آپ کی بات درست ہے۔ ایک "مثالی دنیا" میں ایسے یتیموں اور بیواؤں کی کفالت ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ یہ نہیں تو کم از کم عزیز و اقارب یا ارد گرد کے مخیر حضرات۔ یہ بھی نہیں تو پھر واقعی کوئی صورت نہیں بچتی ایسے بچوں کے لیے۔
لیکن وہ بچے جو گھر کے سربراہ کی موجودگی میں، کثرتِ اولاد کی وجہ سے گھر کا...