نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    آمدِ بہار کے موقع پر کہی گئی ایک بیت: آمد بهارِ خُرّم با رنگ و بُویِ طِیب با صد هزار نُزهت و آرایشِ عجیب (رودکی سمرقندی) رنگ و بُوئے خُوب کے ساتھ، اور صد ہزار خوشحالی اور عجیب و نادر آرائش کے ساتھ بہارِ سرسبز و باطراوت آ گئی۔
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    «عُرفی شیرازی» نے اپنی مثنوی «مجمع الابکار» کا آغاز اِس بیت سے کیا ہے: بسم الله الرّحمٰن الرّحیم موجِ نخُست است ز بحرِ قدیم (عُرفی شیرازی) «بسم الله الرّحمٰن الرّحیم» بحرِ قدیم و ازل کی مَوجِ اوّل ہے۔
  3. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    «امیر خُسرَو دهلوی» نے اپنی مثنوی «مطلع الانوار» کا آغاز اِس بیت سے کیا ہے: بسم الله الرّحمٰن الرّحیم خُطبهٔ قُدس است به مُلکِ قدیم (امیر خسرو دهلوی) «بسم الله الرّحمٰن الرّحیم» مُلکِ قدیم و ازل میں خُطبۂ قُدْس ہے۔
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    «نِظامی گنجوی» نے اپنی مثنوی «مخزن الاسرار» کا آغاز اِس بیت سے کیا ہے: بسم الله الرّحمٰن الرّحیم هست کلیدِ درِ گنجِ حکیم (نظامی گنجوی) «بسم الله الرّحمٰن الرّحیم» [خُدائے] حکیم کے خزانے کے در کی کلید ہے۔ × بیت کے مصرعِ اوّل کا وزن «مفعولن مفعولن فاعلن» اور مصرعِ ثانی کا وزن «مفتعلن مفتعلن...
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    حمدیہ بیت: فاتحهٔ فِکرت و ختمِ سُخُن نام خُدایست بر او ختم کُن (نظامی گنجوی) فِکر کی ابتدا اور سُخن کا اختتام خُدا کا نام ہے، [لہٰذا] اُس پر ختم کرو۔
  6. حسان خان

    میرے پسندیدہ ترین فارسی شاعر 'صائب تبریزی' تُرکی بولنے والے تُرک تھے۔

    میرے پسندیدہ ترین فارسی شاعر 'صائب تبریزی' تُرکی بولنے والے تُرک تھے۔
  7. حسان خان

    فارسی شاعری در شناختِ موجودیِ حضرتِ اقدس - یہودی فارسی شاعر مولانا عمرانی

    جی، یہودیوں نے اپنے عُلَماء کے لیے 'مولانا' کا لقب استعمال کیا ہے۔ ایران و ماوراءالنہر میں فارسی گو یہود صدیوں سے ایک کثیر مُسلمان اکثریت کے درمیان ایک بِسیار قلیل دینی اقلیت کے طور پر رہتے آئے ہیں، اِس لیے مُسلمان مُعاشرے اور اُن کی زبان و افکار و ادبیات کا یہودیوں پر اثر پڑنا بدیہی تھا۔ مثلاً...
  8. حسان خان

    فارسی شاعری در شناختِ موجودیِ حضرتِ اقدس - یہودی فارسی شاعر مولانا عمرانی

    «عِمرانی» نے اپنی مثنویاں عِبرانی رسم الخط میں لِکھی تھیں - فارسی گو یہود قبلِ جدید دور میں عبرانی رسم الخط استعمال کرتے تھے، کیونکہ وہ نظم و نثر بُنیادی طور پر یہودی قارئین و سامعین ہی کے لیے لکھتے تھے - جن کو آمنون نتضر نے تصحیح کر کے فارسی رسم الخط میں مُنتقِل کیا تھا۔ مُصحِّح نے «بصدق» کے...
  9. حسان خان

    فارسی شاعری در شناختِ موجودیِ حضرتِ اقدس - یہودی فارسی شاعر مولانا عمرانی

    مولانا عمرانی کی مثنویوں کے تصحیح کُنندہ آمنون نتضر کا کہنا ہے کہ اِس مصرعے میں 'صدق' کے دال کو تشدید کے ساتھ خوانا جائے گا۔
  10. حسان خان

    صائب تبریزی کی چند تُرکی ابیات

    حُکمرانِ ماوراءالنہر ندِر محمد خان کے پادشاہِ ہند سے مغلوب ہونے کے موقع پر کہی گئی بیت: غفلت‌دن اۏلدو خُسرَوِ توران زبونِ هند هر کیم گئده‌ر یوخویه، قارا اۏنو تئز باسار (صائب تبریزی) غفلت کے باعث پادشاہِ تُوران، ہِند کا زیردست ہو گیا۔۔۔ جو بھی شخص نیند میں جاتا ہے، کابُوس (بد اور خوفناک خواب) اُس...
  11. حسان خان

