ہیں یہ نعیم صاحب ہیں اور میں انکو الطاف نظامی سمجھتا رہے مرحوم پروفیسر تھے جہلم گورنمنٹ کالج میں فلسفہ پڑھاتے تھے اور شادیاں کرتے تھے۔ سنا ہے کہ انکی موت کا سبب بھی اگلی شادی ہی تھی، جس سے پیشتر پچھلی نے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ارے صاحبو کہاوتیں تو اور بھی بہت ہیں اس بابت مگر ان موضوع کی تفصیل میں نہ جانا ہی بہتر ہے۔
یہاں پر کچھ زیادہ احوال بیان نہیں کر سکتا ہوں جسکی وجہ ازالہ حیثیت عرفی کے علاوہ اپنی احتیاج پسندی بھی ہے۔ باقی آپ خود سمجھ دار ہیں۔
اعجاز انکل آپ کی اس شفقت کےلئے میں آپ کا مشکور ہوں کہ آپ نے اس چھوٹی سی چیز کا بھی خیال رکھا۔
اور باقی سب احباب کا بھی کہ انہوں نے مبارک باد دی
ہاں شارق بھائی آپ نے “ تھے“ کیوں لکھا ہے۔ جبکہ میں یہاں پر “ ہوں“۔
وہی حقوق نسواں کا چکر ہے جی اپنی بار شرارت کہہ اور اگلے کی ٹھکوائی کروادی، خیر یہ تو انسانی فطرت میں شام ہے کہ اپنا بچاؤ کرتاہے، بیبیاں شرارت کہہ لیتی ہیں اور مرد حضرات یقین کرلیتے ہیں کہ نیک بی بی ہے چلو شرارت ہی ہوگی۔