگ جائے مری دعا ہے بہاروں کو آگ لگ جائے خوشی کو چھین لیں،مشکل میں کام آ نہ سکیں یہی ہیں یار تو یاروں کو آگ لگ جائے پناہیں دامنِ طوفاں میں مل گئیں مجھ کو مری بلا سے کناروں کو آگ لگ جائے جلا رہے ہیں مجھے بے بسی کے دوزخ میں خدا کرے کہ سہاروں کو آگ لگ جائے کچھ ایسا زمزمہ چھیڑو...
  10. فرحان محمد خان

    ناز خیالوی ""دوست زخمی،رقیب زخمی ہے"" ناز خیالوی

    دوست زخمی،رقیب زخمی ہے آرزو کا نصیب زخمی ہے سایہء گل میں اس کو ڈال آئیں دوستو عندلیب زخمی ہے چل رہی ہے ضرورتوں کی چُھری ملک میں ہر غریب زخمی ہے اے ادب پرورو! کوئی مرہم عصرِ نو کا ادیب زخمی ہے اپنی تیغِ زباں درازی سے فِتنہ پرور خطیب زخمی ہے عصرِ نو کے نشیب میں گر کر طرزِ نو کا نقیب زخمی ہے...
  11. فرحان محمد خان

    ناز خیالوی "بہت عرصہ گنہگاروں میں پیغمبر نہیں رہتے" نازؔ خیالوی

    ایک چھوٹی سی وضاحت کے خضرتِ نازؔ خیالوی نے کتاب کا نام لہو کے پھول ہی رکھا تھا لیکن ان کی وفات کے بعد ان کے شاگرد جناب جاوید اقبال زاہد چنیوٹی نے اُن کی کتاب منظرِ عام پر لائی اور کتاب کا نام تبدیل کر کے تم اِک گورکھ دھندا ہو کر دیا اس کتاب کی اشاعت 2014 میں ہوئی
  12. فرحان محمد خان

    ہر شخص کا صد چاک لبادہ تو نہیں تھا

    ہر شخص کا صد چاک لبادہ تو نہیں تھا
  13. فرحان محمد خان

    درحوست سر اب "" drop down menu"" میں نازؔ خیالوی کا نام کر دے...

    درحوست سر اب "" drop down menu"" میں نازؔ خیالوی کا نام کر دے http://www.urduweb.org/mehfil/tags/naz-xalu/
  14. فرحان محمد خان

    ناز خیالوی "بہت عرصہ گنہگاروں میں پیغمبر نہیں رہتے" نازؔ خیالوی

    نازؔ خیالوی کی کتاب "لہو کے پھول" تم اِک گورکھ دھندا ہو نام سے منظرِ عام پر آئے چکی ہے :) :) :)
  15. فرحان محمد خان

    ناز خیالوی "بہت عرصہ گنہگاروں میں پیغمبر نہیں رہتے" نازؔ خیالوی

    "بہت عرصہ گہنگاروں میں پغمبر نہیں رہتے" نازؔ خیالوی یہ میں بھی پوسٹ کر چکا ہوں
  16. فرحان محمد خان

    ناز خیالوی "بہت عرصہ گنہگاروں میں پیغمبر نہیں رہتے" نازؔ خیالوی

    جناب لہو کے پھول نہیں (تم اِک گورکھ دھندا ہو)
Top