    فارسی شاعری در شناختِ موجودیِ حضرتِ اقدس - یہودی فارسی شاعر مولانا عمرانی

    یہودی فارسی شاعری «عِمرانی» نے ۱۵۰۸ء میں «واجبات و ارکانِ سیزده‌گانهٔ ایمانِ اسرائیل» کے نام سے ایک مثنوی منظوم کی تھی، جس میں اُنہوں نے دینِ یہودیت کے تیرہ اُصول بیان کیے تھے۔ مثنوی کے بابِ اوّل میں وہ لِکھتے ہیں: (بابِ اوّل در شناختِ موجودیِ حضرتِ اقدس) واجب است این که قومِ ایسرائل می‌بدانند...
  12. حسان خان

    زبانِ اردو میری ذاتی و ثقافتی شناخت کا جُزء ہرگز نہیں ہے، بلکہ میری گردن پر غُلامی کا طوق ہے۔

    زبانِ اردو میری ذاتی و ثقافتی شناخت کا جُزء ہرگز نہیں ہے، بلکہ میری گردن پر غُلامی کا طوق ہے۔
  13. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    فصلِ تابستان گلۆپ ایردی اۏ گۆن‌لر کیم اۏلا اهلِ دل‌لر مَی‌پرست و اهلِ زُهد آتش‌پرست (روحی بغدادی) موسمِ گرما آ گیا، وہ ایّام آ پہنچے کہ [جن میں] اہلِ دل افراد شراب پرست اور اہلِ زُہد آتش پرست ہو جائیں [گے]۔ Fasl-ı tâbistân gelüp irdi o günler kim ola Ehl-i diller mey-perest ü ehl-i zühd âteş-perest
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    «پُرحال» شاید یہاں پُرکَیف و پُرنِشاط کے معنی میں استعمال ہوا ہے۔
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    دل‌بر برایِ کُشتنِ من استخاره کرد چون استخاره خوب نیامد دوباره کرد (میرزا جواد شوقی) دلبر نے میرے قتل کے لیے استخارہ کیا۔۔۔ جب استخارہ خوب نہ آیا تو دوبارہ کیا۔
  16. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    ای کربلا چؤلۆنده قوربان اۏلان حۆسئینیم اطفالې تشنه‌لېق‌دان عطشان اۏلان حۆسئینیم (حُسین نادم نخچِوانی) اے صحرائے کربلا میں قُربان ہونے والے میرے حُسین!۔۔۔ اے میرے حُسین، کہ جس کے اطفال تشنگی سے عطشاں ہیں۔ Ey Kərbəla çölündə qurban olan Hüseynim, Ətfalı təşnəlıqdan ətşan olan Hüseynim.
  17. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    (مصرع) دلییۏر سینه‌می هیجرِ گۆلِ رعنایِ وطن (یۏزغات‌لې محمد سعید فنّی) وطن کے گُلِ رعنا کا ہجر میرے سینے کو سوراخ کر رہا ہے۔ Deliyor sinemi hicr-i gül-i ra'na-yı vatan
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    عُثمانی شاعر «یۏزغات‌لې محمد سعید فنّی» (وفات: ۱۹۱۸ء) کی ایک فارسی بیت: گفتگویِ لعلِ رنگینش زبانم لال کرد تارِ گیسویِ سیاهش از سرم هوشم رُبود (یۏزغات‌لې محمد سعید فنّی) اُس کے رنگین لعلِ لب کی گفتگو نے میری زبان کو گُنگ کر دیا۔۔۔ اُس کے گیسوئے سیاہ کے تار نے میرے سر سے میرا ہوش چھین لیا۔
  19. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    گؤنلۆمه بیر جام سوندې ساقیِ بزمِ الست نیجه یېل‌لاردور یاتور مَی‌خانهٔ وحدت‌ده مست (روحی بغدادی) ساقیِ بزمِ الست نے میرے دل کو ایک جام پیش کیا۔۔۔ کتنے ہی سالوں سے وہ میخانۂ وحدت میں مست لیٹا ہوا ہے۔ Gönlüme bir câm sundı sâkî-i bezm-i elest Nice yıllardur yatur meyhâne-yi vahdetde mest
  20. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    رُوحیا اۏلدوق گرفتارِ کمندِ زُلفِ یار غیر سیرِ باغ ایده‌ر بیز کُنجِ غم‌دا پای‌بست (روحی بغدادی) اے رُوحی! ہم کمندِ زُلفِ یار میں گرفتار ہو گئے۔۔۔ غیر باغ کی سَیر کرتا ہے، [جبکہ] ہم گوشۂ غم میں پابستہ ہیں۔ Rûhiyâ olduk giriftâr-ı kemend-i zülf-i yâr Gayr seyr-i bâğ ider biz künc-i gamda pây-best
Top