کسی کا لوٹ کے آنا سہارا تھوڑی ہے
یہ دردِ سر ہے ہمارا تمہارا تھوڑی ہے.
جو ہوسکے تو سمندر مثال ہوجاؤ
دو چار جام پہ اپنا گزارا تھوڑی ہے
میں اپنی آنکھ کہیں گھر میں چھوڑ آیا ہوں
یہ فائدہ ہے سراسر خسارہ تھوڑی ہے.
یہ میری انگلیاں ریشم سے کھیلنا چاہیں
برا نہ مان یہ لمحہ دوبارہ تھوڑی ہے.
میں سوچتا...