نتائج تلاش

  1. فرحان محمد خان

    برائے اصلاح "فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن"

    میری غربت نے عجب حال بنا رکھا ہے بھول جاتا ہوں کہ اس دل میں بھی کیا رکھا ہے اس کی محلوق کو دن رات ستانے والو!! کیا خدا تم نے بھی اپنے کو بنا رکھا ہ جانے والے تجھے کیا اور ملے گا مجھ سے میرے ہونٹوں پہ فقط حرفِ دُعا رکھا ہے ہم کو نائب بھی بنایا ہے جو اپنا تو نے "ہم پہ کیوں موت کا پہرہ بھی بٹھا...
  2. فرحان محمد خان

    شکریہ سر

    شکریہ سر
  3. فرحان محمد خان

    شکیب جلالی پتھر مارو، دار پہ کھینچو، مرنے سے انکار نہیں

    جی سر میں اکثر اس طرح کی غلطیاں کرتا رہتا ہوں :)
  4. فرحان محمد خان

    http://www.urduweb.org/mehfil/threads/%DA%A9%D8%B1%D8%AA%DB%92-%D8%AA%D9%88-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%D...

    http://www.urduweb.org/mehfil/threads/%DA%A9%D8%B1%D8%AA%DB%92-%D8%AA%D9%88-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%D8%A7-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%D8%B9%D8%B2%DB%8C%D8%B2%D9%88-%D9%86%D8%A7%D8%B2%D8%94-%D8%AE%DB%8C%D8%A7%D9%84%D9%88%DB%8C.96394/ سر اس میں کا کو "کو" کر دے
  5. فرحان محمد خان

    شکیب جلالی پتھر مارو، دار پہ کھینچو، مرنے سے انکار نہیں

    پتھر مارو، دار پہ کھینچو، مرنے سے انکار نہیں یہ بھی سن لو حق کی آخر جیت ہی ہوگی ہار نہیں اپنے خونِ جگر سے ہم نے کچھ ایسی گل کاری کی سب نے کہا یہ تختہء گل ہے زنداں کی دیوار نہیں سوکھی بیلیں ، داغی کلیاں، زخمی تارے روگی چاند ایک ہی سب کا حال ہے یارو ، کون یہاں بیمار نہیں اب بھی اثر ہے فصلِ خزاں...
  6. فرحان محمد خان

    شکیب جلالی پیار ہے بھید کا گہرا ساگر، اس کی تھاہ نہ پاؤگے

    پیار ہے بھید کا گہرا ساگر، اس کی تھاہ نہ پاؤ گے جس دم پانی سر سے گزار، آپ کہیں کھو جاؤ گے دھوپ بری ہے اور نہ چھاؤں، سمے سمے کی ساری بات رنگوں کے اس کھیل سے کب تک اپنی جان چراؤ گے جیتی جاگتی تصویریں ہیں دنیا بھر کی آنکھوں میں اپنا آپ جہاں بھی دیکھا سمٹو گے شرماؤ گے اتنا ہی بوجھل خاک کا بندھن ،...
  7. فرحان محمد خان

    شکیب جلالی بجھے بجھے سے شرارے مجھے قبول نہیں

    بجھے بجھے سے شرارے مجھے قبول نہیں سواد شب میں ستارے مجھے قبول نہیں یہ کوہ و دشت بھی آئینہِ بہار بنے فقط چمن کے نظارے مجھے قبول نہیں تمہارے ذوقِ کرم پر بہت ہوں شرمندہ مراد یہ ہے سہارے مجھے قبول نہیں مثال موجِ سمندر کی سمٹِ لوٹ چلو سکوں بدوش کنارے مجھے قبول نہیں میں اپنے خوں سے جلاؤں گا رہ...
  8. فرحان محمد خان

    تبسم کیا میری آرزو ہے مری التجا ہے کیا

    کیا میری آرزو ہے مری التجا ہے کیا سب حال آئنہ ہے مجھے پوچھتا ہے کیا ہے تیری ذات محفلِ ہستی میں جلوہ گر اور اس ظہور پر یہ خفا ماجرا ہے کیا سر رکھ دیا ہے در پہ کسی بے نیاز کے اے بے محل نیاز ترا مدعا ہے کیا فریاد دو جہاں سے وہ محفل ہے پر خروش اس بارگاہ ناز میں میری صدا ہے کیا انجام زندگانی...
  9. فرحان محمد خان

    برائے اصلاح "فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن"

    میری غربت نے عجب حال بنا رکھا ہے یہ بھلا ہی دیا کے مجھ میں کیا رکھا ہے (بھول سا گیا میں کہ اس دل میں کیا رکھا ہے) اپنی خو ھشا ت کو ہی پوچھ رہے ہیں یہاں سب نام ہر ایک نے ان کا بھی خدا رکھا ہے اس کی محلوق کو دن رات ستانے والوں خود کو تم نے بھی کیا رب ہی بنا رکھا ہے جانے والے تجھے اور...
  10. فرحان محمد خان

    اصلاح درکار""فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن""

    اب مجھے اُن کی شکایت نہیں ہوتی صاحب اپنی بھی اب تو وکالت نہیں ہوتی صاحب اُس کی مخلوق اگر ہو کسی مشکل میں تو پھر سجدہ کرنا تو عبادت نہیں ہوتی صاحب میرا جوحق ہے وہ مل جائے گا مجھ کو آخر ہم سے تو اس کی ریاضت نہیں ہوتی صاحب خواہِشِ جسم بھی ہو جائے جو شامل اس میں معذرت! یہ تو محبت نہیں ہوتی...
  11. فرحان محمد خان

    (رواہ احمد باسناد حسن) ترجمہ : حضرت ابوہریرہ ؓ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: روزہ ڈھال...

    (رواہ احمد باسناد حسن) ترجمہ : حضرت ابوہریرہ ؓ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: روزہ ڈھال ہے اور جہنم سے بچاؤ کا مضبوط قلعہ ہے ۔
  12. فرحان محمد خان

    ساغر صدیقی قیدِ تصورات میں مدت گزر گئی

    قیدِ تصورات میں مدت گزر گئی ساقی غمِ حیات میں مدت گزر گئی مجھ کو شکستِ جام کے نغموں سے واسطہ میخانہِ ثبات میں مدت گزر گئی کچھ بھی نہی ہے گیسوئے خمدار کے سوا تفسیر کائنات میں مدت گزر گئی پابند خرف دارو رسن داستان شوق عرض و گزارشات میں مدت گزر گئی روٹھے تو اور بن گئے تصویرِ التفات کیفِ...
  13. فرحان محمد خان

    شکیب جلالی خموشی بول اٹھے ، ہر نظر پیغام ہو جائے

    خموشی بول اٹھے ، ہر نظر پیغام ہو جائے یہ سناٹا اگر حد سے بڑے کہرام ہو جائے ستارے مشعلیں لے کر مجھے بھی ڈھونڈنے نکلے میں رستہ بھول جاؤں، جنگلوں میں شام ہو جائے میں وہ آدم گزیدہ ہوں جو تنہائی کے صحرا میں خود اپنی چاپ سن کر لرزہ بر اندام ہو جائے مثال ایسی ہے اس دورِ خرد کے ہوش مندوں کی نہ ہو...
Top