نتائج تلاش

  1. فرحان محمد خان

    اصلاح درکار""فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن""

    سر الف عین سر محمد ریحان قریشی سر امجد علی راجا سر محمد وارث
  2. فرحان محمد خان

    اصلاح درکار""فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن""

    فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن اب مجھے اُن کی شکایت نہیں ہوتی صاحب اپنی بھی اب تو وکالت نہیں ہوتی صاحب اُس کی مخلوق اگر ہو مشکل میں تو پھر سجدے تو کوئی عبادت نہیں ہوتی صاحب میرا جوحق ہے وہ مل جائے گا مجھ کو آخر ہم سے تو اس کی ریاضت نہیں ہوتی صاحب خواہِشِ جسم بھی ہو جائے جو شامل اس میں...
  3. فرحان محمد خان

    فیض فیض فیض احمد فیض ::::: شرح ِبے دردئ حالات نہ ہونے پائی ::::: Faiz Ahmad Faiz

    شرحِ بے دردیِ حالات نہ ہونے پائی اب کے بھی دل کی مدارات نہ ہونے پائی پھر وہی وعدہ جو اقرار نہ بننے پایا! پھر وہی بات جو اثبات نہ ہونے پائی پھر وہ پروانے جنہیں اذنِ شہادت نہ ملا پھر وہ شمعیں کہ جنہیں رات نہ ہونے پائی پھر وہی جاں بلبی لذت مے سے پہلے پھر وہ محفل جو خرابات نہ ہونے پائی پھر دمِ...
  4. فرحان محمد خان

    اصلاح درکار""فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن""

    سر الف عین سر امجد علی راجا
  5. فرحان محمد خان

    اصلاح درکار""فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن""

    اب مجھے اُن کی شکایت نہیں ہوتی اپنی بھی اب تو وکالت نہیں ہوتی اُس کی مخلوق مشکل میں ہو تو پھر سجدے تو کوئی عبادت نہیں ہوتی میرا جوحق ہے وہ مل جائے گا آخر ہم سے تو اس کی ریاضت نہیں ہوتی خواہِشِ جسم ہو جس میں مرے یارو معذرت پر وہ محبت نہیں ہوتی ظلم کے سامنے سر کو جکا لینا سچ میں یہ...
  6. فرحان محمد خان

    رئیس امروہوی "گماں نہ کرکہ زَمانہ کبھی نیَا ہُو گا": از: رئیس امروہوی

    سر ادب دوست اس کی تشریح درکار ہے شکستِ نَے ہے قیامت مگر یہ سُوچ رئیسؔ کہ نَے نواز پہ کیا کچھُہ گزر گیا ہُو گا
  7. فرحان محمد خان

    شکیب جلالی خوشبو اڑی ہے بات کی اکثر کہے بغیر

    خوشبو اڑی ہے بات کی اکثر کہے بغیر جو کچھ تھا دل میں آگیا ہے باہر کہے بغیر مجھ کو کنوئیں میں ڈال گئے جو فریب سے میں رہ سکا نہ ان کو برادر کہے بغیر پا رکھ تو میں بڑا ہوں، مگر کیا چلے گا کام اک ایک سنگ و خشت کو گوہر کہے بغیر دھل بھی گئی جبیں سے اگر خون کی لکیر یہ داستاں رہے گا نہ پتھر کہے بغیر...
  8. فرحان محمد خان

    شکیب جلالی ہوا جو صحنِ گلستاں میں راج کانٹوں کا

    سر محمد وارث سر یہ مصرعہ اس طرح کلیات میں لکھا گیا ہے لیکن اس سے وزن میں نہیں آتا اور مفہوم بھی واضع نہیں ہو رہا آپ کی مدد کی ضرورت ہے مگر وہی ابھی تک مزاج کانٹوں کا
  9. فرحان محمد خان

    شکیب جلالی ہوا جو صحنِ گلستاں میں راج کانٹوں کا

    ہوا جو صحنِ گلستاں میں راج کانٹوں کا صبا بھی پوچھنے آئی مزاج کانٹوں کا کہو تو زخم رگِ گل کا تذکرہ چھڑیں کہ زیرِ بحث ہے کردار آج کانٹوں کا ہم اپنے چاک قبا کو رفو تو کر لیتے مگر وہی ہے ابھی تک مزاج کانٹوں کا چمن سے اُٹھ گئی رسمِ بہار ہی شاید کہ دل پہ بار نہیں ہے رواج کانٹوں کا درِ قفس پہ اُسی...
  10. فرحان محمد خان

    ساحر لب پہ پابندی تو ہے احساس پر پہرا تو ہے

    لب پہ پابندی تو ہے احساس پر پہرا تو ہے پھر بھی اہلِ دل کو احوالِ بشر کہنا تو ہے خونِ اعدا سے نہ ہو خونِ شہیداں ہی سے ہو کچھ نہ کچھ اس دور میں رنگِ چمن نکھرا تو ہے اپنی غیرت بیچ ڈالیں اپنا مسلک چھوڑ دیں رہنماؤں میں بھی کچھ لوگوں کا یہ منشا تو ہے ہے جنہیں سب سے زیادہ دعویٔ حب الوطن آج ان...
  11. فرحان محمد خان

    ساحر اتنی حسین اتنی جواں رات کیا کریں

    اتنی حسین اتنی جواں رات کیا کریں جاگے ہیں کچھ عجیب سے جذبات کیا کریں پیڑوں کے بازوؤں میں مہکتی ہے چاندنی بے چین ہو رہے ہیں خیالات کیا کریں سانسوں میں گھل رہی ہے کسی سانس کی مہک دامن کو چھو رہا ہے کوئی ہات کیا کریں شاید تمہارے آنے سے یہ بھید کھل سکے حیران ہیں کہ آج نئی بات کیا کریںساحر...
  12. فرحان محمد خان

    جون ایلیا لَوحِ کتاب

    لَوحِ کتابمجھے قلم دو کہ میں تمہیں اک کتاب لکھ دوں تمہاری راتوں کے واسطے اپنے خواب لکھ دوں کتاب جس میں ہدایتیں ہیں کتاب جس میں تمہارے امراض کی شفا ہے مجھے قلم دو مجھے قلم دو یہ کون گستاخ میرے نزدیک بیٹھ کر بِلبِلا رہا ہے یہ کون بےہودہ مدّعی ہیں جو مجھ پہ ایزاد کر رہے ہیں انہیں اُٹھا دو انہیں...
Top