نتائج تلاش

  1. محمد یعقوب آسی

    اردو محفل کی ترویج بذریعہ نثر

    اور اس پر تبصروں کا سلسلہ بھی! آپ بھی تو شامل تھیں اس میں!
  2. محمد یعقوب آسی

    اردو محفل کی ترویج بذریعہ نثر

    نور سعدیہ شیخ یہ صفحہ بھی دیکھا ہو گا آپ نے ۔
  3. محمد یعقوب آسی

    اردو محفل کی ترویج بذریعہ نثر

    آپ نے اپنی تحریر بھی تو پوسٹ کی تھی۔ اور اس پر گفتگو بھی ہوئی۔ دوسروں کی تحریریں بھی پڑھا کریں۔ :bee:
  4. محمد یعقوب آسی

    اردو محفل کی ترویج بذریعہ نثر

    ارے نہیں خاتون! نثر کو بالکل نظرانداز نہیں کیا گیا۔ آپ محفل کا پورا چکر لگائیے۔ گزشتہ سالانہ تقریبات میں شاعری اور نثر دونوں کے الگ الگ سلسلے ہوئے، اس میں تحریریں تو ظاہر ہے تھیں ہی؛ ان پر ہونے والے گفتگو بھی خاصے کی چیز رہی۔ محمد خلیل الرحمٰن صاحب آپ کو لنک بتا دیں گے، یہ خود بہت اچھے نثر نگار...
  5. محمد یعقوب آسی

    دل بجھ گیا ہے دیکھ سرِ شام کسی کا

    قافیے تو خیر بہت ہیں۔ تاہم وہ جو ایک طریقہ ہے نا؛ قوافی جمع کر کے مضامین سوچنا، اس میں مشق اچھی ہو جاتی ہے، شعر کم کم ہی نکلتا ہے۔ اپنے اندر سے جو چیز پھوٹتی ہے وہ گھڑنتو شعر میں نہیں ہو سکتی۔ ردیف کا آپ نے درست کہا۔ یہ خاصی پابند کر دینے والی ردیف ہے۔ تاہم اس "کسی" کے دو نمایاں پہلو ہیں: ایک کو...
  6. محمد یعقوب آسی

    دل بجھ گیا ہے دیکھ سرِ شام کسی کا

    مجموعی طور پر ایک قابلِ قبول غزل ہے جس کو نکھارا جا سکتا ہے۔
  7. محمد یعقوب آسی

    دل بجھ گیا ہے دیکھ سرِ شام کسی کا

    وارفتہء تحسین ہونا چہ معنی دارد؟ جانِ عنادل سے کون مراد ہے؟ پیغام کی رعایت کس کے ساتھ بن رہی ہے؟ ۔۔ ان باتوں کو اپنے قاری کے لئے کھول دیجئے نہیں تو وہ اس شعر تک پہنچنے میں دقت محسوس کرے گا۔ اس کے اوزان بھی دیکھ لیجئے گا۔
  8. محمد یعقوب آسی

    دل بجھ گیا ہے دیکھ سرِ شام کسی کا

    جب ’’ہمارے‘‘ کہہ دیا تو پھر ’’کسی کا‘‘ کی ایمائیت جاتی رہی۔ ’’ہمارے گھر میں‘‘ اس کو تھوڑا سا چھپا لیجئے۔ مثلا: آپ آ ہی گئے تو دو پل ٹھہر جائیے؛ شعر کا لطف بڑھ جائے گا۔
  9. محمد یعقوب آسی

    دل بجھ گیا ہے دیکھ سرِ شام کسی کا

    اس میں ’’نام کسی کا‘‘ بمعنی ’’کسی نام کا‘‘ لیں تو درست ہے۔ اگر ’’کسی کا نام‘‘ مراد لیں تو پھر ہمیں ماننا پڑے گا کہ اس کا اسلوب پنجابی ہے، اردو نہیں۔
  10. محمد یعقوب آسی

    دل بجھ گیا ہے دیکھ سرِ شام کسی کا

    یہاں ’’کسی‘‘ کی عمومیت جاتی رہتی ہے اور یہ ایمائیت تک محدود ہو جاتا ہے۔ ویسے شعر مناسب ہے۔
  11. محمد یعقوب آسی

    دل بجھ گیا ہے دیکھ سرِ شام کسی کا

    ’’برسوں‘‘ اور ’’برسوں میں‘‘ ۔۔۔ معانی کا فرق ہے۔ آپ کے شعر کا مفہوم ’’برسوں‘‘ کا متقاضی ہے ’’برسوں میں‘‘ کا نہیں۔ ’’کہرام مچنا‘‘ اپنی جگہ مکمل مفہوم رکھتا ہے؛کسی واقعے پر شور و غوغا اٹھنا کہرام مچنا ہے۔ اس کے ساتھ اضافت (کا، کے کی) میں نے کہیں اور نہیں دیکھی اور نہ مجھے اندازہ ہے اضافت کے ساتھ...
  12. محمد یعقوب آسی

    دل بجھ گیا ہے دیکھ سرِ شام کسی کا

    پہلی بات یہ کھل کر سامنے آئی کہ آپ نے لفظیات میں سادگی اختیار کی تو شعر کی تفہیم بھی بہتر ہوئی اور مضمون بندی میں لگتا ہے کہ آپ کو سہولت رہی۔ ذرا شعر بہ شعر بھی دیکھ لیتے ہیں۔
  13. محمد یعقوب آسی

    محمد یعقوب آسی کی شعری اور نثری کاوشیں

    ایک بھولی بسری غزل ۔۔۔۔۔۔۔۔ ہجر نے جتنے سکھائے تھے قرینے مجھ کو وصل میں بھول گئے سارے کے سارے مجھ کو صورتِ عکس لرز جائے گا وہ پانی میں اس سے کہہ دو مری نظروں سے نہ دیکھے مجھ کو ابر گیسو کی جھلک آئی نظر سپنے میں آئے پھر دیر تلک نیند کے جھونکے مجھ کو کان بجتے ہیں بھرے شہر کے سناٹے میں اس...
  14. محمد یعقوب آسی

    تم سے ہے مرے گھر، گُل و گلزار کا عالم ! - غزل اصلاح کے لئے۔۔۔

    سیدھے سبھاؤ ایک بات کر جانا، ایک واقعہ بیان کر دینا یا کرتے چلے جانا وقائع نگاری اور نظم کے لئے بہت عمدہ ٹیکنیک ہے۔ غزل کا مزاج وقائع نگاری سے بہت مختلف ہے۔ یہاں آپ کو کسی بھی مظہر کا عطر بنا کر پیش کرنا ہوتا ہے، ایک صورتِ حال کو بیان کر دینا کافی نہیں ہوتا، قاری کو یہ بات بتانی نہیں بلکہ...
  15. محمد یعقوب آسی

    تم سے ہے مرے گھر، گُل و گلزار کا عالم ! - غزل اصلاح کے لئے۔۔۔

    ایک بات اور عرض کرنی ہے۔ بہ شرطے کہ جناب الف عین کی طرف سے توثیق پا سکے ۔۔۔ انشا کا عنصر شعر میں چاشنی پیدا کرتا ہے؛ یعنی سوال، دکھ، خوشی، رنج، حیرت، دعوت، وعید؛ وغیرہ۔ اور یہ لفظیات کی سطح پر ہو تو اور بھی لطف دیتا ہے۔ دوسری چیز جمالیات ہے۔ جمالیات پر بہت گفتگو ہو چکی؛ کسی فرصت کے وقت اسی...
  16. محمد یعقوب آسی

    تم سے ہے مرے گھر، گُل و گلزار کا عالم ! - غزل اصلاح کے لئے۔۔۔

    شاید ٹائپ کرنے میں حرف آگے پیچھے ہو گئے۔ ہزج درست ہے۔ ہَ زَ جْ ۔۔۔ زحافات کو آپ جانئے کہ وہ اپنا شعبہ نہیں۔
  17. محمد یعقوب آسی

    تم سے ہے مرے گھر، گُل و گلزار کا عالم ! - غزل اصلاح کے لئے۔۔۔

    کچھ مضامین ایسے بھی ہیں کہ ہزاروں بار باندھے جا چکے۔ جیسے: حسن کی تعریف پر محبوب برا مان گیا۔ ایسے مضامین کو باندھنا ہے تو "اظہاریہ" بدلنا ہو گا، کوئی نیا زاویہ دکھانا ہو گا۔ کسی مختلف پہلو سے دیکھنا ہو گا۔ ایک مضمون کے ہزار پہلو ہو سکتے ہیں۔ فانی بدایونی کو دیکھئے کہ اس نے مضامین کو ہیروں کی...
Top